یہ تھی حکومت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
یہ تھی حکومت
امۃالودود، چکوال
ایک دن گرمی کی سخت دوپہر میں لو چل رہی تھی۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ جنگل کی طرف جارہے تھے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کسی نے دور سے پہچان لیا کہ امیر المومنین ہیں۔قریب جاکر آواز دی:” امیر المومنین! اس وقت سخت گرمی اور لو میں کہاں جارہے ہیں؟“ فرمایا:” بیت المال کا اونٹ گم ہو گیا ہے، اس کی تلاش میں جارہا ہوں۔“ انہوں نے عرض کیا :” کسی خادم کو بھیج دیتے!“فرمایا:” قیامت میں تو سوال مجھ سے ہو گا ،خادم سے نہ ہوگا۔“عرض کیا:” پھر تھوڑی دیر توقف کر کے تشریف لے جائیے ، ذرا گرمی کم ہو جائے۔“ فرمایا :” جھنم اشد حرا “جہنم کی آگ اس بھی زیادہ گرم ہے۔ یہ کہہ کر اسی دھوپ اور لُو میں جنگل تشریف لے گئے۔ یہ تھی سلطنت!ایک بار منبر پرکھڑے ہوئے خطبہ دے رہے تھے،خطبہ میں فرمایا: ”اسمعواواطیعوا“ [سنو اور اطاعت کرو]ایک شخص نے کھڑے ہو کر کہا:
” لانسمع ولا نطیع“[
ہم نہ سنیں گے، نہ اطاعت کریں گے]آپ نے پوچھا: کیوں ؟ اس نے کہا : آپ نےدو کپڑے پہن رکھے ہیں جو مال غنیمت سے تقسیم ہوئے ہیں، مگر سب کے حصے میں تو ایک کپڑا آیا تھا آپ نے دو کپڑے کیسےلئے ؟حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا : بے شک تم سچ کہتے ہو۔ اے عبداللہ! تم اس کو جواب دو۔اس پر سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کھڑے ہوئے اور کہا: امیرالمومنین کے پاس آج کوئی کپڑا نہ تھا جسے پہن کر نماز پڑھاتے۔ تو میں نے اپنے حصے کا کپڑا ان کو عاریۃً دے دیا ہے۔ اس طرح اِن کے پاس دو کپڑے ہوگئے ہیں۔ جن میں سے ایک لنگی بنا لی اور ایک کی چادر۔ یہ جواب سن کر سائل رونےلگا اور کہا :جزاک اللہ ، اب آپ خطبہ پڑھیں ہم سنیں گےبھی اور اطاعت بھی کریں گے۔ یہ تھی ان حضرات کی حکومت کہ رعایا کا ہرشخص ان پر روک ٹوک کرنے کو موجود تھا ،ان کے یہاں خلافت اور حکومت کوئی راحت کی چیز نہ تھی جس کی تمنا کی جائے یہ شاہانِ دنیا کی باشاہت نہ تھی کہ دن رات عیش ومستیاں کرتے۔
[بحوالہ حضرت تھانوی رحمۃاللہ علیہ کے پسندیدہ واقعات :ص615]