مسائل کا حل

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
مسائل کا حل
مولانا محمد کلیم اللہ
مولانا صاحب! السلام علیکم ورحمۃ اللہ
آج کل سردی کا موسم ہے اور ہمارے علاقے میں برف باری کی وجہ سے کچھ زیادہ ہی سردی پڑتی ہے۔ ہم سب گھر والے چمڑے کے موزے استعمال کرتے ہیں، آپ سے گذارش ہے کہ موزوں پر مسح سے متعلق وضاحت فرما دیں کہ اس کا کیا طریقہ ہے اور مسح کب تک باقی رہتا ہے اور کن چیزوں سے ٹوٹ جاتا ہے؟ (ریحانہ مری، کوہلو)
جواب:
موزوں پر مسح سے متعلق چند مسائل درج ذیل ہیں۔
اگر چمڑے کے موزے وضو کر کے پہنے ہوں پھر وضو ٹوٹ جائے تو دوبارہ وضو کرتے وقت موزوں پر مسح کرلینا درست ہے۔
اگر موزہ اتنا چھوٹا ہو کہ ٹخنے موزے کے اندر چُھپے ہوئے نہ ہوں تو اس پر مسح درست نہیں اسی طرح بغیر وضو کے موزہ پہن لیا تو اس پر بھی مسح درست نہیں، موزہ اتار کر پیر دھونا چاہیے۔
اگر کوئی ایسی بات ہو گئی جس سے نہا نا واجب ہو گیا تو موزے اتار کر نہا ئیں، غسل کے ساتھ موزے پر مسح کرنادرست نہیں۔
موزے کے اوپر کی طرف مسح کریں تلوے کی طرف مسح نہ کریں۔
موزوں پر مسح کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ہاتھ کی انگلیاں تر کر کے آگے کی طرف رکھیں، انگلیاں موزہ پر رکھیں اور ہتھیلی کو موزے سے الگ رکھیں پھر ان کو کھینچ کر ٹخنے کی طرف لے جائیں
اگر کوئی الٹا مسح کرے یعنی ٹخنوں کی طرف سے کھینچ کر انگلیوں کی طرف لا ئے تو بھی جائز ہے لیکن مستحب کے خلاف ہے۔ایسے ہی اگر لمبائی میں مسح نہ کرے بلکہ موزے کی چوڑائی میں مسح کرے تو بھی درست ہے لیکن مستحب کے خلاف ہے۔
اگر تلوے کی طرف یا ایڑی کی طرف یا اغل بغل میں مسح کریں گی تو یہ مسح درست نہیں ہو گا
مسح پوری انگلیوں سے کریں، صرف پوروں سے مسح کرنا درست نہیں۔
ہاتھ کی تین انگلیاں بھر ہر موزہ پر مسح کرنا فرض ہے اس سے کم میں مسح کرنا درست نہ ہو گا
جو چیز وضو توڑ دیتی ہے اس سے مسح بھی ٹوٹ جاتا ہے اور موزہ اتار دینے سے بھی مسح ٹوٹ جاتا ہے۔اگر کسی کا وضو نہیں ٹوٹا اور اس نے موزے اتار ڈالے تو مسح جاتا رہا اب دونوں پیر دھو لے پھر سے وضو کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
کسی نے ایک موزہ اتار ڈالا تو اب دوسرا موزہ بھی اتار کر دونوں پاؤں کو دھونا واجب ہے
اگر مسح کی مدت پوری ہو گئی تو بھی مسح جاتا رہا اور اگر وضو نہ ٹوٹا ہو تو دونوں پاؤں کو دھو لیں، پورا وضو دہرانا واجب نہیں اور اگر وضو ٹوٹ گیا ہوتو موزہ اتارکرپورا وضو کریں۔ مسح کی مدت مقیم کے لیے ایک دن رات ہے اور مسافرکے لیے تین دن اور تین راتیں۔
جو موزہ اتنا پھٹ گیا ہو کہ چلنے میں پائوں کی چھوٹی تین انگلیوں کے برابر کھل جاتا ہو تو اس پر مسح درست نہیں اور اگر اس سے کم کھلتا ہے تو مسح درست ہے۔
اگر موزے کی سیون کھل گئی لیکن اس میں سے پیر دکھائی نہیں دیتا تو مسح درست ہے اور اگر ا یسا ہو کہ چلتے وقت تو تین انگلیوں کے برابر پیر دیکھائی نہیں دیتاہے اور کھڑے یا بیٹھے ہوئے نہیں دکھائی دیتا تو مسح درست نہیں۔
ایک موزے میں دو انگلیوں کے برا بر پیر کھل جاتا ہے اور دوسرے میں ایک انگلی کے برابر توکچھ حرج نہیں مسح جائز ہے اور ایک ہی موزہ کئی جگہ سے پھٹا ہوا ہے اور سب ملا کر تین انگلیوں کے برابر کھل جاتا ہے تو مسح جائز نہیں اور اگر اتنا کم ہو کہ سب ملا کر تین انگلیوں کے برابر نہیں ہو تا تو مسح جائز ہے۔
اگر آپ نے موزے پر مسح کرنا شروع کیا اور ابھی ایک دن رات گذرنے نہ پایا کہ مسافر ہو گئیں توتین دن تین رات تک مسح کرتی رہیں اوراگرسفرسے پہلے ہی ایک دن رات گذر جائے تومدت ختم ہوچکی پیردھوکرپھرموزہ پہنیں۔
اگر آپ حالت سفر میں مسح کرتی تھیں پھرگھر پہنچ گئیں اورایک دن رات پورا ہو چکا ہو تو اب موزہ اتاردیں۔ اب اس پر مسح درست نہیں اور اگر ایک دن رات پورا نہیں ہوا توایک دن رات پورا کرسکتی ہیں اس سے زیادہ مسح درست نہیں۔
اگرجراب کے اوپرموزہ پہنا ہوا تو بھی موزہ پرمسح درست ہے۔
عام اونی، سوتی اور ریشمی جرابوں پرمسح کرنا درست نہیں ہے۔
برقعہ اور دستانوں پر مسح درست نہیں۔
واللہ تعالی اعلم بالصواب