تین سوال

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
تین سوال
خدیجہ جمشید'گوجرانوالہ
ایک کافر نے کسی بزرگ سے کہا: اگر تم میرے تین سوالوں کا جواب دے دے تو میں مسلمان ہوجاوں گا۔
جب ہر کام خدا کی مرضی سے ہوتا ہے تو تم لوگ انسان کو ذمہ دار کیوں ٹھہراتے ہو؟
جب شیطان آگ کا بنا ہوا ہو تو دوزخ میں اس پر آگ کیسے اثر کرے گی؟
جب تمہیں خدا نظر نہیں آتا تو اسے کیوں مانتے ہو؟
بزرگ نے اس کے جواب میں پاس پڑا ہوا مٹی کا ڈھیلا اٹھا کر اس کو مارا، اسے بہت غصہ آیا اور اس نے قاضی کی عدالت میں بزرگ کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔
قاضی نے بزرگ کو بلایا اور ان سے پوچھا کہ تم نے کافر کے سوالوں کے جواب میں اسے مٹی کا ڈھیلا کیوں مارا؟
بزرگ نے کہا یہ اس کے تینوں سوالوں کا جواب ہے۔ قاضی نے پوچھا: وہ کیسے؟
بزرگ نے کہا اسکے پہلے سوال کا جواب یہ ہے کہ میں نے یہ ڈھیلا اللہ کی مرضی سے اسے مارا ہے تو پھر یہ اس کا ذمہ دار مجھے کیوں ٹھہراتا ہے؟
دوسرے سوال کا جواب یہ کہ انسان تو مٹی کا بنا ہے پھر اس پر مٹی کے ڈھیلے نے کس طرح اثر کیا؟
تیسرے سوال کا جواب یہ ہے کہ اسے درد نظر نہیں آتا تو اسے محسوس کیوں ہوتا ہے؟
اپنے سوالوں کے جواب سن کر کافر فوراً مسلمان ہوگیا۔ جو لوگ اللہ تعالی کے لئے اپنی زندگی وقف کردیتے ہیں اللہ رب العزت خود ان کی تربیت کرتے ہیں اور کس موقع پر کیا بات کرنی ہے اللہ تعالی انہیں سمجھا دیتے ہیں۔