دسمبر

مسلمان“ کی ضرورت ہے

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
”مسلمان“ کی ضرورت ہے !!
…………محمد صفتین احمد
کئی سال پہلے میں جس آفس میں جاب کرتا تھا وہاں کا ماحول کافی ویسٹرن تھا۔ لڑکے لڑکیاں بہت فرینک تھے اور ہر ایک کے کمپیوٹر کے ساتھ سپیکرز اٹیچڈ تھے، آپس میں گہری دوستیاں بھی تھیں ، اکٹھے ٹی پارٹیاں اور گپ شپ کا بھی خوب ماحول ہوتا تھا ، چنانچہ ہال میں ہر وقت وہاں کے لڑکے لڑکیوں کے قہقہوں اور میوزک کے آوازیں گونجا کرتیں تھیں۔
ایک دن ہمارے ایک بہت بڑے کلائینٹ کا ایک نیا پراجیکٹ شروع ہوا جس کے لئے ہمیں عارضی بنیادوں پر ایک مکینیکل انجینئر کی ضرورت پڑی جو ہماری کمپنی کی ایک دوسری برانچ میں جاب کرتا تھا،
Read more ...

بوڑھی اماں جی

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
بوڑھی اماں جی !!!
…………اُنَیسہ جاوید ، کشمور
تہذیب بیٹا:جی اماں!
بیٹا !یہ میری دواؤں کی پرچی ہے بھائی باہر جارہے ہیں تو دے دینا اس کو کل سے کھانسی نے جینا عذاب کر کے رکھا ہے ،اوپر سے بہو نے بھی یہ کہا ہے کہ رات کو منا بے چین ہوتا ہے آپ کی کھانسی کی آواز سن کر۔
اماں آپ خود کیوں نہیں دیتیں بھائی کو اپنے دواؤں کی پرچی؟ مجھے بڑا غصہ آتا ہے جب وہ اپنی ہزار مجبوریاں سناتے ہیں بیگم کو خوش کرنے کے لیے۔بھابھی الگ سے باز کی طرح ان کے گرد چکر کاٹتی ہیں جیسے ہم کوئی بھیک مانگ رہے ہیں بھائی سے۔
Read more ...

وقت کا پہیہ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
وقت کا پہیہ
…………اہلیہ مفتی شبیر احمد
شادی کے چند دنوں کے بعد جمیلہ میکے آئی تو اس کی بہنوں اور سہیلیوں نے اس سے پوچھا:”دولہا بھائی کیسے آدمی ہیں؟“جمیلہ کے چہرے پر شرم کی لالی ابھری۔ وہ اپنی مسکراہٹ روکتے ہوئے بولی: ”اچھے ہیں۔“
پھر اس کے ذہن میں ایک خیال آیا۔ اس کے چہرے کی لالی میں ہلکی سی سیاہی کی آمیزش ہوئی۔ اس نے برا سا منہ بنا کر کہا:
”لیکن ہر وقت اپنی ماں کے مرید ہی بنے رہتے ہیں۔ ہر کام اس سے پوچھ کر کرتے ہیں۔ میں نے کہا:
Read more ...

برا اثرمت لیجیے

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
برا اثرمت لیجیے
محمد، گوجرانوالہ
رکشہ شاہراہ کے بائیں حصے پر دوڑتا جا رہا تھا کہ بائیں طرف سے شاہراہ میں شامل ہونے والی ایک پتلی سڑک سے ایک گاڑی بغیر رُکے اچانک رکشہ کے سامنے آ گئی۔ رکشہ ڈرائیور نے پوری قوت سے بریک دباتے ہوئے رکشہ کو داہنی طرف گھمایا اور ہم بال بال بچ گئے ،گو میرا کلیجہ منہ کو آ گیا تھا۔ بجائے اس کے کہ گاڑی کا ڈرائیور اپنی غلطی کی معافی مانگتا۔
Read more ...

قدرت کے کرشمے

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
قدرت کے کرشمے
…………بریرہ عابد، لاہور
اس کا نام ڈاکٹر احمد تھا اور وہ سعودی عرب کا معروف طبیب تھا۔ لوگ اس سے مشورہ لینے کے لیے کئی کئی دن انتظار کرتے۔ اس کی شہرت بڑھتی چلی گئی۔ دارالحکومت میں ایک انٹر نیشنل میڈیکل کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں اسے بھی دعوت دی گئی۔ اس کی خدمات کے پیش نظر فیصلہ ہوا کہ وہ اس کانفرنس میں نہ صرف کلیدی مقالہ پڑھے گا بلکہ اس موقع پر اسے اعزازی شیلڈ اور سرٹیفکیٹ بھی دیا جائے۔ ڈاکٹر احمداپنے گھر سے ائیرپورٹ کی طرف روانہ ہوا۔
وہ بڑا خوش اور پُرسکون تھا۔ آج شام اس کی تکریم اور عزت کی جانے والی تھی۔ اس کا سوچ کر وہ اور بھی زیادہ آسودہ ہوگیا۔
Read more ...
Page 2 of 2