نماز

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
نماز
مولانا عاشق الہی بلند شہری
ارشاد فرمایا نبی ﷺ نے کہ” اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی اول اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اورمحمد ﷺاس کے بندے اوررسول ہیںدوسرے نماز قائم کرنا تیسرے زکوة ادا کرناچوتھے حج کرنا پانچویں رمضان کے روزے رکھنا۔ “
ان پانچوںچیزوںمیں حضرت نبی کریم ﷺ نے اول کلمہ کے مضمون اور اس کے مطلب کی گواہی دینے کا ذکرفرمایاہے اور اس کے بعددوسرے نمبر پر نما زکورکھاہے اسی لیے ہم بھی کلمہ طیبہ کے بعد نماز ہی کا ذکر کر رہے ہیں۔
ہر بالغ مرد وعورت پررات دن میں پانچ وقت کی نما زفرض ہے ان کے نام یہ ہیں:
فجر ظہر عصر مغرب عشاء
جو بندے نماز کی پابندی کرتے ہیںوہ اس اقرار کو اپنے عمل سے پورا کرتے ہیں جوانہوں نے کلمہ طیبہ پڑھ کر کیا ہے کہ ہم اللہ کے حکموں پر چلیں گے اور جولوگ نماز کی پابندی نہیںکرتے وہ غلامی کے اقرار کو عمل سے جھوٹا کردیتے ہیں۔نماز چھوڑنے والوں کے حق میں حضرت محمد ﷺ نے فرمایا ہے کہ جس نے جان بوجھ کر نماز چھوڑ دی اس نے کفر کا کام کیا لہذا نماز کو ہمیشہ خوب پابندی سے ٹھیک وقت پر اچھی طرح وضو کر کے اور دل لگا پڑھا کرو۔
نما زمیں یہ بڑی خوبی ہے کہ نما زپڑھتے وقت نمازی کا سارا جسم عبادت ہی میں بندھ جاتا ہے ہاتھ، پاﺅں، سر، کمر، ناک، آنکھ، زبان سب اسی طرح موقعہ بموقعہ رکھنے اور استعمال کرنے پڑتے ہیں جس طرح حکم ہے یوں سمجھوکہ نمازی کے بدن کاہر حصہ خدا کے حکم پر چلنے کی مشق کرنے میں لگ جاتا ہے اگر کوئی مرد یا عورت ٹھیک ٹھیک نماز پڑھے تو نما زکے باہر بھی گناہوں سے بچے گا۔ قرآن شریف میں آیا ہے کہ” بلاشبہ نماز بے حیائی اور برے کاموں سے روکتی ہے۔ “
قرآن شریف میں سینکڑوں جگہ نماز کا ذکر آیا ہے اور ٹھیک نماز پڑھنے کوفرمایا اور حدیثوں میں نمازکی بہت فضیلت اور تاکید آئی ہے کچھ حدیثیں یہاںلکھتے ہیں:
نماز کی فضیلت اور تاکید: حضرت نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ”پانچ نمازیں اللہ نے فرض کی ہیں جس نے ان نمازوں کا وضو اچھی طرح کیا او ربروقت پڑھا اور رکوع وسجدہ پوری طرح ادا کیا تو اس کے لیے اللہ کے ذمہ اس کا عہد ہے کہ اللہ اس کو بخش دے گا اور جس نے ایسا نہ کیا تو اس کے لیے اللہ کے ذمہ کوئی عہد بخشش کا نہیں چاہے بخشے چاہے عذاب دے۔ “
ایک مرتبہ حضرت رسول مقبول ﷺسردی کے زمانے میں باہر تشریف لے گئے اس وقت درختوں کے پتے جھڑرہے تھے آپ ﷺ نے ایک درخت کی دو ٹہنیاں پکڑ لیں تو اور بھی زیادہ پتے جھڑنے لگے وہیں آپﷺ کے خاص صحابی حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ بھی تھے، آپﷺ نے ان کو آوازدی اے ابوذر! انہوں نے عرض کی حضور ﷺ میں حاضر ہوں۔ آپﷺ نے فرمایا: ”یقین جانو! جو مسلمان بندہ اللہ کی رضامندی کے لیے نماز پڑھتا ہے اس کے چھوٹے گناہ اسی طرح جھڑ جاتے ہیں جیسے یہ پتے اس درخت سے جھڑ رہے ہیں۔ “
