صراط مستقیم کورس

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
صراط مستقیم کورس
مولانامحمد کلیم اللہ
ہرمسلمان اس بات کواچھی طرح جانتا ہے کہ اسلام امن و سلامتی کا دین ہے۔ پیار محبت اس کا اساسی درس ہے۔ خلق خدا پر شفقت اس کی خشت اول ہے اس میں بھی شک نہیں کہ شفیق نبی نے اسلامی احکامات کو کما حقہ پہنچایا اور پھر سینہ در سینہ یہ دین ایسے ہی محفوظ رہاجیسے رب العلیٰ نے نازل فرمایا تھا اس میں کمی بیشی کی سب صورتیں خداوند تعالیٰ نے ناکام بنادیں ، اسلام ہمیں جن باتوں کی طرف توجہ دلاتا ہے وہ عقائد ونظریات، مسائل واحکام، اخلاق اور حسن معاشرت ہے۔
عقائد ونظریات درست ہوں گے تو بندہ مسلمان ہوسکتاہے اگر عقائد میں خرابی ہو تو انسان ممکن ہے دنیا کے چند دن ٹھاٹھ باٹھ سے گزارے لیکن آخرت میں اس کے لیے کچھ بھی نہیں ہوگا اس لیے عقائد کی درستگی اولین فریضہ ہے جب تک انسان یہ فریضہ ادا نہیں کرتا اس وقت بہشت میں جانے کی امیدیں کرنا، پاگل پن کے علاوہ کچھ نہیں ۔
عقائد ونظریات میں درستگی کے بعد روزمرہ کی کی زندگی میں انسان جن مسائل سے دوچار ہوتاہے اس کا جاننا بھی فرض ہے تاکہ انسان کی مکمل زندگی اسلامی طرز پر گزرے اور مسائل سیکھنے میں غفلت کا لازمی نتیجہ درندگی اور حیوانیت ہے۔ جو انسان کوزیبانہیں دیتی، اس لیے مسائل واحکام جاننا بھی از بس ضروری ٹھہرااس لیے قرآن کریم نے جہاں ایمان کی بات کی ہے وہاں عمل صالح کی تلقین بھی ساتھ ہی فرمادی کہ اعمال صالح سے ایک صحیح العقیدہ مسلمان کی پہچان بہت آسان ہوجاتی ہے۔
مسائل واحکام کے بعد اخلاق اور حسن معاشرت کے درجے میں انسان کی زندگی کے دو پہلوہیں ۔
1: انفرادی 2: اجتماعی
انفرادی زندگی کے بارے میں بھی اسلام اس کی مکمل رہنمائی کرتا ہے اور بتلاتاہے کہ تونے کس طرح اپنی ذاتی زندگی گزارنی ہے اور اجتماعی زندگی کے بارے تو اسلام نے بہت زور دیا ہے معاشرہ میں امن وسکون قائم کرنے کے لیے جب تک اسلام کے درخشندہ اصولوں سے روشنی حاصل نہ کی جائے، کبھی امن کا سانس لینا نصیب نہیں ہوسکتا۔ معاشرہ میں امن کو برقراررکھنے کے لیے خالق لم یزل نے جو اصول وقواعد بتلائے ہیں اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے فرامین طیبات میں جو کچھ فرمایاہے اگر معاشرہ میں ان تعلیمات کو عام کردیا جائے اور ہم سب اس پر عمل پیرا ہو جائیں تو ظلم وستم، فتنہ وفساد، لڑائی جھگڑا، قتل وغارت گری، بد امنی، بے سکونی، جو رو جفا اور انار کی ختم ہو جائے۔ لیکن!
یہ سب کچھ تب ممکن ہے جب قرآن وسنت کی تعلیمات کو سیکھا اور سیکھایا جائے اس کے لیے مختلف سمرکیمپس منعقد کیے جاتے ہیں تاکہ انسان کو انسان بنایا جاسکے۔اس سلسلے میں استاد محترم متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن نے ایک مختصر ساکورس بنام ’’صراط مستقیم کورس‘‘ ترتیب دیاہے ہے خواتین کے لیے الگ نصاب ہے اور مرد حضرات کے لیے الگ۔
ایک اہم بات:۔
میں یہاں ایک اہم بات کی طرف آپ کی توجہ مبذول کرانا ضروری سمجھتاہوں وہ یہ کہ باقی کورسز کی بہ نسبت استاد محترم کے مرتب کردہ کورس میں چند ایک اہم خصوصیات ہیں ۔
پہلے ضروری مباحث ذہن نشین کرادی جاتی ہیں تاکہ آنے والے تمام اسباق میں کوئی مشکل پیش نہ آئے
اس کے بعد اصول تفسیر واصول حدیث وغیرہ پڑھائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے تفسیری اقوال اور احادیث کی حیثیت معلوم کرنا آسان ہوجاتاہے۔
اس کے بعد منتخب قرآنی آیات جس میں عقائد کابیان ہے احادیث کے انتخاب میں بھی ان کو ترجیح دی گئی ہے جن میں ضروریات دین اور ضروریات اھل السنت کی وضاحت ہے مسائل واحکام میں طہارت سے لے کر خانگی امور تک اور خانگی امور سے لے کر عبادات تک حتی کہ مرنے تک کفن دفن تک کے ضروری مسائل کوباحوالہ درج کیاگیاہے اس کے بعد 40 مسنون دعائیں ایسی منتخب کئی گئی ہیں جو یاد کرنے میں آسان بھی ہیں اور مختصر بھی۔ اس حوالے سے یہ نصاب باقی کورسز کی بہ نسبت عام فہم ہے۔
الحمدللہ حضرت استاد صاحب کے علمی قد کا یہ عالم ہے کہ وطن عزیزکے باشندگان ان کی مساعی جمیلہ کے معترف ہیں ۔ باطل نظریات کے حامل گروہوں سے مباحثہ کا میدان ہویا اہل السنۃ والجماعۃ کے عقائد ونظریات کی مثبت ترویج واشاعت، اسلامی تعلیمات کے دفاع کا معاملہ ہو رب تعالیٰ نے تحریر وتقریر میں آپ کی ذات گرامی کو خوب نوازاہے جس کا عالم یہ ہے کہ ملک بھر میں سینکڑوں نہیں ہزاروں مقامات پر اس کورس کا انعقاد وعمل میں لایاجاتاہے اور خلق کثیر اس سے مستفید ہو رہی ہے حسب سابق اس سال بھی موسم گرما کی تعطیلات میں سکول وکالج کے سٹوڈنٹس کیلیے یہ کورس مختلف مقامات پر کرایاجائے گا۔ کورس کتابی شکل میں دستیاب ہے اپنے علاقے میں کورس کرائیے۔