نماز اہل السنت و الجماعت

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
 
آخری قسط:
صلوٰۃ استسقاء
نماز اہل السنت و الجماعت
…………متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
اگر بارش نہ ہو رہی ہو تو دو رکعت صلوۃ الا ستسقاء پڑھی جاتی ہے اور کبھی صرف دعا مانگی جاتی ہے۔ احادیث مبارکہ میں دونوں طریقے منقول ہیں۔
عَنْ عُبَّادِبْنِ تَمِیْمٍ عَنْ عَمِّہٖ (عَبْدُاللّٰہِ بْنِ زَیْدٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ )قَالَ خَرَجَ النَّبِیُّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِلَی الْمُصَلّٰی یَسْتَسْقِیْ وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَۃَ فَصَلّٰی رَکْعَتَیْنِ وَقَلَّبَ رِدَائَہٗ۔
(صحیح البخاری ج1 ص140 باب الاستسقاء فی المصلی ،صحیح مسلم ج 1ص293 )
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز استسقاء کے لئے عید گاہ کی طرف نکلے ، قبلہ کی طرف منہ فرمایا اور دو رکعتیں پڑھیں اور اپنی چادر کا رخ بدلا۔ (یعنی دائیں طرف کو بائیں کندھے پر اور بائیں طرف کو دائیں کندھے پر کیا (
عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ بَیْنَمَارَسُوْلُ اللّٰہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَخْطُبُ یَوْمَ الْجُمْعَۃِ اِذْجَائَ رَجُلٌ فَقَالَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ قَحَطَ الْمَطَرُفَادْعُ اللّٰہَ اَنْ یَّسْقِیَنَافَدَعَا فَمُطِرْنَافَمَاکِدْنَااَنْ نَّصِلَ اِلٰی مَنَازِلِنَا فَماَ زِلْنَانُمْطَرُ اِلَی الْجُمْعَۃِ الْمُقْبِلَۃِ قَالَ فَقَامَ ذٰلِکَ الرَّجُلُ اَوْغَیْرُہٗ فَقَالَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اُدْعُ اللّٰہَ اَنْ یَّصْرِفَہٗ عَنَّا فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَللّٰھُمَّ حَوَالَیْنَاوَلَاعَلَیْنَاقَالَ لَقَدْرَاَیْتُ السَّحَابَ یَتَقَطَّعُ یَمِیْناً وَّشِمَالاً یُمْطَرُوْنَ وَلَایُمْطَرُاَھْلُ الْمَدِیْنَۃِ۔
(صحیح البخاری ج1 ص138 ،صحیح مسلم ج 1ص293 )
ترجمہ : حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن خطبہ دے رہے تھے کہ ایک آدمی آیا اور عرض کیا یا رسول اللہ! بارش رک گئی ہے ، اللہ سے دعا کیجئے کہ (بارش برسا کر) ہمیں سیراب کر دے۔ آپ نے دعا کی تو بارش ہونے لگی اور ہم اپنے گھروں کو بمشکل واپس ہوئے۔ دوسرے جمعہ تک بارش ہوتی رہی۔ راوی کا بیان ہے کہ وہ شخص یا کوئی اور کھڑا ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ! اللہ سے دعا کیجئے کہ بارش کو روک دے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ ! ہمارے اردگرد برسا، ہم پر نہ برسا۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ دائیں بائیں بادل ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا، اس طرف (یمن اور شام) تو بارش ہو رہی تھی لیکن مدینہ میں نہیں ہو رہی تھی۔