خواتین کے 14خطرناک عیوب

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
خواتین کے 14خطرناک عیوب
عائشہ بنت ارشد علی ، سرگودھا

1.

ایک عیب یہ ہے کہ بات کا معقول جواب نہیں دیتیں جس سے پوچھنے والے کو تسلی ہو جائے بہت فضول باتیں ادھر اُدھر کی ملا دیتی ہیں اور اصل بات پھر بھی معلوم نہیں ہوتی۔ہمیشہ یاد رکھو کہ جوشخص جوکچھ پوچھے ا س کا مطلب خوب غور سے سمجھ لو پھر اس کا جواب دوضرورت کے موافق دو۔

2.

ایک عیب یہ ہے کہ چاہے کسی چیز کی ضرورت ہو یا نہ ہو لیکن پسند آنے کی دیر ہے ذرا پسند آئی اور لے لی ، خواہ قرض ہی ہوجائے لیکن کچھ پروا نہیں۔ اگر قرض بھی نہ ہو تب بھی اپنے پیسے کو اس طرح بیکار خرچ کرنا کون سی عقل کی بات ہے؟فضول خرچی ہے جو کہ گناہ کا کام ہے۔

3.

ایک عیب یہ بھی ہےجب کہیں جاتی ہیں تو بہت دیر کر دیتی ہیں وقت تنگ ہوجاتا ہے،کہیں میاں تقاضا کر رہے ہیں تو کہیں بچے رو رہے ہیں ،اگر جلدی تیار ہو جاتیں تو یہ مصیبتیں کیوں ہوتیں؟بعض عورتوں کو آواز کے پردہ کا بالکل اہتمام نہیں ہوتا حالانکہ آواز کا پردہ بھی واجب ہےجیسے صورت کا پردہ ضروری ہے۔ لہٰذا گناہ گار ہوتیں ہیں پس ہر قسم کے پردے کا نہایت اہتمام کرنا چاہئے۔

4.

ایک عیب یہ ہے کہ آپس میں جو باتیں عورتیں کرتی ہیں اکثر یہ ہوتا ہے کہ ایک کی بات ختم نہیں ہوپاتی دوسری شروع کر دیتی ہے بلکہ بہت دفعہ ایسا ہوتا ہےکہ دونوں ایک دم بولنا شروع کردیتی ہیں کہ وہ اپنی کہہ رہی ہے دوسری اپنی ہانک رہی ہے نہ وہ اس کی سن رہی ہے نہ یہ۔ اس کی بھلا ایسی بات کرنے کا کیا فائدہ؟ہمیشہ یاد رکھو کہ جب ایک بات ختم ہوجائے پھر دوسری بولنا شروع کرے۔

5.

ایک عیب یہ ہے کہ زیور اور روپیہ پیسہ بھی بے احتیاطی سے کبھی تکیہ کے نیچے رکھ دیا ،کبھی اسی طاق میں کھلا رکھ دیا، کبھی غسل خانے میں نہانے گئیں لاپرواہی سے وہاں رکھ دیا۔ سستی کے مارے اس کو حفاظت سے نہیں رکھتیں۔ جب چیز جاتی رہے تب واویلا کرتی پھریں گی۔

6.

ایک عیب یہ کہ جب ان کو ایک کام کے واسطے بھیجو جا کر دوسرے کام میں لگ جاتی ہیں ،جب دونوں سے فراغت ہوجائے تب لوٹتی ہیں، اس میں بھیجنے والےکو سخت الجھن ہوتی ہےکیونکہ اس نے ایک کا م کا حساب لگا رکھا ہےکہ یہ اتنی دیر کا ہے،جب وقت گزر جائے تو اس کو پریشانی ہوتی ہے۔

7.

ایک عیب سستی کا ہے ایک وقت کے کام کو دوسرے وقت پر اٹھا رکھتی ہیں اس سے اکثر کام کاحرج اور نقصان ہوتا ہے۔

8.

ایک عیب یہ ہے کوئی چیز کھو جائے تو بے تحقیق کسی پر تہمت لگاتی ہیں یعنی جس نے کبھی کوئی چیز چرائی تھی بے دھڑک کہہ دیا کہ بس جی اسی کا کام ہےکیا یہ ضروری ہے کے سارے عیب ایک ہی آدمی میں ہوں؟

9.

ایک عیب یہ ہے کہ اپنی خطاء یا غلطی کا کبھی اقرار نہ کریں گی، جہاں تک ہوسکے بات کو بنائیں گی خواہ بن سکے یا نہ بن سکے۔

10.

ایک عیب یہ ہے کہ کہیں سے تھوڑی سی چیز ان کے حصہ میں آجائے تو اس پر ناک چڑھائیں گی،طعنہ دیں گی کہ ایسی چیزبھیجنے کی کیا ضرورت تھی ،بھیجتے ہوئے شرم نہ آئی۔ یہ بری بات ہے۔

11.

ایک عیب یہ ہے کہ ان سے کسی کام کو کہو اس میں جھک جھک کریں گی پھر اس کام کو کریں گی ،بھلا جب وہ کام کرنا ہی ہے توپھر اس واہیات انداز تکلم سے کیا فائدہ ؟ ناحق دوسرے کابھی جی بُرا کیا۔

12.

ایک عیب یہ ہے کہ آنے کے وقت چلنےکے وقت مل کر ضرور روتی ہیں چاہے رونا نہ بھی آئے،بس اس ڈر سے روتی ہیں کہ کوئی یوں نہ کہے کہ اس کو محبت ہی نہیں۔

13.

ایک عیب یہ کہ اکثر تکیہ میں یا ویسے ہی سوئی رکھ کر اٹھ جاتی ہیں اور کوئی بے خبر ی میں آکربیٹھتا ہے اس کو سوئی چبھ جاتی ہے۔

14.

ایک عیب یہ ہے کہ بچوں کو گرمی سردی سے نہیں بچاتیں ،اس سے اکثر بچے بیمار جاتے ہیں پھر تعویذ گنڈے کرواتی پھرتی ہیں ،علاج یا احتیاط پھر بھی نہیں کرتیں۔
اللہ تعالی ہم سب کی ان خطرناک عیوب سے حفاظت فرمائے اور اپنے والدین اور گھر والوں کا فرماں بردار بنائے۔ اللہ تعالی ہماری گھریلو اور معاشرتی زندگیوں کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات کے مطابق بسر کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔
آمین یا رب العالمین