کیا نظر تھی جس نےمُردوں کا مسیحا کر دیا

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
 
کیا نظر تھی جس نےمُردوں کا مسیحا کر دیا
معظمہ کنول
عرب قوم جس کے درمیان رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت ہوئی تھی، پلے، بڑھے اور جوان ہوئے یقینا وہ ایک خونخوار اور جنگ جو قوم تھی، تہذیب وتمدن سے نابلد، برائیوں کے خوگر، معرفت الٰہی سے کوسوں دور اور طبیعت کے اعتبار سے انتہائی سخت اجڈ اور گنوار تھی۔
نبی اکرم صلى الله علیہ وسلم کی نظر کرم نے ان کو ایسا بدلا کہ ساری دنیا کے لیے وہ ہدایت کےروشن چراغ بن گئے، جو پہلے گنوار تھے مہذب بن گئے، مشرک تھے موحد ہوگئے، سخت تھے نرم ہوگئے، جو پہلے بے حیثیت تھے وہ دنیا کے امام بن گئے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو صدیقیت کا مقام نہ ملتا اگر رسول اکرم صلى الله علیہ وسلم کی معیت نصیب نہ ہوتی، حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو فاروق، حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کو غنی اور ذوالنورین (دوروشنی والے) اور حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو شیرخدا کا خطاب اور اعزاز ملنا رسولِ رحمت صلى الله علیہ وسلم کی صحبت اور محبت کا اثر ہے۔
حضرت بلال حبشی رضی اللہ عنہ اور حضرت سلمان فارسی عرب کے باہر سے تشریف لائے، کوئی تعارف اور سناشائی نہیں، پہلے غلام تھے لیکن اللہ اور اللہ کے رسول صلى الله علیہ وسلم کی محبت وصحبت نے انہیں وہ مقام عطا کیا کہ تمام مسلمانوں کے وہ چہیتے اور سردار بن گئے۔ بقول شاعر؏
خود نہ تھے جو راہ پہ اوروں کے ہادی بن

گئے

کیا نظر تھی جس نے مُردوں کو مسیحا کر دیا