محبت ِرسول جاگ اٹھی ہے

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 

">محبت ِرسول جاگ اٹھی ہے

متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
دشمنانِ اسلام کی طرف سے آئے روز انبیاء کرام خصوصا ً امام الانبیاء ، اسلام،قرآن ،جماعت صحابہ اور مقتدر شخصیات کی توہین ، بے حرمتی ،بے ادبی اور گستاخی کا عمل بڑھتا ہی چلا جا رہا ہے اہل اسلام ان دلخراش واقعات سے جب دل برداشتہ ہوکر رد عمل کا اظہار کرتے ہیں تو امن کی فاختائیں اڑانے والے بذات خود اڑ کر ان کے پاس آن پہنچتے ہیں اور انہیں صبر کی لوریاں سنا کر تحمل وبرداشت کی تھپکی دے کر پھر سے خواب غفلت کی آغوش میں سلانا شروع کردیتے ہیں۔
برمی مسلمان پر مظالم کی ان کہی داستان ،نیٹو سپلائی کی بحالی ،رمشا مسیح کیس ، مسوری )انڈیا (میں قرآن جلانے کا واقعہ ،متنازعہ ترین گستاخانہ فلم ، فرانس میں گستاخانہ خاکے اور کارٹون اس کے علاوہ اور بھی بہت کچھ ہے جس پر اہل قلم لکھ رہے ہیں۔ یوں لگتا ہے کہ اس وقت یہودی لابی بلکہ یوں کہیں کہ ہر غیر مسلم لابی صرف اہل اسلام کے قلبی عقیدت اور جذبات سے کھیل کر ہی فریشمنٹ حاصل کر رہی ہے۔ ایران میں حضرت یوسف علیہ السلام کی فلم بنائی گئی ،دوسری طرف حضرت مریم علیہا السلام کی فلم ،دیگر انبیاء کرام کی فلمیں ، صحابہ وتابعین کرام کے سنہرے کارناموں کو مسخ کر وحشیانہ اور ظالمانہ طرز پر فلمایا جا رہا ہے اور غیر شعوری طور پر اہل اسلام کے اذہان میں یہ زہر گھولا جارہا ہے کہ العیاذ باللہ فلاں نبی اور فلاں پیغمبر ، فلاں صحابی اور فلاں ولی ایسی شکل ایسے کردار والا تھا ان کے اہل خانہ میں بیٹی کی شکل ایسی تھی بیوی اس طرح کی تھی ان کے گھریلو مسائل اس طرح کے تھے اور معاشرتی اور معاشی طور پر وہ اس طرح زندگی بسر کیا کرتے ہیں۔
پھر یہاں یہ کوشش بھی کی جاتی ہے کہ ان کو غیر مدبرانہ سوچ کا حامل قرار دیا جائے بلکہ ظالمانہ اسکرپٹ ان کے بارے میں لکھے اور سنائے جاتے ہیں اور یہ باور کرایا جاتا ہے کہ وہ جس نظام حیات یعنی اسلام کے داعی تھے وہ نظام دائمی اور ابدی نہیں تھا بلکہ وہ تو اس زمانے کی ضروریات کو بھی پورا نہ کرسکتا تھا ……….. شرعی مسئلہ یہ ہے کہ اس طرح کی ویڈیو دیکھنا دکھانا بیچنا خریدنا یا کسی کو اس کےلنک شیئر کرنا حرام ہے کسی طرح بھی جائز نہیں ……..جبکہ موافق ومخالف کتب تاریخ آج بھی اس بات پر شاہد ہیں کہ پیغمبر اسلام اور ان کے جانشینوں نے انسانیت کو انصاف فراہم کیا ،عدل ومساوات کا عملی درس دیا ، برتری اور احساس کمتری کے تصور کو یکسر مٹا ڈالا ، ظالم کے بڑھتے ہوئے ہاتھوں کو روک کر مظلوم ولاچار لوگوں کی فریاد رسی کی ، مرد وزن سب کو یکساں عزت کا حامل ٹھہرایا ، اپنے اور بیگانے کی خلیج پاٹ کر سب کو امن کی شاہراہ کا راہی بنادیا۔ حتیٰ کہ کافروں کو بھی تحفظ فراہم کیا ان کے حقوق کا خیال کیا۔
لیکن اے احسان فراموشو!
تم نے اس کا کیا صلہ دیا ؟ جس نبی نے تمہیں جیون کی بھیک ڈالی تھی اس نبی کو تم روضہ میں تکلیف دیتے ہو؟بھکاریو!جس نبی نے تمہارے کشکول گدائی کو اپنی فراخ دلی ، دریا دلی اور سخاوت سے لبریز کیا تھا تم نے اس کی گستاخی کر کے نمک حرامی کا ثبوت دیا ہے تمہارے ان گھٹیا کاموں سے ہمارے دل صدمات سے چُور چُور ہیں۔
سنو اور بگوش ہوش سنو !
اب یہ مزید صدمات سہنے کا یارا نہیں رکھتے انہوں نے طاؤس ورباب کو توڑ ڈالا ہے اب شمشیر وسناں سے خود کو مسلح کر چکے ہیں یہ کشتیاں جلا چکے اور سروں پر کفن باندھ چکے ہیں۔ لیبیا سے مراکش تک ،اٹلی سے تیونس تک ، سوڈان سے لبنان تک اور افغانستان سے پاکستان تلک الغرض ہر خطے سے گستاخوں کو سزا دینے کے لیے نکل آئے ہیں اور یہ اپنی محبت کا ثبوت دے کر ہی دم لیں گے انہیں اس میدان میں موت بھی محبوب سے اور غازی بننا بھی قبول ہے۔
گستاخو یاد رکھو !
اب سسکنے بلکنے کےدن تمہارے ہیں ،کٹنے اور مرنے کی راتیں تمہاری ہیں ذلت ورسوائی کی صبحیں تمہاری اور حسرت ناکامی کی شامیں تمہارا انتظار کر رہی ہیں اور ہاں اب مسلمان نہیں جاگا بلکہ اس میں محبت رسول جاگ اٹھی ہے اب ان کی زندگیوں میں اطاعت رسول کو آنے سے تمہاری دلفریبیاں کبھی نہیں روک سکتیں۔ آج ہر مسلمان تمہارے نظام زندگی پر ، تمہاری تعلیم پر ، تمہارے کلچر پر ، تمہارے ثقافت پر اور سب سے بڑھ کر تمہاری غلامی پر چار حرف )لعنت(بھیج رہا ہے۔
جن کو ہوجائے ان کی غلامی کا شرف

بالقین وارث فردوس بریں ہوتا ہے

مرے آقا کی زمیں ہے وہ زمیں کہ جہاں خاک نشیں؛ خلد نشیں ہوتا ہے
فلسفی؛ فکر کی رکھتا ہے گماں پر بنیاد رہ نما اہل

محبت کا یقیں ہوتا ہے

عشقِ پیغمبرِ حق کا ہے یقینا اعجاز مجھ پہ

باطل اثر انداز نہیں ہوتا ہے

ایک درد ایسا بھی ہوتا ہے محبت میں کہ درد تو ہوتا

ہے احساس نہیں ہوتا ہے