مُتاثر کُن شخصیت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
مُتاثر کُن شخصیت
شمیلہ فرخ ، دہلی
سردیوں کی ایک یخ بستہ شام کو یاسر نے اپنے کچھوے سے کھیلنا چاہا مگر کچھوا سردی سے بچنے اور اپنے آپ کو گرم رکھنے کیلئے اپنے خول میں چُھپا ہوا تھا۔ یاسر نے کچھوے کو خول سے باہر آنے پر آمادہ کرنے کی بُہت کوشش کی مگر بے سود۔ اُس نے ڈنڈا اُٹھا کر کچھوے کی پٹائی بھی کر ڈالی مگر کوئی نتیجہ نہ نکلا۔ رفیق صاحب کمرے میں داخل ہوئے تویاسر نے سارا قصہ ابو کو کہہ سنایا، رفیق صاحب نے یاسر کا ہاتھ تھاما اور بولے ”اِسے چھوڑو اور میرے ساتھ آؤ۔ یاسر کا ہاتھ پکڑے رفیق صاحب اُسے آتشدان کی طرف لے گئے ، آگ جلائی اور حرارت کے پاس ہی بیٹھ کر اس سے باتیں کرنے لگے۔ تھوڑی ہی دیر گُزری تھی کہ کچھوا بھی حرارت لینے کیلئے آہستہ آہستہ اُن کے پاس آ گیا۔ رفیق صاحب نے یاسر کو کہا: بیٹے انسان بھی کچھوے کی طرح ہوتے ہیں۔ اگر تم چاہتے ہو کہ وہ اپنے خول اُتار کر تمہارے ساتھ کھلے دِل سے ملیں تو اُنہیں اپنی مُحبت کی حرارت پہنچایا کرو، ناکہ اُنہیں ڈنڈے کے زور پر۔پُر کشش شخصیت والے لوگوں کے پوشیدہ رازوں میں سے ایک راز یہ بھی ہے کہ وہ زندگی میں لوگوں کو اپنی مُحبت اور جذبات کی گرمی پہنچا کر گرویدہ بناتے ہیں، اُن کی تعریف و تحسین سے اُن کے دِلوں میں اپنے لئے پیار اور چاہت کے جذبات پیدا کرتے ہیں پھر اِنہی جذبات کے بل بوتے اُن کے دِلوں پر حکومتیں کرتے ہیں اور انسان کے دِل میں کوئی گھر نہیں کر سکتا سوائے اِس کے کہ اُس کے ساتھ جذبات کی گرمجوشی، سچے دِل اور روح کی پاکیزگی کے ساتھ ملا جائے۔سرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کے دلوں کو جیتنے کی حسرت رکھنے والوں کو احساس، اخلاق اور جذبات کی اہمیت ایسے ارشاد فرمائی ہےکہ تم لوگوں کو اپنے کثرتِ مال کے ذریعے مسخر نہیں کرسکو گے۔ ہاں وہ ان سے مسخر ہوں گے جو ان سے خوشیاں بانٹے گا اور حسنِ خلق کا مظاہرہ کرے گا۔
متکلم ِاسلام کے نام عقیدت بھرا خط
باسمہ تعالیٰ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الحمدللہ !حامئ سنت ،قاطع بدعت، وکیل احناف ،مناظر اسلام، ترجمان دیوبندیت، مقرر بے باک ،محقق دوراں متکلم اسلام حضرت مولانا محمد الیاس گھمن دامت برکاتہم کی ذات اقدس اس زمانے میں اللہ تعا لی کی طرف سے بہت بڑی نعمت ہے جو سنت عمری رضی اللہ عنہ کو زندہ کرتے ہوئے الفارق بین الحق والباطل کاکا م کررہے ہیں۔ اللہ رب العالمین نے ان کو عالم اسلام میں احقاقِ حق اور ابطالِ باطل کیلئے بے انتہا قبول فرمایا ہے۔ ہروقت حق کی ترجمانی اور باطل کو دندان شکن جواب دینے کیلئے تیار وآمادہ رہتے ہیں۔
اس لئے اللہ رب العالمین نے حضرت کے بیانات کو عوام وخواص علماء ، طلباء اور اکابر و اساتذہ میں بے ا نتہا مقبولیت عطافرمائی ہے اور ہر جگہ پر حضرت مولانا کا طریقہ استدلال اور استشہاد اور صفحہ نمبر کے ساتھ عبارات نقل کرنا اطمنیان بخش ہوتاہے اور مدِ مقابل کیلئے راہ فرار کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہتا اور حضرت کے بیانات ویڈیو،آڈیو،سی ڈیز دلچسپی سے سنے اور دیکھے جاتے ہیں اورتسکینِ روح کا ذریعہ ہوتے ہیں اللہ پاک حضرت کو صحت وعافیت کے ساتھ عمر درازنصیب فرمائے اور آپ کی قرآن وحدیث والی ترجمانی کو چہاردانگ عالم میں عام فرمائے اورہم جیسے کوتاہ علم کو بھی بحرذخائرسے سیراب کرے اور ہمیشہ استفادہ کا خوب موقع نصیب فرمائیں۔ آمین
حبیب الرحمٰن صدیقی
سری نگر ،کشمیر