اگست

تم تو خود کو ہی روتے ہو

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
تم تو خود کو ہی روتے ہو!
مولانا عابد جمشید
گھر میں ایک عجیب چیخ و پکار تھی، رونے کی آوازیں باہر گلی میں چلنے والوں کے قدم روک لیتی تھیں۔ گھر کاسربراہ اور سرپرست بس چند گھڑیوں کا مہمان تھا۔گھر کی خواتین، بچے اور بوڑھے سب اس کی جدائی کے خیال سےملول ہوکر رورہے تھے۔ محلے کی عورتیں بھی ان کے غم میں شریک ہونے کے لیے گھر میں آموجود ہوئی تھیں۔اور صرف گھر پر ہی موقوف نہیں، باہر محلے بھر کے مردوں کی آنکھوں میں بھی آنسو تھے۔ لیکن ان کے چہرے پر ایک سکون تھا، ان کے ہونٹ ہل رہے تھے
Read more ...
Page 2 of 2