اجماعی موقف کی تائید
عقیدہ 102:
متن:
وَنَرَى الْجَمَاعَةَ حَقًّا وَصَوَابًا وَالْفُرْقَةَ زَيْغًا وَعَذَابًا.
ترجمہ: ہم جماعت (یعنی امت کے اجماعی مسائل) کو برحق اور درست سمجھتے ہیں اور اس سے علیحدہ ہونے کو گمراہی اور (آخرت کے) عذاب کا سبب سمجھتے ہیں۔
شرح:
یعنی مسلمان جس چیز پر اجماع کر لیں وہ حق وصواب ہے۔ اس سے علیحدگی اختیار کرنا اور اس کی مخالفت کرنا دنیا میں گمراہی اور آخرت میں عذاب کا باعث ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
﴿وَمَنْ يُّشَاقِقِ الرَّسُوْلَ مِنْ ۘ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدٰى وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيْلِ الْمُؤْمِنِيْنَ نُوَلِّهٖ مَا تَوَلّٰى وَنُصْلِهٖ جَهَنَّمَ وَسَاۗءَتْ مَصِيْرًا ﴾
(النساء:115)
ترجمہ: اور جو شخص اپنے سامنے ہدایت واضح ہونے کے بعد بھی رسول کی مخالفت کرے، اور مومنین کے راستے کے علاوہ کسی اور راستہ کی پیروی کرے تواس کو ہم اسی راہ کے حوالے کر دیں گے جو اس نے خود اپنائی ہے اور اسے جہنم میں جھونک دیں گےاور جہنم بہت برا ٹھکانہ ہے۔