مسائل کا حل

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
مسائل کا حل
مولانا محمد کلیم اللہ
السلام علیکم!
میرانام فائزہ ہے اور میں آپ کے رسالے کی مستقل قاریہ ہوں حج کے ایام بالکل قریب ہیں ۔ الحمدللہ ثم الحمدللہ میں اپنے بھائی کے ساتھ ادائیگی حج کے لیے جارہی ہوں ۔ میں نے پوچھنا یہ ہے کہ بعض عورتیں ان ایام میں کچھ ایسی ادویات استعمال کرتی ہیں جن سے ماہواری کا خون بند ہوجاتاہے۔ کیاایسی ادویات کااستعمال شریعت میں جائز ہے؟ پھر ایک اہم بات یہ ہے کہ میری کچھ بہنوں کاکہنا ہے کہ ادویات سے خون بالکل بند نہیں ہوتااوروقفے وقفے سے کچھ قطرے نکلتے رہتے ہیں ۔ برائے مہربانی آپ میری رہنمائی فرمائیں کہ اس بارے میں شریعت کاحکم کیاہے اورمجھے کیاکرناچاہیے؟ (فائزہ مشتاق، کامونکی )
جواب: بہت خوشی کی بات ہے اللہ تعالیٰ آپ اورآپ کے بھائی کے ارادے کومکمل فرمائے اور اپنی بارگاہ میں اسے قبول فرمائے وہاں اپنے تمام مسلمان بھائیوں اور بہنوں کواپنی دعاﺅں میں ضروریادرکھیے گااوروطن عزیز کی سلامتی اور بقاءکے لیے خدا کے حضورضروردعاکیجئے گا۔ روضہ رسول ﷺ پرحاضری کے وقت ہماراسلام عرض کرناکبھی نہ بھولنا ....کہ ہمارے” شفیع“ وہی ہیں ۔
آپ نے پوچھاہے کہ حیض وغیرہ کے خون بند کرنے والی ادویات کااستعمال جائز ہے ناجائز؟ دوسری بات آپ نے یہ پوچھی ہے کہ بعض دفعہ ادویات کے استعمال کے باوجود بھی خون کے قطرے وقفے وقفے سے نکلتے رہتے ہیں ان کاکیاحکم ہے؟
پہلے سوال کاجواب یہ ہے کہ ایسی ادویات استعمال کرناجائز ہیں ۔ دوسرے سوال کے جواب میں تفصیل ہے اگر وقفے وقفے سے قطرے نکل پڑتے ہیں یاپیشاب میں سخت قسم کی سرخی محسوس ہوتی ہے تو اس صورت میں حکم حیض والاہوگا اورایام حیض میں مسجد میں داخل ہونااورطواف کرناجائز نہیں ہوگا۔
بعض بہنوں کے بارے میں سنایہ گیاہے کہ جب وہ دوائی استعمال کرتی ہیں توایک دومہینے تک ان کو تھوڑا تھوڑا خون آتارہتاہے وہ اس کوحیض کاخون سمجھ کرمہینہ دومہینہ تک نماز نہیں پڑھتیں اورنہ ہی رمضان کے دنوں میں روزے رکھتی ہیں اورحج وعمرے کے دنوں میں طواف کے لیے بھی بہت پریشان رہتی ہیں ۔
حالانکہ یہ پریشانی کی بات نہیں اس خون کوحیض کاخون نہیں کہتے بلکہ استحاضہ یعنی بیماری کاخون کہتے ہیں اس کاحکم یہ ہے کہ حیض میں نماز روزہ اورطواف کوچھوڑناضروری ہے دوسرے ایام میں باوجودیکہ کہ خون آرہاہے نماز روزہ اورطواف کرناضروری ہے۔ واللہ اعلم بالصواب