جنت میں گھر

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
جنت میں گھر
قرۃ العین، کراچی
خلیفہ ہارون رشید کے زمانے کا واقعہ ہے کہ ایک مرتبہ ہارون رشید اپنی بیوی ملکہ زبیدہ کے ساتھ کسی ساحل پر ٹہل رہے تھے کہ اتنے میں ان کی نظر ایک فقیر پر پڑی جو ریت سے گھر بنا رہا تھا تو وہ دونوں ٹہلتے ہوئے اس فقیر کے پاس گئے اور ملکہ زبیدہ نے اس سے پوچھا کہ بابا کیا کر رہے ہو؟ فقیر نے کہا: ’’جنت میں گھر بنارہاہوں۔ ‘‘ملکہ زبیدہ نے(اس خیال سے کہ اس فقیر کی تھوڑی سی مدد کردوں )فقیر سے پوچھا کہ یہ ریت کا گھر بیچو گے؟ فقیر بولا ہاں ! اس سے پوچھا کیاقیمت لوگے؟ فقیر بولا پچیس درہم ملکہ نے اسے پیسے دے دیے اور پوچھا کیا اب یہ گھر میرا ہو گیا؟ فقیر بولا: ’’ہاں اب تم اس جنت کے گھر کی مالک ہو۔‘‘ رات کو ہارون رشید نے خواب میں دیکھا جنت میں ایک گھر ہے جس پر زبیدہ کانام لکھاہے۔
دوسرے دن اس نے زبیدہ سے کہا چلو آئو ساحل پہ پھر ٹہلنے چلتے ہیں وہاں انہیں پھر فقیر نظر آیا جوکہ ریت کا گھر بنارہاتھا ہارون رشید اس کے پاس گئے اور اس سے کہاکہ بابا کیا کر رہے ہو؟ فقیر بولا جنت میں گھر بنا رہاہوں، ہارون رشید نے پوچھابابابیچو گے؟ فقیر بولا تیری پوری سلطنت کے بدلے ہارون رشید بڑاحیران ہوا اور بولا کل تم نے پچیس درہم میں بیچا تھا آج اتنا زیادہ کیوں، فقیر بولا بیٹا اب تو دیکھے بھالے کا سودا ہے۔یہ سن کر دونوں ٹہلتے ہوئے واپس چلے گئے۔