کل اور آج

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
کل اور آج
بنت عزیرالرحمٰن
کل: اگر کسی عورت کے بچے بھوک سے تڑپتے تھے تو حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ اپنی پیٹھ پر گندم کی بوری اٹھا کر اس غریب کے گھر چھوڑ آتے اور کسی کو کانوں کان خبر بھی نہ ہونے دیتے۔
آج: اگر ایک گھر میں بڑھیا کے بچے بھوک سے تڑپتے ہیں تو ساتھ والے گھر میں مرغ، پلاﺅاور پتہ نہیں کیا کیا.... پک رہا ہوتا ہے بڑھیا اور اس کے بچوں کی خبر لینے والا کوئی نہیں ہوتا۔
کل: جب حضور ﷺ نے اپنی بیٹی کی شادی کی تھی تو آپ ﷺ نے ایک چارپائی ،ایک بستر، ایک چادر، ایک مشکیزہ اور دو چکیاں عطا فرمائی تھیں۔
آج: لوگ اپنی بیٹیوں کا جہیز بنانے کے لیے چوریوں ڈکیتیوںسے بھی گریز نہیں کرتے، قرض لے کر بھی جہیز بناتے ہیں تاکہ خاندان والوں کے سامنے ناک نہ کٹ جائے!!
آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:” میری امت پر ایک وقت ایسا آئے گا کہ وہ پانچ چیزوں کو یاد رکھے گی اور پانچ چیزوں کو بھول جائے گی۔
(۱) مخلوق کو یاد رکھے گی اور خالق کو بھول جائے گی۔
(۲) دنیا کو یادرکھے گی اور آخرت کو بھول جائے گی۔
(۳) دنیاکے محلات کو یادرکھے گی اور آخرت کے محلات کو بھول جائے گی۔
(۴) دنیا کی عورتوں کو یادرکھے گی اور جنت کی حوروں کوبھول جائے گی۔
(۵) دنیاکی چیزوں کو یادرکھے گی اور آخرت کے حسا ب وکتاب کو بھول جائے گی۔
اس لیے ہمیں دنیا میں محنت کرنی ہے اور اپنی آخرت کو سنوارنا ہے اور اس کلمہ کی خاطر اپنے گھربار کو قربان کرنا ہے اور اپنے مال ودولت کو لگانا ہے۔
اللھم الھمنا رشداً