مسئلے

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 

">مسئلے

ڈاکٹر منصور احمد باجوہ

کوئی مسئلہ مشکل نہیں ہو تا بشرطیکہ کسی اور کو پیش آرہا ہو۔

ہماری زندگی ہمیشہ ہمارے لیے مسائل کھڑے کرتی ہے اور ہمارے موت دوسروں کے لیے۔

مسئلوں کا حل صرف یہی ہے کہ ان کے ساتھ پر امن بقائے باہمی کا سمجھوتا کر لیا جائے۔

کمیٹی صرف ان مسئلوں کے حل کے لیے بنا ئی جا تی ہے جو حل نہ ہو سکتے ہو یا جنہیں کوئی حل کرنا نہ چاہتا ہو۔

مسئلے کھڑے کرنے والوں سے حل کی توقع صرف بیوقوف کرتے ہیں یا ان کے ووٹر۔

مسئلے کھڑے کرنے والوں کا ایک حل یہ ہے کہ انہیں مسئلوں کے ساتھ کھڑا کر دیا جائے۔

بڑے مسئلے ختم کرنے سے ہمیشہ چھوٹے مسئلے بڑے بن جاتے ہیں۔

درختوں کی طرح اوپر سے کاٹنے سے مسئلے حل نہیں ہوتے بے شمار نئی شاخیں لٹک جاتی ہیں۔

ہم مسئلوں کے حل کے لیے ہمیشہ انہی سے رجوع کرتےہیں جنہوں نے مسئلے پیدا کئے ہوں۔

مسئلے بذات خود نہ چھوٹے ہوتے ہیں نہ بڑے ہم خود انہیں چھوٹا بڑا بناتے ہے۔

چھوٹے چھوٹے مسئلو ں کو ختم کر دی جائے تو بڑے بڑے مسئلے خود بخود ختم ہو جا تے ہیں۔

لوگوں کے بڑے بڑے مسئلے حل کرنے کے موقع تو کبھی کبھی آتے ہیں چھوٹے موٹے مسائل کا حل کرنے کے مواقع ہر وقت میسر ہوتے ہیں مگر ان سے بھی لوگ کم لوگ ہی فائدہ اٹھا تے ہیں۔

کسی مسئلہ سے جان چھڑانے کا آسان ترین طریقہ ہے کہ اسے حل کر دیا جا ئے یا کسی اور کے کھاتے میں ڈال دیا جا ئے۔

کسی بے وقوف کو کبھی کوئی مسئلہ پیش نہیں آیا ہاں اس کی وجہ سے دوسروں کو بے شمار پیش آتے ہیں۔

بڑے لوگوں کو چھوٹے لوگو ں کے بڑے بڑے مسائل بھی اس لیے چھوٹے چھوٹے نظر آتے ہیں کہ وہ انہیں ہمیشہ دور سے دیکھتے ہیں۔

ہر مسئلہ اپنی طبعی عمر کو پہنچ کر دم توڑ جاتا ہے مگر مصیبت یہ کہ بال بچے پیچھے چھوڑ جاتا ہے۔

مسئلہ صرف اتنا ہی بڑا ہوتا ہے جتنی ہم اسے اہمیت دیتے ہیں۔

لوگ ہم سے صرف اتنی ہی توقعات رکھتے ہیں جتنی ہم ان کو امید دلاتے ہیں۔

چھوٹے لوگوں کے مسائل بھی چھوٹے ہی ہوتے ہیں صرف چھوٹے ہونے کی وجہ سے انہیں بڑے لگتے ہیں۔