نماز اہل السنت و الجماعت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
قسط نمبر32: صلوۃ استخارہ ، صلوٰۃ التوبۃ ، صلوۃ سفر
نماز اہل السنت و الجماعت
…………متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
صلوۃ استخارہ:
جب کسی کو کوئی کام پیش آئے اور اس کے کرنے نہ کرنے میں تردد ہو رہا ہو اور یہ فیصلہ نہ کر سکے کہ کروں یا نہ کروں؟ جلدی کروں یا دیر سے؟ تو اسے چاہیے کہ دو رکعت نماز استخارہ پڑھ کر دعاء استخارہ مانگے، پھر جس طرف دل کا میلان ہو جائے اسی کو اختیار کرے۔
عَنْ جَابِرِبْنِ عَبْدِاللّٰہِ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُعَلِّمُنَا الْاِسْتِخَارَۃَ فِی الْاُمُوْرِکُلِّھَا کَمَا یُعَلِّمُنَا السُّوْرَۃَ مِنَ الْقُرْاٰنِ یَقُوْلُ اِذَا ھَمَّ اَحَدُکُمْ بِالْاَمْرِفَلْیَرْکَعْ رَکْعَتَیْنِ مِنْ غَیْرِ الْفَرِیْضَۃِ ثُمَّ لِیَقُلْ: اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْتَخِیْرُکَ بِعِلْمِکَ وَاَسْتَقْدِرُکَ بِقُدْرَتِکَ وَاَسْئَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ الْعَظِیْمِ فَاِنَّکَ تَقْدِرُ وَ لَا اَقْدِرُ وَ تَعْلَمُ وَلَا اَعْلَمُ وَاَنْتَ عَلَّامُ الْغُیُوْبِ اَللّٰھُمَّ اِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ اَنَّ ھٰذَا الْاَمْرَخَیْرٌ لِّیْ فِیْ دِیْنِیْ وَمَعَاشِیْ وَعَاقِبَۃِ اَمْرِیْ اَوْ قَالَ عَاجِلِ اَمْرِیْ وَاٰجِلِہٖ فَاقْدِرْہُ لِیْ وَیَسِّرْہُ لِیْ ثُمَّ بَارِکْ لِیْ فِیْہِ وَاِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ اَنَّ ھٰذَا الْاَمْرَ شَرٌّ لِیْ فِیْ دِیْنِیْ وَمَعَاشِیْ وَعَاقِبَۃِ اَمْرِیْ اَوْقَالَ فِیْ عَاجِلِ اَمْرِیْ وَاٰجِلِہٖ فَاصْرِفْہُ عَنِّیْ وَاصْرِفْنِیْ عَنْہٗ وَاقْدِرْ لِیَ الْخَیْرَ حَیْثُ کَانَ ثُمَّ ارْضِنِیْ بِہٖ قَالَ وَیُسَمِّیْ حَاجَتَہٗ۔
(صحیح البخاری ج 1ص155 ،سنن ابی داؤد ج 1ص222 ،جامع الترمذی ج 1ص109 )
ترجمہ : حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں تمام امور میں استخارہ کرنا سکھاتے تھے جس طرح قرآن کی سورتیں سکھاتے تھے۔ فرماتے تھے کہ جب تمہیں کوئی کام پیش آئے تو دو رکعتیں نماز (استخارہ) پڑھو پھر یہ دعا مانگو: (دعا کا ترجمہ یہ ہے) اے اللہ! میں تیرے علم کی مدد سے تجھ سے بھلائی اور تیری قدرت کی مدد سے طاقت مانگتا ہوں اور تیرے فضل عظیم کا سوال کرتا ہوں۔ کیونکہ تو قدرت رکھتا ہے اور میں نہیں رکھتا، تو جانتا ہے اور میں نہیں جانتا، اور تو ہی تمام غیبوں کا جاننے والا ہے۔ اے اللہ ! اگر تو جانتا ہے کہ یہ کام (اس جگہ اپنے کام کا نام لے) میرے دین، زندگی ، انجام کار اور میری دنیا و آخرت کے اعتبار سے بہتر ہے تو اسے میری قدرت میں دے دے اور اسے میرے لئے آسان فرما دے اور اگر تو اس کام کو میرے دین، زندگی ، انجام کار اور دنیا و آخرت کے لئے برا سمجھتا ہے تو اس کو مجھے سے اور مجھ کو اس سے پھیر دے اور میرے لئے بھلائی عطا فرما جہاں کہیں بھی ہو، پھر مجھے اس کے ساتھ راضی بھی فرما۔
صلوۃ التوبہ:
اگر کسی سے کوئی گناہ سر زد ہو جائے تو اسے چاہئے کہ اچھی طرح وضو کرے دو رکعت نماز پڑھ کر توبہ کرے اور اللہ تعالی سے اپنے گناہوں کی معافی طلب کرے۔
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے
: قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُوْلُ مَامِنْ رَجُلٍ یُذْنِبُ ذَنْبًاثُمَّ یَقُوُمُ فَیَتَطَھَّرُثُمَّ یُصَلِّیْ ثُمَّ یَسْتَغْفِرُاللّٰہَ اِلَّاغَفَرَاللّٰہُ لَہٗ ثُمَّ قَرَاَ ھٰذِہٖ الْاٰیَۃ:{ وَالَّذِیْنَ اِذَافَعَلُوْافَاحِشَۃً اَوْظَلَمُوْااَنْفُسَھُمْ ذَکَرُوْا اللّٰہَ} الْاٰیَۃِ
