الموافقہ بین الحدیث والفقہ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
آثار التشریع
 
علامہ خالد محمودمدظلہ
پی- ایچ- ڈی لندن
انبیاء سے مشابہت کن کے حصہ میں آئی؟:
حضرت مولانا شاہ اسماعیل شہید رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
پس مشابہ بانبیاء دریں فن مجتہدین مقبولین اند، پس ایشاں را از ائمہ فن باید شمرد مثل ائمہ اربعہ۔۔۔پس گویا مشابہت تامہ دریں فن نصیب ایشاں گرویدہ بنائے علیہ درمیان جماہیر اہل اسلام از خواص وعوام بلقب امام معروف گردیدند وبوقت اجتہاد موصوف۔
[منصب امامت ص53]
ترجمہ:پس اس فن میں انبیاء کے مشابہ مجتہدین مقبولین ہوئے ہیں، انہیں ائمہ فن میں شمار کرنا چاہیے جیسا کہ چار امام ہوئے۔اس فن میں مشابہت تامہ انہی کو نصیب ہوئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عامہ اہل اسلام میں وہ خواص ہوں یا عوام یہ حضرات ملقب بامام ہوئے۔
فکر کی ایک درد مندانہ درخواست
قارئین سے غور کی درخواست ہے۔ وہ لوگ جو ائمہ اربعہ کے مقام امامت سے بغض رکھتے ہیں اور مجتہدین کو محدثین سے اونچے درجے کے علما ء تسلیم کرنے میں انہیں جھجھک محسوس ہوتی ہے، وہ حضرت مولانا شاہ اسماعیل شہید رحمہ اللہ کے کیسے ہم مسلک ہوسکتے ہیں؟
مولانا شہید تو لکھتے ہیں: اعمال میں چار مذہبوں کی متابعت جو اہل اسلام میں رائج ہیں، بہت عمدہ ہے،لیکن پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے علم کو ایک شخص کے علم میں منحصر نہ جاننا چاہیے بلکہ آپ کا علم تمام جہان میں پھیلا ہوا ہے۔
[صراط مستقیم ص97]
پھر یہ بھی لکھتے ہیں:
مجتہد ایسا ہو کہ جس کا اجتہاد امت کے اکثر عالموں نے قبول کیا ہو جیسے امام اعظم رحمہ اللہ اور امام شافعی اور امام احمد رحمہ اللہ اور قیاس بھی فاسد نہ ہو۔
[تذکیر الاخوان ص184]
یہ تحریرات 13ویں صدی کی ہیں۔ان سے پتہ چلتاہے کہ 13ویں صدی تک محدثین اور فقہاء میں کوئی تعارض وتصادم نہ تھا۔ مجتہدین کے بارے میں محدثین ہمیشہ تسلیم کرتے آئے ہیں کہ علم نبوت کی گہرائی میں یہی لوگ اترتے ہیں اور نہ صرف ان کے علم کی شان ہے کہ مسائل غیرمنصوصہ میں یا مسائل منصوصہ (بظاہر) متعارضہ میں حکم جاری کرسکیں۔مجتہدین کے اس حق کا محدثین نے بھی کبھی انکار نہیں کیا۔ یہ صرف ہندوستان کے چودھویں صدی کے خار مغیلاں تھے جنہوں نے علم فقہ کے خلاف بلا اسے سمجھے اپوزیشن کی دیوار کھڑی کردی اور ایک نیا فرقہ قائم کردیا۔ اسلاف میں تو ایسا نہ تھا، یہ ترک تقلیدکی ہوا اسی دور میں چلی ہے،جس کے نتیجے میں نیچریوں ،منکرین حدیث اور قادیانیوں کو اپنے نئے نئے دائرے بنانے کا موقع مل گیا۔
اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے