امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃاللہ علیہ سیمینار

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃاللہ علیہ سیمینار
محمد کلیم اللہ
27جون 2010ءکو اسلام آباد کے”ہل ویو ہوٹل“میں صبح10بجے علماء،پروفیسرز، لیکچررز،دانشوروں اور تعلیم یافتہ حضرات کا ایک جم غفیر جمع تھا۔ان سب کے آنے کا واحد مقصد اس شخصیت کی جناب میں خراج عقیدت پیش کرنا تھا جس کو دنیا ”امام اعظمؒ “کے مبارک نام سے یاد کرتی ہے۔
محسن ملت محمدیہ امام اعظم ابوحنیفہ رحمة اللہ علیہ کے کارنامہ ہائے زندگی کو بیان کرنے کے لیے ”اتحاد اہل السنة والجماعة “....جوخالص علمی اور نظریاتی جماعت ہے....نے ایک سیمینار بنام امام اعظم ابوحنیفہ نعمان بن ثابت کا انعقاد کیاتھا۔ جس کا مقصد ساری دنیا کو یہ پیغام دینا تھا کہ دین محمدی کی آسان اور عام فہم تعبیر فقہ حنفی کو بطور قانون نافذکیاجائے تاکہ توحید وسنت، امن پسندی اور انصاف کی فراہمی عام ہوسکے۔
اجلاس میں ملک کے مختلف گوشوں سے تشریف لانے والے حضرات میں انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے امیر مولانا عبدالحفیظ مکی، ماہنامہ وفاق المدارس العربیہ کے مدیر مولانا ابن الحسن عباسی ،مولانا قاضی ارشد الحسینی ،پلندری آزاد کشمیر سے مولانا سعید یوسف ،پیر طریقت مولانا عزیز الرحمن ہزاروی، محترم جناب اذکیا ہاشمی،مولانا رضوان عزیز ودیگر اہل علم حضرات نے شرکت کی۔ اسٹیج کی صدارت مولانا قاری یٰسین صاحب فرمارہے تھے جب کہ نقابت کی ذمہ داریاں مولانا عبدالشکور حقانی کی سپر د تھیں۔ سیمینار کے آرگنائزر مولانا شفیق الرحمن صاحب نے آنے والے تمام قائدین اور عمائدین کا تہہ دل سے شکر یہ اداکیا۔
علماءاور جدید تعلیم یافتہ حضرات کے مابین جو خلیج حائل کی گئی تھی، وہ خلیج آج دم توڑ رہی تھی۔ لیکچررز،پروفیسرز،علمائ،دانشور،یونیورسٹیز کے طلباءوغیرہ سب مل کر اپنے عظیم محسن کو خراج عقیدت پیش کرکے اپنے عزائم کی تجدید کررہے تھے۔ وہ منظر بہت ہی سہانا تھا، مکمل ڈسپلن اور سلیقہ شعاری کے ساتھ تمام سامعین نہایت توجہ سے آنے والے مقررین اور مقالہ نگاروں کی گزارشات کو سماعت کررہے تھے۔
مقررین نے مشترکہ طوررپر ”اتحاد اہل السنة والجماعة“ کے مرکزی ناظم اعلی متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ اور پروگرام کے آرگنائزر مولانا شفیق الرحمن کا تہہ دل سے شکریہ اداکیاجنہوں نے اس طرح کا پروگرام سجا کر سب کو مل بیٹھ کر اپنے محسن امام ابوحنیفہ ؒکے کارنامہ ہائے زندگی کا ذکرکرنے اور ان پر عمل پیرا ہونے کے لیے ایک فکراورایک سوچ مہیا کی۔
