مسائل کا حل

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
مسائل کا حل
مولانا کلیم اللہ
محترم مولانا صاحب!
السلام علیکم!
اس وقت میں تین بچوں کی ماں ہوں اورالحمد للہ ہماراساراگھرانہ دیندار ہے ہمارے گھر میں اس دور میں بھی نہ تو ٹی وی ہے اور نہ ہی کیبل۔ میرابڑا بچہ قرآن کریم حفظ کررہا ہے میں نے پوچھنا یہ تھا کہ شادی سے پہلے میری جو نماز یں رہ گئیں میں ان کو کیسے اداکروں گی؟ میری بعض بہنیں (شب برات،شب قدر)میں ایک نماز ادا کرکے مجھ سے کہتی ہیں کہ ہماری ساری زندگی کی جو نمازیں رہ گئیں تھیں وہ اداہوگئیں کیا(شب برات،شب قدر)میں ایک نماز ادا کرلینے سے تمام چھوٹی ہوئی نمازیں ادا ہوجاتی ہیں ؟
روبینہ طلعت،چترال
جواب:اصل نمازوہی ہے جو وقت پر پڑھی جائے لیکن وقت میں نہ پڑھ سکیں تو معاف نہیں ہو جاتی بلکہ ذمے میں فرض رہتی ہے بعد میں پڑھنے کو قضاءکہتے ہیں غفلت کی وجہ سے بعض لوگوں کی بلوغ کے بعد سے کئی کئی سالوں کی نمازیں رہ گئی ہوتی ہیں ان کو قضاءکرنے کاآسان طریقہ یہ ہے کہ سوچ وبچار کر کے پہلے اندازہ قائم کریں کہ اتنے دنوں کی نمازیں رہتی ہیں اور لکھ لیں پھر ہر وقتی نمازکے ساتھ ایک گزشتہ قضاءپڑھ لیں وقتی فجر کے ساتھ گذشتہ ایک فجر،ظہر کے ساتھ ظہر اور اسی طرح نوافل پر ان گذشتہ فرض نمازوں کو ترجیح دیںیعنی تہجد،اشراق کا معمول ہے تو ان نوافل کی جگہ بھی گزشتہ قضا نمازیں پڑھیں۔
اسی طرح گزشتہ کئی سالوں کی نمازیں قضا پڑھنے کی صورت میں دن تاریخ کی تعیین کے ساتھ نیت کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ یوں نیت کی جاسکتی ہے کہ میرے ذمے فجر کی جتنی نمازیں ہیں ان میں پہلی پڑھتی ہوں جتنی ظہر کی ہیں ان میں سے پہلی پڑھتی ہوں اب جو پڑھ چکیں گے تو اس سے اگلی پہلی بن چکی ہوگی اس طرح اپنی بلوغت کے بعد کی رہی ہوئی نمازوںکی قضا پڑھتی ہوں، دراصل یہی قضائِ عمری ہے باقی عوام میں جو قضاءِعمری کا تصور ہے کہ فضیلت والی رات شب برات شب قدر میں ایک نماز پڑھ کر سب نمازوں سے عہدہ برآہونا ،ےہ غلط تصور ہے قضا شدہ نماز پڑھے بغیر توبہ استغفار کافی نہیں توبہ بروقت نہ پڑھنے پر ہو گی اور قضا اپنی جگہ ضروری ہے۔
باقی آپ کی جو بہنیں آپ کو آکر یہ کہہ دیتی ہیں کہ ایک نماز اداکرنے سے ساری اداہوگئیں وہ سخت علطی اورجہالت میں ہیں۔آپ ان کو بھی شریعت کا یہ مسئلہ سمجھا دیں کہ جتنی نمازیں قضا ہیں سب کواداکرنے سے ادا ہونگی صرف ایک نماز ادا کرنے سے ساری نمازوں سے چھٹکارا نہیں ہوگا۔