جہنم کی آگ سے بچیں

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
جہنم کی آگ سے بچیں
اللہ تعالیٰ ماہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں جہنم سے لوگوں کو آزاد فرماتے ہیں،ابھی اس کی چند گھڑیاں باقی ہیں۔ آئیے ! ان کو غنیمت جانتے ہوئے وہ کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں جن سے اللہ کریم جہنم کی آگ حرام فرما دیتے ہیں۔
تین اوصاف جن کی وجہ سے جہنم کی آگ حرام :
عَنْ نَوْفَلِ بْنِ مَسْعُودٍ رَحِمَہُ اللہُ قَالَ دَخَلْنَا عَلٰى أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ فَقُلْنَا حَدِّثْنَا بِمَا سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ ثَلَاثٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ حُرِّمَ عَلَى النَّارِ وَحُرِّمَتْ النَّارُ عَلَيْهِ إِيمَانٌ بِاللهِ وَحُبُّ اللهِ وَأَنْ يُلْقَى فِي النَّارِ فَيُحْرَقَ أَحَبُّ إِلَيْهِ مِنْ أَنْ يَرْجِعَ فِي الْكُفْرِ ۔
مسند احمد، رقم الحدیث :12122
ترجمہ: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا: تین باتیں ایسی ہیں کہ جس شخص کے اندر موجود ہوں گی وہ جہنم کی آگ پر حرام ہے اور جہنم کی آگ اس پر حرام ہے۔پہلی چیز: اللہ تعالیٰ پر )رسول کی تعلیمات کے مطابق (ایمان لانا ، دوسری چیز: اللہ کی محبت کا دل میں ہونا اور تیسری چیز: کفر اختیار کرنے کے بجائے دنیا والی آگ میں جل جانا گوارا کرلینا ۔
کلمہ توحید پڑھنے پر جہنم کی آگ حرام:
عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ الانْصَارِيِّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ۔۔۔فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنَّ اللهَ قَدْ حَرَّمَ عَلَى النَّارِ مَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ يَبْتَغِي بِذَلِكَ وَجْهَ اللهِ۔
صحیح البخاری، رقم الحدیث :425
ترجمہ: حضرت محمود بن ربیع انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کامل یقین کے ساتھ محض اللہ کو راضی کرنے کے لیے کلمہ توحید لا الہ الا اللہ پڑھتا ہے ایسے شخص پر اللہ تعالیٰ جہنم کی آگ حرام فرما دیتے ہیں ۔
پانچ نمازوں کی ادائیگی پر جہنم کی آگ حرام:
عَنْ حَنْظَلَةَ الاُسَيْدِيِّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:مَنْ حَافَظَ عَلَى الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ عَلٰى وُضُوئِهَا وَمَوَاقِيتِهَا وَرُكُوعِهَا وَسُجُودِهَا يَرَاهَا حَقًّا لله عَلَيْهِ حُرِّمَ عَلَى النَّارِ۔
مسند احمد، رقم الحدیث :18346
ترجمہ: حضرت حنظلہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے پانچ فرض نمازوں کو اچھی طرح ادا کرنے کی پابندی کی ، وضو بھی ٹھیک طرح سے کیا ، اوقات مقررہ میں انہیں ادا کیا ، رکوع و سجود کو بھی صحیح طریقے سے ادا کیا اللہ تعالیٰ ایسے بندے کے بارے )محض اپنے فضل سے )یہ بات اپنے اوپر لازم کر لیتے ہیں کہ اس بندے پر جہنم کی آگ حرام فرما دیتے ہیں ۔
ظہر کی پہلے اور بعد والی چار رکعتیں ادا کرنے پر جہنم کی آگ حرام:
عَنْ عَنْبَسَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ قَالَ قَالَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ حَافَظَ عَلٰى أَرْبَعِ رَكَعَاتٍ قَبْلَ الظُّهْرِ وَأَرْبَعٍ بَعْدَهَا حَرُمَ عَلَى النَّارِ۔
سنن ابی داؤد ،رقم الحدیث :1077
ترجمہ: زوجہ رسول حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ظہر کی فرض نماز سے پہلے اور بعد میں چار رکعات (سنتیں(ادا کرنے کی پابندی کرے اس پر جہنم کی آگ حرام کر دی جاتی ہے ۔
خشیتِ الہٰی کی وجہ سے جہنم کی آگ حرام:
عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ عَبْدٍ مُؤْمِنٍ يَخْرُجُ مِنْ عَيْنَيْهِ دُمُوعٌ وَإِنْ كَانَ مِثْلَ رَأْسِ الذُّبَابِ مِنْ خَشْيَةِ اللهِ، ثُمَّ تُصِيبُ شَيْئًا مِنْ حُرِّ وَجْهِهِ، إِلَّا حَرَّمَهُ اللهُ عَلَى النَّارِ۔
سنن ابن ماجہ، رقم الحدیث :4197
ترجمہ: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس بندے کے آنکھوں سے اللہ کے خوف و خشیت کی وجہ سے آنسو نکل پڑیں اگرچہ وہ )مقدار میں(مکھی کے سر کے برابر ہوں )یعنی اس قدر چھوٹے اور معمولی ہوں جیسے مکھی کا سر ہوتا ہے ( پھر وہ آنسو اس کے رخسار تک جا پہنچیں تو اللہ تعالیٰ ایسے بندے پر جہنم کی آگ حرام کر دیتے ہیں ۔
نرم مزاجی کی وجہ سے جہنم کی آگ حرام:
عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ الله صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: حُرِّمَ عَلَى النَّارِ كُلُّ هَيِّنٍ لَيِّنٍ سَهْلٍ قَرِيبٍ مِنْ النَّاسِ۔
مسند احمد، رقم الحدیث :3938
ترجمہ: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر اس بندے پر جہنم کی آگ کو حرام کر دیا گیا ہے جو لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنے والا ہو، نرم مزاجی اختیار کرنے والا ہو اور اپنی اسی نرم مزاجی کی وجہ سے لوگوں کے قریب ہونے والا ہو۔
فائدہ: حدیث مبارک میں جس شخص کی بات کی جارہی ہے اس سے مراد وہ شخص ہے جو ایمان لایا ہو ، فرائض و واجبات ادا کرنے والا ہو مزید یہ کہ نرم مزاج بھی ہو ۔ غیر مسلم لوگ خواہ وہ کتنے ہی نرم مزاج کیوں نہ ہوں وہ ابدی جہنم سے نہیں بچ سکتے کیونکہ ایمان بنیادی شرط ہے ۔
رمضان المبارک ہم سے رخصت ہو رہا ہے ، چند گھڑیاں باقی بچیں ہیں ، حدیث مبارک میں ہے کہ ہلاک ہو جائے وہ شخص جس نے رمضان المبارک کا مہینہ پایا لیکن اپنی بخشش نہ کرا سکا ۔ یعنی خود کو جہنم سے آزاد نہ کراسکا ۔ اس لیے ہمیں ہر وہ عمل کرنا چاہیے جس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ جہنم کی آگ ہم پر حرام فرما دیں ۔ اختصار کے پیش نظر چند ایک کا تذکرہ سطور بالا میں کر دیا گیا ہے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو جہنم سے نجات عطا فرما کر جنت بلکہ جنت الفردوس عطا فرمائے۔
آمین بجاہ النبی الکریم صلی اللہ علیہ وسلم
والسلام
محمدالیاس گھمن
جمعرات ،21مئی ،2020ء