جب مسلم اُٹھ کھڑے ہوں تو

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
جب مسلم اُٹھ کھڑے ہوں تو …!
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
جب اہل اسلام طاغوت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں تو ان کو روکنا امریکا کے حواری تو کجا خود امریکا کے بھی بس کاروگ نہیں۔ اہل اسلام نے جب بھی اتحاد کی راہ ہموار کی اور باہم شیر و شکر ہوئے تو دشمن اس کے سامنے گھٹنے تے دیکھے تو اپنے ضمیر کی صدا پر’ ’لبیک’ ‘کہتے ہوئے غیرت کی وہ عملی مثال رقم کی جس کی نظیر پچھلے کئی عشروں میں ملنا دشوار ہے۔
امریکی آقا کی گود میں کھیلنے والے مصری صدر حسنی مبارک نے جب اہل اسلام کے تیور بدلتے دیکھے تو ٹھٹک کر رہ گیا… ان کوکیاہوا؟ یہ لوگ میرے خلاف کیوں جمع ہوگئے؟ خمار آلود آنکھوں سے جب اس نے حقیقت کا شفاف چہرہ دیکھا تو ایک بار پھر خود کوسنبھالا اور راتوں رات’ ’فرمان شاہی‘‘ جاری کیاکہ’’ اگر میں نے صدارت چھوڑی تو اخوان المسلمون قابض ہو جائے گی۔‘‘
لیکن… ادھر عزم مصمم سے سرشار مصری عوام تھے جنہوں نے ایک ہی مطالبہ رکھاکہ’ ’ہم میں سے کوئی ایک شخص بھی اس وقت تک یہاں سے نہیں جائے گاجب تک حسنی مبارک صدارت کی کرسی سے نیچے نہیں آتا۔‘‘
پھر کیاہوا؟
وہی جوبزدل حکمران آخر وقت میں کرتے ہیں ؛ عوام پر ظلم وتشدد، ان کوگاڑیوں سے روندا، سول وردی میں پولیس کے ذریعے تشدد کرایااور کئی بے گناہ شہریوں کودھونس دھمکاوے دیے۔ لیکن میں نے کہا ناں کہ جب مسلم اٹھ کھڑے ہوں تو…! توپھر اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھتے جب تک اپنی بات کومنوانہ لیں۔
پھر وہی ہوا…
یعنی حسنی مبارک کورخصتی مبارک کے زمزے سننے پڑے، لیکن اب بھی جب تک مصری عوام اپنا حکمران کسی صالح اور خدا ترس شخص کونہیں بناتے اس وقت تک مصر میں وہی بدامنی اور انارکی قائم رہے گی، مصری عوام کے دوامتحان تھے ایک ظالم وجابر حکمران کاتختہ الٹنا اور دوسرا امتحان کسی منصف مزاج شخص کواپنا حکمران بنانا۔ ایک میں نے انہوں نے مکمل کامیابی حاصل کرلی ہے اللہ ان کو دوسری کامیابی سے بھی ہم کنار کرے۔
ادھر دوسری طرف وطن عزیز پاکستان ہے جو اس وقت انتہائی حساسیت کا حامل بنا ہوا ہے قانون توہین رسالت میں ترمیم کامسئلہ ہو یاریمنڈ ڈیوس کی رہائی یا سزا کا؟ حکومت دوراہے پر کھڑی سوچوں کی دنیا میں گم صم ہے، قانون توہین رسالت کے بارے میں توواضح اعلان ہو چکا ہے کہ اس میں کسی طرح کی کوئی ترمیم نہیں کی جائے گی۔
یہ کیوں ہوا؟
یہ بھی اس لے کہ کراچی میں 10لاکھ افراد اور لاہور میں کم وبیش 8لاکھ افراد نے یک زبان و یک جان ہوکر اس کا فیصلہ کرلیاتھا کہ اس میں ترمیم قطعاً کسی صورت بھی برداشت نہیں کی جائے گی ورنہ حکومت کو وہ دن دیکھنا پڑے گا۔ جسے دیکھنے وہ یارا نہیں رکھتی۔
امریکی پوپ بینی ڈکٹ اور یورپی پارلیمنٹ نے بھی’ ’مفت مشورے‘‘ارشادفرمائے کہ’ ’قانون توہین رسالت میں ترمیم کر لی جائے اور آسیہ بی بی …جس نے رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے بے ہودہ زبان استعمال کی تھی … کو رہا کر دیا جائے۔’ ‘لیکن پاکستان کے عوام نے خصوصاً مسلم قیادت نے اس آڑے وقت میں اپنی قوم کی قیادت کاحق ادا کر دیا کہ اس قانون میں ترمیم کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ یہاں ہم حکومت کے اس اقدام کی تحسین کرنا ضروری سمجھتے ہیں اور پر امید ہیں کہ آئندہ بھی وہ کسی بیرونی دبائو کو قبول کیے بغیر اپنے نظام کو مزید بہتری کی طرف لائیں گے۔
اب رہا مسئلہ ریمنڈ ڈیوس کا! ! ریمنڈڈیوس یہ دو بے گناہ پاکستانی شہریوں کااعلانیہ قاتل ہے۔ رنگے ہاتھوں اس کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ایک مسلم اسٹیٹ میں اسلام دشمن اتنا منہ زور کب سے ہوگیا ہے کہ وہ یہاں کے باشندوں کوکچل کر دندناتا رہے…! ایساکبھی نہیں ہوگا! ! ساری دنیا کاکفر کان کے پردے کھول کر سن لے ہم مسلمان باہم رحماء بینھم اور تمہارے لیے اشدآء علی الکفار۔اس لیے اگر ہمارے اسلام، ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم یا ہمارے کسی بھی پاکستانی کے خلاف تم نے نظر اٹھائی تو تمہیں ایسے انجام سے دوچار ہونا پڑے گا جس کاتم تصور بھی نہیں کرسکتے۔
اے اللہ! اپنے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے اسلام،اہل اسلام، پاکستان اوراہل پاکستان کی حفاظت فرما۔ آمین
والسلام