آہ یہ پر فتن دور

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
آہ یہ پر فتن دور
بنت نذیر احمد؛لاہور
آہ ! یہ پر فتن دور ، یہ آلام و مصائب ، یہ بے چینیاں یہ بے قراریاں۔ آہ ! امن و سکون کا فقدان ، یہ غیرتوں کے جنازے، یہ دین فروشیاں ، یہ فیشن کی آڑ میں سنت کا جنازہ، یہ شرم و حیا کی گمشدگی، یہ حلم و حیا کا بحران، یہ گھر گھر کی بے سکونیاں ،یہ شہر شہر پھیلی ہوئی انارکی ،یہ بے پردگی ، یہ سود و رشوت کی فضائیں یہ سب آخر کیا ہے ؟
کیا یہ ہماری بد اعمالیوں کا نتیجہ نہیں ؟ کیا یہ ہماری دین سے دوری کا نتیجہ نہیں؟ یہ کس نے گھر کی شہزادی کو بازار کی زینت بنا دیا ؟ یہ کس نے گھر کی مالکن کو بازار کی لونڈی بنا کے رکھ دیا ؟ یہ کس نے پردے جیسی نعمت کو قید قرار دیا؟ ہائے ! یہ کس نے عائشہ رضی اللہ عنہا کی بیٹیوں کو سرِ بازار لا کھڑا کیا؟ یہ کون ہےں جو آزادی نسواں کا نعرہ لگاتے ہوئے قرآن و حدیث کی روشن تعلیمات کواپنے پس پشت ڈالے ہوئے ہیں؟
وہ دیکھو.... وہ دیکھو ایک شخص جو اپنی بیوی کی شکایت لے کر امیر المومنین خلیفہ ثانی حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے دروازے پر پہنچا تو اندر سے حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا(حضرت عمررضی اللہ عنہ کی بیوی) کی حضرت عمررضی اللہ عنہ کے ساتھ سخت لہجہ میں گفتگو کی آواز سنی ، واپس لوٹنے لگا تو حضرت عمررضی اللہ عنہ کو محسوس ہوا باہر کوئی آدمی ہے واپس بلوایا اور پوچھا کیسے آئے تھے ؟ جواب دیا: حضرت ! میں تو اپنی بیوی کی شکایت لے کر آیا تھا لیکن جس مصیبت میں میں مبتلا ہوں اس مصیبت میں آپ کو بھی مبتلا پایا۔ اس لیے واپس جا رہا تھا۔
غور کرو ذرا توجہ کرو کہ بائیس لاکھ مربع میل پر اسلام کا علم بلند کرنے والا کیا جواب دے رہا ہے کہ دیکھو ! میرے اوپر میری بیوی کے شرعی حقوق اور شرعی حدود ہیں اس لیے میں نے اس سے تجاوز نہیں کیا اور برداشت کیا۔ اول تو یہ ہے کہ وہ میرے اور دوزخ کے درمیان حجاب ہے کہ اس کی وجہ سے میں حرام سے بچتا ہوں۔ دوم یہ کہ وہ میری خزانچی ہے جب میں گھر سے نکلتا ہوں تو وہ اس کی حفاظت کرتی ہے۔ سوم یہ کہ وہ میرے میلے کچیلے کپڑے دھوتی ہے۔ چہارم یہ کہ وہ میرے پینے کو دودھ مہیا کرتی ہے۔ پنجم یہ کہ وہ میری خانساماں ہے کہ روٹی پکاتی ہے سالن بناتی ہے ان سب امور کی وجہ سے میں اس کی سخت کلامی برداشت کرتا ہوں۔ تو اس آدمی نے کہا کہ جو معاملات آپ کے ہیں وہ تو میرے بھی ہیں جیسے آپ برداشت کرتے ہیں میں بھی برداشت کرلوں گا۔
ایک نظر ادھر بھی دیکھو کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا اور حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا موجود ہیں تو اتنے میں ایک نابینا صحابی حضرت ابن مکتوم رضی اللہ عنہ تشریف لاتے ہیں تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ تم دونوں پردے میں چلی جاﺅ۔ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا وہ نابینا نہیں ہے ؟ فرمایا کیا تم بھی نا بینی ہو کہ تم ان کو دیکھ نہیں سکتیں؟