سونگ چن کا خالی گملا

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
سونگ چن کا خالی گملا
ثوبیہ نواز، مانسہرہ
بہت پرانے زمانے میں ایک بادشاہ تھا ، اس کا کوئی بیٹا نہ تھا۔ جب وہ بوڑھا ہو گیا تو اسے فکر ہوئی کہ اس کے مرنے کے بعد تخت و تاج کا وارث کون ہو گا ؟
لہذا ایک دن اس نے اپنے ملک میں اعلان کرایا کہ وہ ایک بچے کو گود لینا چاہتا ہے جو بعد میں اس کے تخت و تاج کا وارث ہو گا۔
بچے کے انتخاب کے لیے یہ طریقہ بتایا گیا کہ تمام ملک میں سے کچھ بچے منتخب کیے گئے ہر بچے کو بیج دیا جا ئے گا۔ جس بچے کے بو ئے ہوئے پودے پر سب سے خوبصورت پھول کھلے گا ، وہ بادشاہ کا وارث بنا دیا جا ئے گا۔
سونگ چن نامی کا ایک لڑکا تھا ، اس نے بھی بادشاہ سے ایک بیج لیا اور اپنے گھر آکر ایک گملے میں بو دیا۔
وہ ہر روز اسے پانی دیا کر تا تھا ، اسے امید تھی اس کے پودے پر سب سے زیادہ خوبصور ت پھو ل کھلے گا۔ دن گزر تے گئے مگر گملے میں سے کچھ بھی نکلا۔
سو نگ چن کو بڑی فکر تھی۔ اس نے ایک اور گملا خریدا اور دور سے جا کر مٹی لایا اور اس بیج کو دو بارہ احتیا ط سے لگایا مگر دو مہینے گزر جانے پر بھی گملے میں سے کوئی پودا نہ نکلا۔
پلک جھپکتے میں پھولو ں کی نمائش کا دن آ پہنچا۔ سارے ملک کے بچے شاہی محل میں جمع ہوئے۔ ہر ایک اپنے ہاتھو ں میں ایک گملا لیے ہوئے تھا۔ گملوں میں رنگ برنگے پھول کھلے ہوئے تھے۔ وہ واقعی بڑے خوبصورت تھے۔ بادشاہ پھول دیکھنے بچوں کے پاس آیا۔ وہ ہر ایک خوبصورت پھول کو دیکھتا رہا مگر اسے کوئی پسند نہیں آرہا تھا۔ چلتے چلتے اچانک اس کی نظر سونگ چن پر پڑی جو ایک خالی گملا لیے سر جھکائے کھڑا تھا۔ سو نگ چن کے پاس جا کر رک گیا اور اس سے پو چھا : ”بیٹے ! تم خالی گملا لیے کیو ں کھڑے ہو ؟“
سونگ چن نے روتے ہوئے کہا : ” میں نے بیج گملے میں ڈالا تھا اور روزانہ پانی بھی دیتا تھا مگر اس سے اب تک کوئی پودا نہیں اگا ، اس لیے خالی گملا لیے کھڑا ہو ں۔ “
بات سن کر باد شاہ ہنس پڑا ، اس نے کہا تم ایک سچے لڑکے ہو، مجھے اپنے تخت و تاج کے لیے تم جیسے سچے لڑکے کی تلاش تھی ، تم ہی اس ملک کے بادشاہ ہو گے۔ کیونکہ میں نے سب بچوں کو جو بیج دے تھے وہ ابلے ہوئے تھے۔ خراب ہو چکے تھے اس لیے ان سے پودے کا اگنا ممکن ہی نہیں تھا۔
دوسرے بچے اس لیے خوبصورت پھول کھلانے میں کامیا ب ہو گئے تھے کہ انہوں نے اس خراب کی جگہ اچھے بیج بو ئے تھے مگر سونگ چن نے یہ غلط حرکت نہیں کی تھی اور جھو ٹ سے کا م نہیں لیا تھا ، لہٰذا اسے سچائی کا انعام مل گیا۔