عقیدہ 89

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
عقیدہ 89:
متن:
وَفِيْ دُعَاءِ الْأَحْيَاءِ لِلأَمْوَاتِ وَصَدَقَاتِهِمْ مَنْفَعَةٌ لِلْأَمْوَاتِ․
ترجمہ: زندہ لوگوں کے دعا کرنے سے اور صدقہ کرنے سے مردوں کو نفع پہنچتا ہے۔
شرح:
انسان عمل کر کے اجر خود لے تو اسے ”ثواب“ کہتے ہیں اور عمل کر کے اس کا اجر کسی اور کو دے تو اسے ”ایصال ثواب“ کہتے ہیں۔ اھل السنۃ والجماعۃ کے ہاں ثواب اور ایصال ثواب دونوں برحق ہیں۔
 قرآن مجید میں اہلِ ایمان کی دعا کا یوں ذکر ہے:
﴿رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِاِخْوَانِنَا الَّذِيْنَ سَبَقُونَا بِالْاِيْمَانِ﴾.
(الحشر: 10)
ترجمہ: اے ہمارے پروردگار! ہماری مغفرت فرمائیے اور ہمارے ان بھائیوں کی بھی جو ہم سے پہلے ایمان لا چکے ہیں۔
 حضر ت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
إِذَا مَاتَ الْإِنْسَانُ انْقَطَعَ عَنْهُ عَمَلُهٗ إِلَّا مِنْ ثَلَاثَةٍ ؛ إِلَّا مِنْ صَدَقَةٍ جَارِيَةٍ أَوْ عِلْمٍ يُنْتَفَعُ بِهٖ أَوْ وَلَدٍ صَالِحٍ يَدْعُوْ لَهٗ.
(صحیح مسلم : ج2 ص41 كتاب الوصیۃ باب ما یلحق الانسان من الثواب بعد وفاتہ)
ترجمہ: جب انسان مر جاتاہے تو تین چیزوں کے علاوہ اس کے سارے عمل ختم ہوجاتے ہیں؛ ایک صدقہ جاریہ ،دوسرا علم جس سے فائدہ اٹھایا جارہا ہو اور تیسرا نیک اولاد جوا س کے لیے دعا کرتی ہے۔
مزید تفصیل بندہ کی مرتب کردہ فائل ”ایصال ثواب“ میں ملاحظہ فرمائیں۔