امام ابوحنیفہ کی ذہانت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
امام ابوحنیفہ کی ذہانت
وسیم الرحمن عتیق،جڑانوالہ
علامہ ابن جوزی نے نقل کیاہے کہ ایک شخص کے گھر میں رات کو چورگھس آئے،مالک مکان کو گرفتار کرلیا، اور اور اس کا ساراسامان لوٹ کرجانے لگے جانے سے پہلے انہوں نے مالک مکان کو قتل کرنے کا ارادہ کیالیکن ان کے سردار نے کہاکہ اس کاسارا سامان تو لے جائو مگر اسے زندہ چھوڑ دو اور قرآن اس کے ہاتھ پر رکھ کر اسے قسم دوکہ میں کسی شخص کو یہ نہیں بتائوں گا کہ چور کون تھے؟اوراس سے کہلوائو کہ اگر میں نے کسی کو بتایاتو میری بیوی کو تین طلاق۔
مالک مکان نے جان بچانے کی خاطر یہ قسم کھالی لیکن بعد میں بڑا پریشان ہوصبح کو بازار میں گیا تو دیکھاکہ وہی چورچوری کا مال بڑے دھڑلے سے فروخت کررہے تھے اور یہ بیوی پر طلاق کے خوف سے زبان بھی نہیں کھول سکتا عاجز آکر یہ امام ابوحنیفہ کے پاس پہنچا اور ان سے بتایاکہ رات میرے گھر میں چور گھس آئے تھے اور انہوں نے مجھے ایسی قسم دی اب میں ان کا نام بتا سکتا۔کیاکروں ؟امام صاحب نے فرمایاکہ تم اپنے محلہ کے معزز افراد کو جمع کرو میں ان سے ایک بات کہوں گا اس شخص نے لوگوں کو جمع کرلیاامام صاحب نے وہاں پہنچ کر ان سے کہاکہ کیاآپ چاہتے ہیں کہ اس شخص کو اس کامال واپس مل جائے ان سب نے کہاہاں چاہتے ہیں۔
امام صاحب نے فرمایاکہ پھر ایسا کریں کہ اپنے ہاں کے سارے ڈاکو کو جامع مسجد میں جمع کریں پھر ایک ایک کرکے انہیں باہر نکالیں جب کوئی باہر نکلے تو آپ اس شخص سے پوچھئے گاکیایہی وہ چور ہے اگر وہ چور نہ ہوتو یہ انکار کردے او راگر وہی چور ہو تو خاموش رہے نہ ہاں کہے اور نہ نہیں۔ اس موقع پرآپ سمجھ جائیے کہ یہی وہ چور ہے اس طرح چور کا پتہ بھی لگ جائے گا اور اس کی بیوی پر طلاق بھی نہیں ہوگی۔سب نے اس تجویز پر عمل کیا چور پکڑا گیا اور اس بیچارے کو اپنا مال بھی واپس مل گیا۔