ایک مرتبہ حضر ت رسول مقبولﷺ نے اپنے صحابیوں سے فرمایا کہ بتاﺅ اگر تم میں سے کسی کے دروازہ پر نہر ہو جس میں وہ روزانہ پانچ مرتبہ غسل کرتا ہو کیا اس کے دن کا میل کچیل کچھ ذرا سا بھی باقی رہے گا ؟ صحابیوں نے عرض کیا نہیں، ذرا بھی میل باقی نہیں رہے گا۔ آپ ﷺ نے فرمایا:” یہی پانچ نمازوں کا حال ان کے ذریعہ اللہ گناہوں کو مٹا دیتے ہیں۔ “
ایک مرتبہ حضرت رسول اللہ ﷺ نے نماز کا ذکر فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا:
جس نے نمازکی پابندی کی اس کے لیے قیامت کے رو ز نما زنور ہوگی اور اس کے ایمان کی دلیل ہو گی اور اس کی نجات کا سامان ہوگی اور جس نے نماز کی پابندی نہ کی اس کے لیے نماز نور نہ ہوگی اور نہ اس کے ایمان کی دلیل ہو گی نہ نجات کا سامان ہوگی اورقیامت کے روز یہ شخص فرعون اور اس کے وزیر ہامان اور مشہور مشرک ابی بن خلف کے ساتھ ہوگا۔ لہذا ہر مسلمان کو چاہیے کہ نماز کی پابندی کرے اور قیامت کے روز اپنا حشر کافروں کے ساتھ نہ ہونے دے۔
سب سے پہلے نماز کا حساب ہو گا: حضرت رسول مقبول ﷺ نے یہ بھی ارشاد فرمایا ہے کہ ”بلا شبہ قیامت کے روز بندہ سے سب سے اول اس کی نماز کا حساب لیاجائے اگر نماز ٹھیک نکلی توکامیاب اور بامراد ہوگا اور اگر نماز خراب نکلی وہاں کی نعمتوں سے محروم ہوگا اورٹوٹے اور گھاٹے میںرہے گا۔“
بے وقت نماز پڑھنا : حضرت رسول مقبولﷺ نے نماز کو بے وقت کر کے پڑھنے والوںکے بارے میں فرمایاہے کہ یہ منافق کی نماز ہے کہ بیٹھے بیٹھے سورج کا انتظار کرتا رہتا ہے اورجب سورج پیلا پڑجاوے تو کھڑے ہوکرجلدی جلدی مرغ کی طرح چار ٹھونگیں مارلیتا ہے اورخدا کوان سجدوں میںجومرغ کی ٹھونگوں کی طرح جھٹ جھٹ کیے بس ذرا سا یادکرتاہے۔
نمازکی قیمت: حضرت رسول مقبول ﷺ نے فرمایا: ”جس کی ایک نمازجاتی رہے اس کااتنا بڑا نقصان ہواجیسے کسی گھر کے لوگ، مال اور دولت سب جاتا رہا۔“ جو مرد وعورت بچوں کی پرورش کے خیال میں یا تجارت یا ملازمت کے دھندوں میں نماز چھوڑدیتے ہیں ان مبارک حدیثوں پر غور کریں۔
نماز کی چوری: ایک مرتبہ آنحضرت ﷺ نے فرمایاکہ” سب لوگوں سے زیادہ براچور وہ ہے جو اپنی نماز سے چوری کرتاہے یہ سن کر صحابہ نے عرض کیا یارسول اللہﷺ نماز کی چوری کیسے؟ آپ نے فرمایانماز کی چوری یہ ہے کہ اس کا رکوع وسجدہ پوراپورا ادا نہ کرے۔“
دین اسلام میں نماز کامرتبہ: آنحضرت ﷺنے فرمایا اس کا کوئی دین نہیں جس کی نماز نہیں نماز کامرتبہ دین اسلا م میں وہی ہے جو سر کا مرتبہ انسان کے جسم میں ہے یعنی جیسے کوئی شخص بغیر سر کے زندہ نہیں رہ سکتا اسی طرح نماز کے بغیر آدمی ٹھیک طرح کامسلمان نہیں ہوسکتا۔
بچوں کونماز پڑھانا ماں باپ کے ذمہ ہے : حضرت رسول مقبول ﷺ نے فرمایا ہے کہ” اپنی اولاد کو نماز کا حکم دو جبکہ سات برس کے ہوں اور نماز نہ پڑھنے پر ان کو ماروجبکہ دس برس کے ہوں اوردس سال کی عمر ہو جانے پر ان بستر بھی الگ کردوایک کو دوسرے کے ساتھ نہ سلاﺅ۔ “
ضروری تنبیہ: نماز میں جو کچھ پڑھا جاتا ہے یعنی الحمد شریف اور دوسری سورتیں، التحیات اوردعائے قنوت وغیرہ اس کو اچھی طرح صحیح کر کے یاد کرناضروری ہے بہتر ہے کسی کو سنادو جسے ٹھیک یاد ہو س، ص، ط، ت وغیرہ کا فرق محنت کر کے ٹھیک کرلو،نماز کے فرض سنتیں اور شرطیںاور وہ سب چیزیں معلوم کر لو جن سے نماز درست ہوتی ہے اور خوب دل لگا کر اچھی سے اچھی نماز پڑھنی چاہیے۔
