عقیدہ 44

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
عقیدہ 44:
متن:
وَكَذٰلِكَ أَفْعَالَهُمْ فِيْمَا عَلِمَ مِنْهُمْ أَنْ يَفْعَلُوْهُ وَكُلٌّ مُيَسَّرٌ لِمَا خُلِقَ لَهُ وَالْأَعْمَالُ بِالْخَوَاتِيْمِ وَالسَّعِيْدُ مَنْ سَعِدَ بِقَضَاءِ اللهِ تَعَالٰى وَالشَّقِيُّ مَنْ شَقِيَ بِقَضَاءِ اللهِ تَعَالٰى.
ترجمہ: اور اسی طرح اللہ تعالیٰ کو یہ بھی معلوم ہے کہ ان لوگوں نے آئندہ کیا کرنا ہے، سب کے لیے وہ کام آسان کر دیے گئے ہیں جن کے لیے وہ پیدا ہوئے ہیں۔ اعمال کا دار و مدار خاتمے پر ہے۔ نیک بخت وہ ہے جو اللہ تعالیٰ کی تقدیر کے مطابق نیک بخت لکھا جا چکا ہے اور بد بخت وہ ہے جو اللہ تعالیٰ کی تقدیر کے مطابق بد بخت لکھا جا چکا ہے۔
شرح:
اللہ تعالیٰ کے علم ازلی میں ہے کہ ان لوگوں نے پیدا ہونے کے بعد فلاں کا م کرنے ہیں اس لیے اللہ تعالیٰ نے ہر شخص کے لیے اس کے اعمال اور افعال آسان کر دیے اور انہیں اسباب مہیا فرمادیے۔ جس شخص کے بارے میں علم تھا کہ اس نے جنت والے اعمال کرنے ہیں تو اس کو نیک اعمال کرنے کے اسباب مہیا کئے گئے اور جس کے بارے میں علم تھا کہ اس نے جہنم والے اعمال کرنے ہیں تو اس کو برے اعمال کرنے کے اسباب آسان کئے گئے ۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اِعْمَلُوْا فَكُلٌّ مُيَسَّرٌ لِمَا خُلِقَ لَهٗ.
( صحیح البخاری : ج2 ص738 کتاب التفسیر باب تفسیر سورۃ اللیل)
ترجمہ:تم عمل کرتے رہو کیونکہ ہر شخص کے لیے ان کاموں کو آسان کر دیا گیا ہے جس کے لیے وہ پیدا ہوا ہے ۔
کامیابی وناکامی کا مدار خاتمہ پر ہے۔ اس لیے کہ ایک آدمی ساری زندگی نیک کام کرتا ہے لیکن آخری عمر میں کوئی ایسا گناہ کرلیتا ہے جس کی وجہ سے جہنم چلا جاتا ہے اور ایک آدمی ساری عمر برے کام کرتا ہے لیکن عمر کے آخری حصہ میں کوئی نیک کام ایسا کرتا ہے جس کی وجہ سے جنت میں چلا جاتا ہے۔ اس لیے ظاہراعمال دیکھ کر کسی شخص کے نیک بخت اور بد بخت ہونے کا فیصلہ نہیں کیا جا سکتا بلکہ نیک بخت اور بد بخت وہی ہو گا جو اللہ کی قضا کے مطابق نیک بخت یا بد بخت لکھا جا چکا ہو یعنی بندے کا خاتمہ نیک اعمال پر ہو گا تو اللہ تعالیٰ نے اسے نیک بخت لکھ دیا، اگر اس کا خاتمہ برے اعمال پر ہو گا تو اللہ تعالیٰ نے اسے بد بخت لکھ دیا۔ تو ظاہری اعمال پر نہیں بلکہ قضائے الٰہی کے مطابق ہی بندے کی نیک بختی یا بد بختی کا فیصلہ ہو گا۔