شوہر برائے فروخت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
شوہر برائے فروخت
محمد ارسلان رانا'فاروق آباد
بازار میں ایک دکان کھلی جو شوہروں کو فروخت کرتی تھی، اس دکان کے کھولتے ہی لڑکیوں اور عورتوں کا اژدہام اس دکان کی طرف چل پڑا۔ دکان کے داخلہ پر ایک بورڈ رکھا تھا جس پر لکھا تھا:
”اس دکان میں کوئی بھی عورت یا لڑکی صرف ایک مرتبہ ہی داخل ہو سکتی ہے۔“
پھر نیچے کچھ اس طرح ہدایات دی گئی تھیں کہ :
” اس دکان کی چھ منزلیں ہیں ہر منزل پر اس منزل کے شوہروں کے بارے میں لکھا ہو گا جیسے جیسے منزل بڑھتی جائے گی شوہر کے اوصاف میں اضافہ ہوتا جائے گا۔ خریدار عورت کسی بھی منزل سے شوہر کا انتخاب کر سکتی ہے اور اگر اس منزل پر کوئی پسند نہ آئے تو اوپر کی منزل کو جا سکتی ہے مگر ایک بار اوپر جانے کے بعد پھر سے نیچے نہیں آ سکتی سوائے باہر نکل جانے کے۔“
ایک عورت جو جوان اور خوبصورت تھی دکان میں داخل ہوئی، پہلی منزل کے دروازے پر لکھا تھا:
” اس منزل کے شوہر برسر روزگار ہیں اور اللہ والے ہیں۔“
دوسری منزل کے دروازہ پر لکھا تھا :
”اس منزل کے شوہر برسر روزگار ہیں، اللہ والے ہیں اور بچوں کو پسند کرتے ہیں۔ “
تیسری منزل کے دروازہ پر لکھا تھا:
” اس منزل کے شوہر برسر روزگار ہیں، اللہ والے ہیں،بچوں کو پسند کرتے ہیں اور بہت خوبصورت بھی ہیں۔ “
یہ پڑھ کر عورت کچھ دیر کے لئے رک گئی مگر پھریہ سوچ کر کہ چلو ایک منزل مزید اوپر جا کر دیکھتے ہیں وہ اوپر چلی گئی۔
چوتھی منزل کے دروازہ پر لکھا تھا :
”اس منزل کے شوہر برسر روزگار ہیں، اللہ والے ہیں ،بچوں کو پسند کرتے ہیں، خوبصورت ہیں اور گھر کے کاموں میں مدد بھی کرتے ہیں۔“
یہ پڑھ کر اس کو غش سا آنے لگا ”کیا ایسے بھی مرد ہیں دنیا میں ؟“ وہ سوچنے لگی۔ اس نے فیصلہ کیا کہ اس منزل سے شوہرخرید لے اور گھر چلی جائے مگر دل نہ مانا، وہ ایک منزل اور اوپر چلی آئی۔ وہاں دروازہ پر لکھا تھا:
” اس منزل کے شوہر برسر روزگار ہیں، اللہ والے ہیں، بچوں کو پسند کرتے ہیں، بیحد خوبصورت ہیں، گھر کے کاموں میں مدد کرتے ہیں اور سسرالیوں کا خیال بھی رکھتے ہیں۔“
اب اس عورت کے اوسان جواب دینے لگے، وہ خیال کرنے لگی کہ ایسے مرد سے بہتر بھلا اور کون ہو سکتا ہے مگر اس کا دل پھر بھی نہ مانا وہ اس سے بھی اوپر والی منزل پر چلی آئی، یہاں بورڈ پر لکھا تھا :
”آپ اس منزل پر آنے والی دس ہزارویںخاتون ہیں، اس منزل پر کوئی بھی شوہر نہیں ہے، یہ منزل صرف اس لئے بنائی گئی ہے کہ اس بات کا ثبوت دیا جا سکے کہ
”عورت کو مطمئن کرنا نا ممکن ہے۔“
آگے لکھا تھا :
”ہمارے اسٹور پر آنے کا شکریہ، سامنے والی سیڑھیاں باہر کی طرف جاتی ہیں ....“