خواب اور ان کی تعبیر

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
خواب اور ان کی تعبیر
مولاناعابدجمشید
مجھے آپ سے اپنے خواب کی تعبیر دریافت کرنی تھی۔ مجھے اکثر خواب میں سانپ نظر آتے ہیں جو میرا پیچھا کرتے ہیں اورمجھے گھیر لیتے ہیں۔ میں ان سے بچنے کے لیے بھاگتی ہوںمگر پھر بھی وہ میرا پیچھا نہیں چھوڑتے۔ میںاس خواب کی وجہ سے بہت پریشان رہتی ہوں براہ کرم مجھے تعبیر بتادیں۔جویریہ سحر، لاہور
٭آپ کے خواب سے پتہ چلتا ہے کہ کچھ لوگ آپ سے دشمنی اور حسد رکھتے ہیں اور آپ کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیںلیکن ان شاءاللہ وہ اپنے غلط ارادوں میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ لیکن آپ کو نماز کی پابندی کرنا ہوگی اور دوسرا کام یہ کریں کہ کسی اسلامی کتابوں کی دکان سے” منزل“ نامی کتابچہ منگوا لیں اور صبح شام پڑھا کریں۔ اللہ تعالیٰ تمام شرور وآفات سے آپ کی حفاظت فرمائیں۔
محترم !السلام علیکم ورحمة اللہ میرا تعلق سیالکوٹ سے ہے۔ میرے والد صاحب کی وفات ہوچکی ہے لیکن وہ مجھے کئی مرتبہ خواب میں نظر آئے اور انہوں نے مجھے کھانا کھلایا اور کئی مرتبہ پیسے بھی دیے۔ یعنی مجھے کچھ نہ کچھ دیتے رہتے ہیں لیکن کبھی مجھ سے کچھ لیا یا مانگا نہیں۔ اس کے علاوہ خواب میں مجھے نصیحت بھی کرتے رہتے ہیں۔ مجھے اس خواب کی تعبیر بتلا دیں۔ ارم حیدر، سیالکوٹ
٭آپ کے والد صاحب مرتے وقت آپ سے خوش تھے اور اب بھی ان کی روح آپ سے خوش ہے مگر آپ کی طرف سے ایصالِ ثواب کے اہتمام میں کمی ہے۔ آپ اپنے والد محترم کے حق میں دعاءاور ایصال ثواب کا اہتمام کیا کریں۔ اللہ تعالیٰ انہیں اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائیں۔
محترم مولانا صاحب! میری بیوی نے چند روز قبل خواب دیکھا کہ کھڑکی کی طرف سے ایک
سیاہ رنگ کا پرندہ آیا اور اس پر جھپٹا۔ ڈر کے مارے میری بیوی کی آنکھ کھل گئی۔ اس وقت رات کے دو بج رہے تھے۔میری بیوی اس خواب کی وجہ سے بہت خوف زدہ ہے، آپ سے درخواست ہے کہ اس خواب کی تعبیر بتادیں۔ محمد کامران، سرگودھا
٭پریشان ہونے کی ضرورت نہیںیہ شیطانی وساوس ہیں۔ آپ اپنی بیوی سے کہہ دیں کہ صبح شام آیة الکرسی اور معوذتین پڑھ کر اپنے اوپر دم کر لیا کریں۔ رات کو سوتے وقت بھی یہی عمل دہرا لیا کریں، اللہ تعالیٰ حفاظت فرمائیں۔
فقیربادشاہ کی بیٹی
شاہ بن شجاع کرمانی ؒیہ بزرگ با دشاہی چھوڑ کر فقیر ہو گئے تھے ان کی ایک بیٹی تھی ایک بادشاہ نے پیغام دیا مگر انہوں نے منظور نہیں کیا ایک غریب نیک بخت لڑکے کو اچھی طرح نماز پڑہتے دیکھ کر اس کا نکاح کر دیا جب وہ رخصت ہوکر شوہر کے گھر آئیں ایک سو کھی روٹی گھڑے پر ڈھکی ہوئی دیکھ کر پو چھا یہ کیا ہے
لڑکے نے کہا یہ رات بچ گئی تھی روزہ کھولنے کے لیے رکھ لی یہ سن کر وہ الٹے پاﺅں ہٹی لڑکے نے کہا میں پہلے ہی جانتا تھابھلا باد شاہ کی بیٹی میری غریبی پر کب راضی ہوگی وہ بولیںبا دشاہ کی بیٹی غریبی پر ناراض نہیں ہے بلکہ اس سے نا راض ہے کہ تم کو خدا پربھروسہ نہیں ہے اور مجھ کو باپ پر تعجب ہے کہ مجھ سے یو ں کہ کہ ایک پا رسا جوان ہے بھلا جس کو خدا پر بھروسہ ہو وہ پارسا کیاوہ جو ان عذر کرنے لگا وہ بولیں عذر تو میں جانتی نہیں یا تو گھر میں ہی رہوں گی یا یہ روٹی رہے گی اس جوان نے فوراًروٹی خیرات کردی اس وقت وہ گھر میں بیٹھیں۔