نفل نمازوں کا بڑاثواب ہے: حضرت رسول اکرم ﷺ کاارشادہے کہ ”بیشک قیامت کے روز بندہ کے اعمال میں سب سے پہلے نماز کا حساب ہوگا اگرنماز ٹھیک نکلی تو کامیاب اور بامراد ہوگا اور اگرنماز خراب نکلی تو وہاں کی نعمتوں سے محروم ہوگا اورناکامی اٹھائے گا۔ اب اس کے بعد اللہ کی طرف سے یہ فضل ہوگا کہ اگر اس کے فرضوں میں کمی رہ جائے تو اللہ تعالی فرشتوں سے فرمائےں گے کہ دیکھومیرے بندہ کے اعمال نامہ میں کچھ نفل بھی ہوں گے تو نفلوں کے ذریعہ فرضوں کی کمی پوری کر دی جائے گی پھر سارے اعمال کا یہی معاملہ ہوگا۔“
مومن بندوں کو چاہیے کہ آخرت کی کامیابی کے لیے نفلوں کا ذخیرہ بھی جمع کر کے قیامت کے دن کے واسطے لے چلیں جس قدر ہو سکے نفل نمازیں پڑھو فرض نمازوں سے پہلے جو سنتیں موکدہ اور نفلیں پڑھی جاتی ہیں سب کوپڑھا کرو۔
تحیة الوضو : وضو کے بعد دو رکعت نفل پڑھنا مستحب ہے فرمایا حضرت رسول مقبولﷺ نے کہ” جو مسلمان وضو کرے اور اچھی طرح وضو کرے پھر کھڑے ہو کر ایسی دورکعت نمازپڑھے جن کی طرف اپنے ظاہر وباطن سے توجہ رکھے اس کے لیے جنت واجب ہو گی۔ “
اشراق کی نماز: جب سورج نکل کر بلند ہوجائے اور اچھی طرح صاف اور سفید معلوم ہونے لگے تو دورکعت نفل پڑھو اس کو اشراق کی نماز کہتے ہیں پھر اس کے تین گھنٹے بعد دو یا چار یا آٹھ رکعت نفل پڑھو اس کو چاشت کی نماز کہتے ہیں اس کی بڑی فضیلت آئی ہے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اس وقت آٹھ رکعت نماز پڑھا کر تی تھیں اور فرماتی تھیں کہ میرے ماں باپ بھی قبروں سے اٹھ کر چلے آویں تب بھی ان کو نہ چھوڑوں۔
حضرت رسول کریمﷺ نے فرمایا کہ” جس نے چاشت کی دو رکعتوں کی پابندی کرلی اس کے گناہ معاف ہو جائیں گے اگرچہ سمند رکے جھاگ کے برابر ہوں۔“
نمازاوابین: نماز مغرب کے بعد چھ یا بیس رکعت نفل پڑھو اس کو نماز اوابین کہتے ہیں حدیث شریف میں ہے کہ جس نے مغرب کے بعد اس طرح چھ رکعتیں پڑھ لیں کہ ان درمیان کوئی بڑی بات نہ کی تو یہ چھ رکعتیں اس کے لیے بارہ سال کی عبادت کے برابر ہوں گی اور یہ بھی حدیث شریف میں آیا ہے کہ جس نے مغرب کے بعد بیس رکعتیں پڑھ لیں اس کے لیے اللہ جنت میں ایک گھربنا دیں گے۔
نماز تہجد: تہجد کے وقت خاص طور سے دعا قبول ہوتی ہے صبح کی اذانوں سے ایک دو گھنٹہ پہلے اٹھ کر وضو کر کے جس قدر ہو سکے دورکعت سے بارہ رکعت تک نفل نماز پڑھو۔ حضرت رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ روزانہ ر ات کو جب تہائی رات باقی رہ جاتی ہے تو اللہ فرماتے ہیں کون ہے جو مجھ سے دعا کرے میں اس کی دعا قبول کروں کون ہے جو مجھ سے سوال کرے میں اس کا سوال پورا کروں کون ہیں ؟ جو مجھ سے مغفرت چاہتے ہیں میں ان کی مغفرت کروں کون ہے جوایسے کو قرض دے جس کے پاس سب کچھ ہے جو کنگال نہیں اور ظالم نہیں۔ اور صبح ہونے تک اللہ یہی فرماتے رہتے ہیں۔