جھوٹ کا دروازہ۔۔۔اپریل فول

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
جھوٹ کا دروازہ۔۔۔اپریل فول
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
آج سے تقریبا500 سال پہلے فرڈ ینیڈ بادشاہ نے محکوم ومجبو ر لوگوں کو کہا :” تمام لوگ بحری بیڑے پر سوار ہو جائیں ان کے لیے ہم نے الگ سے ایک ملک بسانے کا انتظام کرلیاہے۔“ چشم زدن میں بحری بیٹرا لوگوں سے اَٹ گیا۔ مرد، عورت، بچے، بوڑھے، معمر اورضعیف،لاٹھیاں اوربیساکھیاں گھسیٹے لاغر ونحیف عمر رسیدہ لوگ بحری بیٹرے میں اس شوق سے جاسوارہوئے کہ ہمیں اپنے دین پر عمل کرنے کے لیے الگ مملکت دی جارہی ہے ان کے چہرے خوشی سے تمتمارہے تھے خواتین بچوں کو دودھ پلا رہی تھیں اوراپنی آنکھوں میں الگ ریاست کے حسین خواب بھی دیکھ رہی تھیں۔ نوجوان طبقہ اپناکاروبارکھیتی باڑی اورکام کاج کوخیرباد کہہ کرانجانی منزل کی طرف رواں دواں تھا۔
لیکن! ان میں سے کسی کوکیا معلوم تھا کہ ہم سب چند لمحوں بعد موت کا لقمہ بننے والے ہیں۔ بادشاہ فرڈ ینیڈدین کے لحاظ سے عیسائی تھا جونہ صرف مسلمانوں کے خون کا پیاسا تھابلکہ ان کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے لیے عزم مصمم کرچکا تھا اس نے ایک خفیہ ا سکیم بنائی کہ ان مسلمانوں کو الگ اسلام مملکت کے سبزباغ دکھاکر سمند رکی بے رحم موجوں کے حوالے کردیا جائے چند ہرکارے(سپاہی)اس بیٹرے میں بٹھائے اورخفیہ طور ان کوہدایات جاری کیںکہ جب بیٹرا اتنی مسافت طے کر لے تو تم اس کے بیچ بارود سے سوراخ کردینا تمہارے لیے حفاظتی کشتیاں پہلے سے موجود ہوں گی ان پر سوار ہوکر نکل آنا۔
چنانچہ ایسے ہی کیا گیا مسلمانوں کو الگ اسلامی ریاست کا سہانا خواب دکھا یااوران کو اس بیٹرے پر سوار کردیاگیاجس کی منزل انجانی تھی اور وہ چند لمحوں میں سمندر برد ہونے والا تھا سفر شروع ہوا لوگ مسرت کے شادمانے بجارہے تھے اور ابھی سے وہ آبادی کی منصوبہ بندیا ں کررہے تھے ان کے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ ان کے ساتھ ایک کھیل کھیلا گیا شاہی ہرکارے حرکت میں آئے اور بڑی چابک دستی سے بیڑے میں سوراخ کیااوردیکھتے ہی دیکھتے ہزارہا محمد عربی ﷺ کاکلمہ پڑھنے والے پانی کی تہہ میں جاکر ہمیشہ کی نیند سو گئے۔
جس دن یہ کام کیا گیا وہ یکم اپریل کا دن تھا پھر فرڈ ینیڈ کے ماتحت وزیروں مشیروں نے ایک جشن منایا کہ ہم نے مسلمانوں سے جھوٹ بول کر ان کو بے وقوف بنایااورپھر ہر سال باقاعدگی سے اسے بطور جشن کے منایا جاتارہااسی کا نام اپریل فول رکھا گیاا س بات پرعیسائیوں نے خوشی کے گیت گائے گئے کہ ہم نے مسلمانوں کو بے وقوف بنایا۔
اس دل دوز واقعے کو پیش آئے تقریبا پانچ صدیاں بیتنے کو ہیں اہل مغرب اس دن میں جشن مناتے آرہے ہیں جس کا فلسفہ جھوٹ اور دھوکہ دہی ہے۔ افسوس کہ آج اسی رسم بد کو اہلیان پاکستان بھی بڑے جوش وخروش سے منانے کے خواہش مند ہیں اوراب یہ بات اہل اسلام میں بھی گھرکرنے لگی ہے کہ اسے اپریل فول کا تہوار قراردے کراس میں دھوکہ ،فریب اور فراڈ کیا جائے اور اپنے دوسرے مسلمان بھائی سے جھوٹ بول کراسے مذاق کا نام دے دیا جائے۔
حالانکہ اسلام کی تعلیمات ایسی رسومات کی قطعا اجازت نہیں دیتی کہ جس میں کسی دوسرے کی دل آزاری ہواور اس کو بری خبر سنا کر پریشانی میں مبتلا کردیا جائے اور آپ نے بھی اس کا ضرور مشاہدہ کیا ہوگا کہ کتنے لوگ اس طرح اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں کوئی کمزور دل ہوتا ہے کوئی کسی ایسی مرض کا شکار ہوتا ہے کہ اگر اس کو کوئی قیامت خیز خبر سنادی جائے مثلاً تیرا بیٹا ایکسیڈنٹ میں مر گیا ہے تو یہی خبر اس کے لیے موت کا باعث بن جاتی ہے اس لیے نبی آخر الزماں ﷺ نے فرمایا:” مسلمان زانی ہوسکتاہے مگر جھوٹا نہیں ہوسکتا۔“
افسو س صد افسوس اس امت پر جس نے سچ اور سچائی کے پیغام یعنی اسلام کو عام کرنا تھا وہ خو دکو جھوٹ جیسی لعنت میں مبتلاکررہی ہے۔ میری بہنو! یاد رکھیں ہر وہ رسم اور تہوار جس سے دین محمدیﷺ کا استہزاءلازم آئے اس کو فوراً ترک کردینا چاہیے اوراپنی زندگیوں سے ہر ایسی چیز کو باہر نکال پھینکیں جو اسلام کے شجر کواکاش بیل کی طرح نقصان دے رہی ہو۔