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ نے پالیسی ساز خطاب کرتے ہوئے کہا:”تکمیل دین کا کام اللہ تعالیٰ نے نبی آخرالزماں صلی اللہ علیہ وسلم سے لیا ،تنفیذ دین کاکام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین سے ،تدوین دین کاکام امام اعظم ابوحنیفہ رحمة اللہ علیہ سے اور تطہیر دین کاکام اللہ تعالیٰ نے علماءاہل السنة والجماعة علماءدیوبند سے لیا۔انہوں نے کہا کہ ہم اہل السنة والجماعة پر لوگوں کا یہ الزام بالکل بے جا اور غلط ہے کہ ہم اپنے مذہب کو محمدی کے بجائے حنفی کیوںکہتے ہیں ؟اس لیے کہ مذہب رستے کو کہتے ہیں ،منزل کو نہیں۔ ہماری منزل یقینا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں لیکن ہمارارستہ ابوحنیفہ ہے۔ “
اپنی جماعت کا کاز اور مشن واضح کرتے ہوئے مولانا الیاس گھمن حفظہ اللہ نے دو ٹوک لفظوں میں کہا کہ”ہماری جماعت نہ تو سیاسی ہے اورنہ ہی عسکری۔ بلکہ خالص نظریاتی جماعت ہے۔“
انہوں نے کہا کہ” اتحاد اہل السنة والجماعة“ کے اغراض ومقاصدیہ ہیں :
1: فقہاءاحناف کی تشریحات کے مطابق قرآن وسنت کی تعلیمات کوعام کرنا۔
2: اہل السنة والجماعة کے عقائد ومسائل کی اشاعت کرنا۔
3: امت مسلمہ سے فرقہ واریت کوختم کرنے اوراس کو متحد رکھنے کے لیے اکابر امت پر اعتماد کی فضاءقائم کرنا۔
4: تمام شعبہ ہائے زندگی میں حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کو زندہ کرناا ور جاری وساری رکھنا۔
5: پاکستان کے استحکام ،سا لمیت اورقومی یکجہتی کے لیے بھر پور کوشش کرنا۔
جماعتی کارگزاری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ الحمد للہ عرصہ چار سال میں ہم نے باوجود وسائل کی کمی کے، سہ ماہی مجلہ قافلہ حق ،تحقیق المسائل کے نام سے سی ڈیز، آڈیو ویڈیو بیانات، مختلف موضوعات پر پوسٹرز،تخصص فی التحقیق والدعوة کے نام سے ایک سالہ کورس اور ملک کے مختلف شہروں میں لائبریریاں قائم کی ہیں اور اپنی بات کوپوری دنیا میں نشر کرنے کے لیے ”احناف میڈیاسروس“ کا قیام عمل میں لاچکے ہیں۔جن سے ملک اور بیرون ملک الحمدللہ بھرپور استفادہ کیاجارہاہے اور مسلک اہل السنة کے بارے لوگوں کے شبہات زائل ہورہے ہیں۔اس موقع پر ملکی میڈیا نے مکمل کوریج کی،روزنامہ اسلام، ڈان نیوز،جیونیوز،احناف میڈیاسروس ودیگر خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا الیاس گھمن نے کہا کہ ہم ملک میں فقہ حنفی کا نفاذ چاہتے ہیںاور اس کے لیے علمی جدوجہد کرنا ہمارابنیادی حق ہے۔ ہم تشدد کی زبان پرقطعاًیقین نہیں رکھتے۔ دلائل کے بل بوتے ہم یہ حق ضرور رکھتے ہیں کہ اپنے مسلک کے فروغ اور تنفیذ کا کام کریں اور ہم اس کے لیے بھر پور محنت کررہے ہیں۔
آخر میں تمام شرکاءسیمینار کے لیے سہ ماہی قافلہ حق اورماہنامہ بنات اہلسنت کاہدیہ پیش کیا گیا۔سیمینار کا مقصد فقہ حنفی کا نفاذ تھاجن کے لیے علمی کاوشیں جیسے ہمارے بڑوں نے کی ہیں،ہمیں بھی کرنا ہوں گی۔ اتحاد اہل السنة اس نفاذ کے لیے سر توڑ محنت کررہی ہے اللہ تعالیٰ مزید ترقیوں سے نوازے۔