کچھ اردو گرائمر کے بارے میں

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
کچھ اردو گرائمر کے بارے میں
ابن انشاء
فعل ديگر
فعل کی بنيادی قسمیں دو ہيں، جائز فعل، ناجائز فعل، ہم صرف جائز فعل کے افعال سے بحث کريں گے، کيونکہ قسم دوم پر پنڈت کو آنجہانی اور جناب جوش مليح آبادی مبسوط کتابيں لکھ چکے ہيں۔فعل کی دوقسمیں فعل لازم اور فعل متعدی بھی ہيں، فعل لازم وہ ہے جو کرنا لازم ہو، مثلا افسر کی خوشامد، حکومت سے ڈرنا، بيوی سے جھوٹ بولنا وغيرہ۔
فعل متعدی:
عموما متعدی امراض کی طرح پھيل جاتا ہے ايک شخص کنبہ پروری کرتا ہے، دوسرے بھی کرتے ہيں، ايک رشوت ليتا ہے، دوسرے اس سے بڑھ کر ليتے ہيں، ايک بناسپتی گھی کا ڈبہ پچيس روپےمیں کرديتا ہے دوسرا گوشت کے ساڑھے بارہ روپے لگاتا ہے، لطف يہ ہے کہ دونوں اپنے فعل متعدی کو فعل لازم قرار ديتے ہيں، ان افعال ميں گھاٹے ميں صرف مفعل رہتا ہے۔
فعل ماضی
ماضی میں کسی شخص نے جو فعل کيا ہو اسے فعل ماضی کہتے ہيں، کرنے والا عموما اسے بھولنے کی کوشش کرتا ہے، ليکن لوگ نہيں بھولتے۔ماضی کی کئی قسمیں مشہور ہيں، سب سے زيادہ شاندار ماضی ہے، جس قوم کو اپنا مستقبل ٹھيک نظر نہ آئے وہ اس صيغے کو بہت استعمال کرتی ہے۔
ماضی شکیہ :
ايک ماضی شکيہ ہے جن لوگوں کا ماضی مشکوک ہو وہ ماضي شکیہ ذیل میں آتے ہيں عموما ہاتھوں لئے جاتے ہيں۔
ماضی شرطی یا ماضی تمنائی
جن لوگوں نے ريس میں يا تاش پر شرطيں بدل بدل کر اپنا ماضی تباہ کيا ہو ان کے ماضی کو شرطی کہتے ہيں، چونکہ ان لوگوں کی تمنا ہوتی ہے کہ اور پيسے آئيں تو ان کو بھی ريس میں لگائيں اور اس لئے شرطی اور تمنائی دونوں ماضياں ساتھ ساتھ آتی ہيں اس کی دو اورقسمیں ہيں ماضی قريب اور ماضی بعيد ، ماضی کو حتی الوسع قريب نہ آنے دينا چاہيئے، جتنی بعيد رہے گی اور جتنے اس پر پردے پڑے رہيں گے، اتنی ہی بھلی معلوم ہوتی ہے، ماضی کا بعید رہنا مستقبل کیلئے بھی اچھا ہے۔