حسنیت کی صدا۔۔۔لا الہ الا اللہ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
حسنیت کی صدا۔۔۔لا الہ الا اللہ
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
اسلامی سال کی ابتداءہورہی ہے، محرم الحرام کامقدس اور محترم مہینہ ایک بارپھر ہماری زندگیوں میں آرہاہے۔ اس ماہ سے ہماری کئی داستانیں وابستہ ہیں ۔ یکم محرام الحرام کوخلیفہ دوم خلیفہ راشد سیدناعمربن الخطابt کوابولولوفیروز نے مصلیٰ نبوی پردورانِ نماز شہیدکرڈالا۔یہ امت کے لیے بہت بڑاسانحہ تھا۔ حضرت عمرtکی اسلام اور اہل اسلام کے لیے بے پناہ قربانیاں آج تک بلکہ قیامت تک یادرکھی جاتی ہیں اوررکھی جاتی رہیں گی۔آپt نے اپنے زمانہ خلافت میں امن وسلامتی کی وہ داستان رقم کی جسے آج کامورخ بطورنمونہ اورمثال کے پیش کرتاہے۔ دینی معاملات اوراحکام الہی کی تنفیذ میں اتنے نڈراوربے خوف تھے کہ آپ کے سامنے کوئی بھی ناجائز بات کہنے کی جرات نہ کرسکتاتھا۔آپ tمحبت رسولe میں فناتھے۔ زبان نبوت سے نکلے ہوئے آبگینے آپ کی شخصیت کومزیدروشن کردیتے ہیں ۔ لوکان بعدی نبی لکان عمرآپ eکاارشاد گرامی کہ اگر میرے بعد کوئی اورنبی ہوتاتووہ عمر ہوتا آپ t میں اوصاف ِنبوت جلوہ گرتھے لیکن چونکہ آپ e آخری نبی ہیں اس لیے آپ e کے بعد کوئی نبی نہیں تسلیم کیاجاسکتا۔ اس کے بعد محرم کے مبارک ایام میں جس شخصیت کاذکرخیرکثرت سے کیاجاتاہے وہ خانوادہ ِنبوت کاروشن چراغ حضرت حسینt ہیں ۔ اس میں کوئی شک وشبہ کی گنجائش نہیں کہ حضرت حسینt نے اسلام کی خاطراپنے سارے خاندان کی میدان کرب وبلامیں فقیدالمثال قربانی پیش کی۔ لیکن یارلوگوں نے اس کواس طریقے پربیان کیاہے حقیقت مغلوب اورافسانہ نگاری غالب آنے لگی اوررطب ویابس روایات کوتوڑموڑکراپنے مطلب کی بلکہ اپنے اختراع کردہ دین کوثابت کرنے کی کوشش بھی کی۔ یہ عجیب تماشہ ہے کہ حضرت حسینt کی تعلیم سے روگردانی کرکے ہائے حسین ہائے حسین کاڈھنڈوراپیٹا جائے صرف یہ باورکرانے کے لیے کہ ہم ہی حسین کے ماننے والے ہیں ۔ تعصب سے ماوراءہوکراگرانصاف کی نظر سے دیکھاجائے اورزمینی حقائق کو نظرانداز بلکہ جھٹلایانہ جائے توکون سی حسینی اداہے جوان لوگوں نے اپنا رکھی ہے۔مثلاًحضرت حسینt کاکلمہ لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ ہے نہ تواضافے کی گنجائش اورنہ ہی کمی کی۔
حسینی وضو،حسینی اذان،حسینی نماز،حسینی عقائدونظریات، حسینی توحید،حسینی عقیدہِ رسالت حسینی عقیدہِ حقانیت کتاب اللہ۔ الغرض! کون سی ایسی چیز ہے جس میں یہ لوگ حسینیت کادم بھرتے ہیں اورعلی الرغم محبینِ حسین tبھی یہی ہیں ۔ فیاللعجب!!!بلکہ حسینیت کو کامل طورپراہل السنة والجماعة نے اپنایاہے۔ عقیدہ ِتوحید سے لے کر شہادت تک، حفظِ قرآن سے لے کر صبرو شکر کی منازل تک۔ہرموڑپرحسینی کردارکواہل السنة والجماعة نے زندہ کیاہے۔حضرت حسین t صابر و شاکرتھے اس لیے اہل اسلام اوراہل ایمان نوحہ اورماتم والے مذہب سے دستبردارہیں ۔ حضرت حسینt حافظ قرآن تھے اس لیے اہل السنة والجماعة کے کروڑہامردوزن حفظِ قرآن کواپنی دنیوی اور اُخروی سعادت جانتے ہیں ۔ حضرت حسینt حضرات شیخین کریمین،حضرت عثمان غنیt اور دیگر تمام صحابہ کرام] کومومن جانتے تھے۔بلکہ خلفاءثلاثہ کواپنامقتدااورپیشواتسلیم کرتے تھے۔اہل السنة بھی تمام صحابہ کرام] کوعادل مانتے ہیں اورخلفاءثلاثہ کی خلافت کوحضرت علیt کی خلافت راشدہ سے سابق مانتے ہیں ۔ حضرت حسین tمشکل وقت میں جوانمردی سے، تحمل سے، بردباری سے کام لیتے تھے۔ اس لیے اہل السنة حسینیت کوزندہ رکھتے ہوئے” تقیہ“ جیسی لعنت کو ہرگز اپنادین ماننے کے لیے تیارنہیں ہیں ۔ محرم میں امن وامان کی ہرپیش کش ہمیں منظورہے لیکن اگر اہل السنة کے افراد کا گلا دبایاجاتارہااورفریقِ مخالف کوکھلی چھٹی دی جاتی رہی کہ وہ صحابہ کرام] کوجودل میں آئے کہتے پھریں ....یہ بات انتظامی حوالے سے اھل السنة کبھی بھی قبول کرنے کے حق میں نہیں ۔ حضرت حسینt والی تعلیم کوعام کیاجائے جس میں صدق و صفا، اتحاد، اتفاق، امن وآشتی، پیار،محبت ومودت،حسنِ اخلاق کادرس ہے۔ ہم فرقہ واریت، وطن دشمنی، تفرقہ بازی،لعن طعن اورتشدد پر قطعاًیقین نہیں رکھتے اس کایہ بھی مطلب نہیں کہ ہمارے ایمان کے مراکز حضرات صحابہ] پر ہرایراغیرا جس طرح چاہے زبان درازی کرتا پھرے!!! ہاں !مجھے خوشی ہوگی کہ حضرت حسین tکامقام ومرتبہ بتلایاجائے آپ tکے عالی اخلاقِ کریمانہ کاذکرخیرکیاجائے۔آپt کی عظمت، سطوت اورشان وشوکت، ثابت قدمی بیان کی جائے۔یہاں میں ایک اور بات کاذکربھی کرتاجاﺅں ۔ آج کے میڈیائی دورمیں جہاں سرور ِکائناتeکے خاکے بنائے جارہے ہیں نعوذ باللہ وہاں آپ کی اولاد اور اہل بیت کے خاکے بھی تیارکیے جارہے ہیں ۔ حضرت حسینt کی شبیہ بناکرعوام الناس کے قلوب واذہان میں یہ اثر ڈالاجارہاہے کہ خاندانِ نبوت کے افراد ایسے تھے۔ کربلاکامیدان، گھوڑا، دُلدُل ذوالجناح اور بھی کئی خلاف حقیقت چیزیں پوسٹروں پرشائع کی جارہی ہیں اورایک سوچے سمجھے منصوبے کے پیش نظرعوام الناس کوان جعلی اورنقلی تصاویرسے مانوس کیاجارہاہے۔ بعض عقیدت مندوں نے تووہ تصاویرلاکراپنے گھروں ، دفتروں اوردکانوں میں سجارکھی ہیں ۔ میری تمام اہل اسلام سے گزارش ہے کہ ایسی شبہیں جوآج کل بنائی جارہی ہیں یہ ہرگزہرگز حضرت حسینt اور خاندان حسین t کی نہیں ہیں ۔ لہذا عقیدت میں آکراِن کواپنے گھروں ، دفاتراوردکانوں میں ہرگز نہ لگائیں بلکہ اگر پہلے سے لگی ہوئی ہوں تواُن کوبھی اتاردیجئے۔
المختصر!حضرت حسین tکی کمال شجاعت ودلیری کاخلاصہ یہی ہے کہ حق کی خاطر جیواورحق کی خاطر اگرجان قربان کرناپڑے تواس سے دریغ نہ کرو۔ اسلام پر ثابت قدم رہواورغلبہ ِ اسلام کی خاطر ہروقت مستعدرہو۔کیونکہ وہ دیکھوکربلا کامیدان اور حضرت حسین tعجیب منظرہے:
وہ جبر و قہر کی تپتی فضاﺅں میں سجدے
برستے تیروں کی مہلک ہواﺅں میں سجدے
کیے حسینt نے نیزوں کی چھاﺅں میں سجدے
پیام کرب و بلا، لا الہ الا اللہ
حسینیت کی صدا، لا الہ الا اللہ