ہمارا تعلیمی نظام اور صراط مستقیم کورس

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
ہمارا تعلیمی نظام اور صراط مستقیم کورس
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
تعلیم کسی بھی قوم کے عروج اور بلندیوں کا پہلا زینہ شمار ہوتی ہے اس کے ذریعے معاشرتی اور اخلاقی اقدار کا سنگ بنیاد رکھا جاتا ہے انسانیت ، رواداری اور باہمی معاملات بھی تعلیم کی کوکھ سے جنم لیتے ہیں۔ انسانی تاریخ کا مطالعہ بتلاتا ہے جب بھی ہم نے اپنی تعلیمی سرگرمیوں میں لاپرواہی اور کوتاہی سے کام لیا تو تقدیر نے ہمیں اوجِ ثریا سے زمین پر دے مارا۔
نبوت کے اولین مقاصد میں سے یہ ہے کہ یعلمہم الکتاب پیغمبر ان کو تعلیم کتاب سے بہرہ ور کرتا ہے کیوں اس لیے کہ نبوت کی بعثت ہی اس لیے ہوتی ہے کہ وہ زمین پر خدا کا فرستادہ اور خلیفہ بن کر انسانیت میں خوشگواری کو پیدا کرے تعلیم کے روشنی سے جہالت کے اندھیروں کو ختم کرے توحید کی تابانی سے شرک کی گھنگھور گھٹائوں کا مقابلہ کرے ، بدعات اور خرافات کواپنی سنت سے مٹاڈالے۔
زمانہ اس پر شاہد ہے کہ نبوت نے تعلیم کتاب کے ذریعے انسان کو ”انسانیت “کے سانچے میں ڈھالا خون کے پیاسے اپنا خون دے کر دوسروں کی جان بچاتے نظر آنے لگے ، عزت وناموس کے لٹیرے اب دوسروں کی عزت بچانے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگانے کو فخر محسوس کرنے لگے۔ اس تعلیم کتاب نے نئے معاشرے کو وہ بنیادیں فراہم کیں جس سے فکر ونظر اور علم وعمل ، اخلاق وکردار اور شعور وآگہی کے محلات تعمیر ہوئے سوءِ ظن کو حسن ظن میں بدل کر رکھ دیا۔ یقین جانیے جب تک مسلمان شریعت کی تعلیم سے بہرہ ور تھا اس وقت تک زمانے کی زمام سیادت اس کے ہاتھ میں تھی۔ ایک وقت آیا جب مسلم ذہنیت غیروں کی تہذیب اور کلچر سے مرعوب ہونے لگی دھیرے دھیرے انہی جیسا رہن سہن ، بودوباش ثقافتی اور معاشرتی اطوار اپنانے لگے۔ نتیجہ وہی نکلا جو دشمن چاہتا تھا کہ کہنے کو ہم مسلمان لیکن ہمارے اذہان گوروں کے غلام ہوگئے۔ لارڈ میکالے نے ایسا نصاب تعلیم متعارف کرایا اور بڑی بڑی ڈگریوں کا لالچ سوار کیا جس نے اسلام ،ادب ، انسانیت ، علم کی بجائے اخلاق باختگی ،بے ادبی، بہیمیت ،جہالت اور افکار کفریہ کو فروغ دیا۔ ہمارے عصری اداروں میں پروان چڑھتی نسل نو غیر شعوری طور پر دین بیزاری کی جس راستے پر چل نکلی ہے ، ایک ڈر سا لگا رہتا ہے کہ کہیں اپنی تہذیب ، ثقافت اور اپنے ایمانی ورثے سے محروم نہ ہوجائے۔ ان خدشات کے پیش نظر ہمارے علمائے اہل السنت والجماعت سالانہ تعطیلات میں مختلف سمر کیمپس کا اہتمام کرتے ہیں جن میں ایمانیات ، اخلاقیات عبادات اور روز مرہ کی دینی ضرورتوں سے روشناس کرانے کی کوشش کی جاتی ہے اس حوالے سے راقم نے بھی ایک مختصر سا نصاب …….صراط مستقیم کورس …….کے نام سے ترتیب دیا ہے۔ الحمدللہ اندرون اور بیرون ممالک میں اس کو بے حد مقبولیت حاصل ہوئی۔ چھٹیاں شروع ہیں اپنے علاقوں میں اس کورس کو خوب عام کریں خصوصاً میں اپنی بہنوں سے التماس کروں گا کہ وہ ضرور اس کورس کی باقاعدہ اور باضابطہ ترتیب بنائیں۔ ان شاء اللہ اس سے جہاں اخروی فوائد ہوں گے وہاں دنیا میں بھی آپ اپنی زندگی میں اطمینان ، سکون اور راحت محسوس کریں گی۔
40 آیات قرانیہ 40 احادیث نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم 40 سے زائد عقائد ضروریہ 40 مسنون دعاؤں اور اذکار کے علاوہ بے شمار ایسے مسائل جن سے روز مرہ آپ کا واسطہ رہتا ہے یہ سب کچھ آپ صرف چند دنوں میں سیکھ سکتی ہیں اللہ آپ کا حامی وناصر ہو۔
نوٹ صراط مستقیم کورس باقاعدہ کتابی شکل میں دستیاب ہے خواتین کے لیے الگ نصاب ہے جبکہ مرد حضرات کےلیے الگ۔ کتاب منگوانے کے لیے مکتبہ اہل السنت والجماعت 87 جنوبی سرگودھا اور دارالایمان لاہور سے رابطہ کریں۔ بیرون ممالک سے تعلق رکھنے والی خواتین ہماری ویب سائیٹ www.ahnafmedia.com سے اس کورس کو مفت ڈاؤن لوڈ کر کے استفادہ کرسکتی ہیں۔