حکومت بڑی” کرپٹ“ ہے

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
حکومت بڑی” کرپٹ“ ہے !!
محمد اعجاز ، قصور
کل تک سائیکل پر گھومنے والا ٹی وی اینکر کسی سے نوٹوں کی بوریاں لے کر سارا دن حکومت کو گالیاں دے گا اور کہے گا حکومت بڑی کرپٹ ہے۔
موٹے پیٹ والا سیٹھ ایک روپیہ ٹیکس نہیں دے گا اور دوسروں سے کہے گااس پارٹی سے ملک نہیں چل رہاکاروبار ڈاؤن ہے۔ بس یار حکومت بڑی کرپٹ ہے۔
سبزی والا پیسے پورا لےگا اور سڑی ہوئی سبزی دے گا۔ کم تولے گا لیکن کہے گا حکومت بڑی کرپٹ ہے۔
قصائی پیسے پورا لے گا چن چن کر ہڈیاں تول کے دے گا۔ لیکن کہے گا یہی کہ حکومت بڑی کرپٹ ہے اب تو یہ بھی نہیں معلوم ہوتا کہ گوشت حلال جانور کا ہے یا کتے ، گدھے وغیرہ کا۔
دودھ والا ، پانی کی بالٹی دودھ میں انڈیلتے ہوئے یہی رونا روئے گا، پا جی کی دیسے حکومت بڑی کرپٹ اے۔
سرکاری ڈرائیور سرکار کی گاڑی سے ڈیزل چرائے گا لیکن گھر جاتے ہوئے دوستوں سے یہی کہے گا: حکومت بڑی کرپٹ ہے۔
ہیڈ ماسٹر سکول کے عمارت اور فرنیچر کا فنڈ اپنے گھر لے جائے گا لیکن ٹاٹ پر بیٹھے بچوں کے سامنے وہ بھی یہی فلسفہ بیان کرے گا حکومت بڑی کرپٹ ہے۔
کیا ڈاکٹر، کیاانجینیر اور کیا سرکاری ملازمین اور کیا افسران۔ سب اپنے ضمیر کو حاضر ناظر جان کے سوچے کہ وہ کیا کرتے ہیں؟کیا ہم بھی کچھ نہ کچھ” کرپٹ“ ہیں یا صرف ”حکومت بڑی کرپٹ ہے۔ “