(آل عمران:135 )
(جامع الترمذی ج 1ص92 باب ما جاء فی الصلوۃ عند التوبۃ ،سنن ابن ماجۃ ج 1ص100(
ترجمہ : فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ جس شخص سے کوئی گناہ ہو جائے تو وہ وضو کرے اور (دور رکعت) نماز ادا کرے اور اللہ تعالی سے معافی مانگے تو اللہ تعالی اسے معاف فرمادیں گے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی (ترجمہ) اور جب وہ کوئی فحش کام کرتے ہیں یاا پنی جانوں پر ظلم کرتے ہیں تو اللہ کو یاد کرتے ہیں اور اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہیں اور اللہ کے سوا کون ہے جو گناہوں کو بخش دے اور وہ لوگ اپنے کئے ہوئے پر اصرار نہیں کرتے اور وہ جانتے ہیں۔
صلوۃ سفر:
سفر پر جاتے وقت اور سفر سے واپسی پر دو رکعت پڑھنا مستحب ہے۔
:1 عَنِ الْمُطْعِمِ بْنِ الْمِقْدَامِ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَاخَلَفَ عَبْدٌعَلٰی اَھْلِہ ٖ اَفْضَلَ مِنْ رَّکْعَتَیْنِ یَرْکَعُھُمَاعِنْدَھُمْ حِیْنَ یُرِیْدُ السَّفْرَ۔
(مصنف ابن ابی شیبۃ ج3 ص552،رقم 4914)
ترجمہ : حضرت مطعم بن مقدام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب کوئی شخص سفر کا ارادہ کرتا ہے تو اپنے گھر والوں کے پاس دو رکعت سے زیادہ افضل شے نہیں چھوڑتا۔
:2 عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ اِذَاخَرَجْتَ فَصَلِّ رَکْعَتَیْنِ۔
(مصنف ابن ابی شیبۃ ج3 ص553 باب الرجل یرید السفر،رقم 4915)
ترجمہ : حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب تو سفر پر نکلے تو دو رکعت نماز پڑھ لیا کر۔
:3 عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ جَائَ رَجُلٌ اِلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنِّیْ اُرِیْدُاَنْ اَخْرُجَ اِلَی الْبَحْرَیْنِ فِیْ تِجَارَۃٍ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ صَلِّ رَکْعَتَیْنِ۔
(مجمع الزوائد ج 2ص 572باب الصلوٰۃ اذا اراد سفرا، رقم الحدیث 3684 )
ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں تجارت کے سلسلے میں بحرین جانا چاہتا ہوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دو رکعتیں نماز پڑھ لو۔
:4 عَنْ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ لَایَقْدِمُ مِنْ سَفَرٍ اِلَّا نَھَاراً فِی الضُّحٰی فَاِذَا قَدِمَ بَدَئَ بِالْمَسْجِدِ فَصَلّٰی فِیْہِ رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ جَلَسَ فِیْہِ۔
(صحیح مسلم ج 1ص 248 باب استحباب رکعتین فی المسجد لمن قدم من سفر )
ترجمہ : حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دن کے وقت چاشت کے قریب سفر سے واپس تشریف لاتے تھے۔ جب واپس آتے تو مسجد میں تشریف لے جاتے اور دو رکعت نماز ادا کرتے پھر مسجد میں تشریف فرما ہوتے۔
:5 عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ اِذَادَخَلْتَ مَنْزِلَکَ فَصَلِّ رَکْعَتَیْنِ تَمْنَعَانِکَ مَدْخَلَ السُّوْئِ وَاِذَاخَرَجْتَ فَصَلِّ رَکْعَتَیْنِ تَمْنَعَانِکَ مَخْرَجَ السُّوْئِ۔
(مجمع الزوائد ج 2ص 572 باب الصلوٰۃ اذا دخل منزلہ ، رقم الحدیث 3686)
ترجمہ : حضرت ابو ہریر ہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب تم سفر سے واپسی پر اپنے گھر میں داخل ہو تو دو رکعتیں ادا کرو، تو یہ تمہیں برے داخلے سے روک دیں گی اور جب سفر کے لئے نکلو تو بھی دو رکعتیں پڑھو یہ تمہیں باہر جانے کی برائی سے روک دیں گی۔
……………)جاری ہے (