احناف ڈیجیٹل لائبریری

یومِ تکبیر کاپیغام

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive

یومِ تکبیر کاپیغام

28مئی 1998ء کا یادگاردن:
اللہ کی کبریائی، قوت، طاقت، حشمت، جبروت اور عظمت کے سامنے دنیابھر کی طاقتوں کی حیثیت پرِکاہ کی بھی نہیں، یہی ہمارا عقیدہ اور نظریہ ہے۔ اہلیان پاکستان کی خوش نصیبی ہے کہ وہ جس خطے میں بستے ہیں اس کی بنیاد اسی نظریے پر قائم ہے،اس لیے پاکستانی قوم اللہ کی کبریائی کے آگے سرنگوں جبکہ مغربی و استعماری قوتوں کے سامنے سینہ سپررہتی ہے، یہ قوم دنیا بھر میں امن و آشتی کی نہ صرف دعوے دار بلکہ علمبردار ہے۔
تاریخ شاہد ہے کہ بین الاقوامی سطح پرریاست پاکستان نےہمیشہ اپنے قومی و ملی مفادات سے بالاتر ہو کرخطے میں قیام امن کےلیے بھرپور کردار ادا کیا ہے۔
Read more ...

یومِ دفاعِ پاکستان

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
یومِ دفاعِ پاکستان
6 ستمبر 1965ء کا یادگار دن:
اللہ کا انعام ہے پاکستان ……اور یہ طے شدہ بات ہے کہ اللہ کے انعام کو زوال نہیں آسکتا۔ وطن عزیز پاکستان جب سے بنا بلکہ بننے سے بھی پہلے جب اس کو بنانے کےلیے منظم منصوبہ بندی کی جارہی تھی اور اس کے حصول کےلیے قربانیوں کی داستان شروع ہو رہی تھی اس وقت سے لے کر آج تک یہ پوری دنیائے کفر کی آنکھوں میں کانٹا بن کر چبھ رہا ہے۔ عالم کفر پہلے یہ چاہتا تھا کہ برصغیر کے مسلمان پاکستان کو آزاد اسلامی ریاست کے طورپر حاصل نہ کر سکیں لیکن خدائی امر پورا ہوکر رہا اور دنیا کے نقشے پر پاکستان آزاد اسلامی فلاحی خود مختار مملکت بن کر ابھرا۔
Read more ...

ریاستی استحکام میں امن کی اہمیت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
ریاستی استحکام میں امن کی اہمیت
امن نام ہے سماجی انصاف، وسائل اور اقتدار میں منصفانہ طرز معاشرت کا۔ یہ ایک کیفیت ہے جس کی بدولت سماج میں سکون و اطمینان، خوشی و راحت اور چین و سرور پیدا ہوتا ہےاور یہی چیز قوموں کی ترقیات کا پہلا زینہ ہوتی ہے۔
یہ ایک مسلم حقیقت ہے کہ کسی بھی ریاست کی کامیابی، ترقی اور خوشحالی کی بنیاد امن، علم اور معیشت سے وابستہ ہوتی ہے۔ پھر ان تینوں میں سے امن کو اولیت حاصل ہے۔ جس ریاست میں امن کا پائیدار قیام موجود ہووہاں علم اور معیشت کا استحکام خود بخود وجود پذیر ہو جاتا ہے۔
Read more ...

افواج پاکستان کا کردار

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
افواج پاکستان کا کردار
اللہ تعالیٰ پاکستان اور اہلیان پاکستان کی ہر طرح سے اور ہر طرف سے حفاظت فرمائے۔ہمسایہ ملک کی طرف سے ہونے والی مسلح جارحیت اور عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی انتہائی قابل مذمت ہے۔آج پوری قوم کی نظریں اپنے محافظین پر لگی ہوئی ہیں پوری قوم کو اپنی افواج پر اور افواج کو اپنی قوم پر مکمل اعتماد کی ضرورت ہے ۔اسی اعتماد کے بل بوتے ہمیں متحد ہو کر اپنے مقاصد کے حصول کیلیے آگے بڑھنا ہو گا اور اپنے وطن کے دفاع کے لیے عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے ۔
پاکستان ایک اسلامی نظریاتی ملک ہے، اس کی سرحدیں بھی ایک اسلامی سلطنت کی سرحدیں ہیں اور ان سرحدوں کے رکھوالے درحقیقت اسلامی جغرافیائی سرحدات کے محافظ ہیں۔
Read more ...

مدینہ طیبہ اور پاکستان

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
مدینہ طیبہ اور پاکستان:
اسلام کی 1400 سالہ تاریخ اس بات کی چشم دید گواہ ہےکہ مدینہ طیبہ کے بعد پاکستان دوسری ریاست ہے جو اسلام کے نام پر معرض وجود میں آئی۔ مدینہ طیبہ کے اسلامی ریاست بننے کے وقت حالات کی جو سنگینی چل رہی تھی قیام پاکستان کے وقت بھی اس سے ملتی جلتی صورتحال بن چکی تھی۔

مدینہ طیبہ کو اس وقت کے بت پرستوں سے خطرہ تھا اور ان بت پرستوں کی پشت پناہی یہود کر رہے تھے۔ پاکستان کو بھی بت پرست ہندؤوں سے خطرہ رہتا ہے اور انڈیا کی امداد اِس وقت کے یہودی اسرائیلی کر رہے ہیں۔
Read more ...

تاریخ نویسوں سے شکوہ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
تاریخ نویسوں سے شکوہ:
پاکستان کے تاریخ نویسوں کا حافظہ کمزوری کا شکار نہ ہوتا تو وہ علامہ شبیر احمد عثمانی کی ملکی، قومی اور آئینی خدمات کو کبھی فراموش نہ کرتے۔ افسوس صد افسوس!کہ اس عظیم شخصیت کو جس کی محنت اور اخلاص نے پاکستان کے خاکے میں مذہب اور تقدس کا رنگ بھر قوم کے حوالے کیا، بانیان پاکستان کے شانہ بشانہ تعمیر وطن میں بنیادی کردار ادا کیا۔ اگر علامہ شبیر احمد عثمانی مسلم لیگ کی حمایت نہ کرتے اورقائد اعظم کے دست راست نہ بنتے تو برصغیر کے مسلمان اسے تحریک ضرور سمجھتے مگر نظریاتی تحریک کبھی نہ سمجھتے ۔
Read more ...

علامہ عثمانی کے پاکستان کے لیے بنیادی اصول

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive

پاکستان کے لیے بنیادی اصول:

علامہ شبیر احمد عثمانی رحمہ اللہ نے پاکستان کی غرض و غایت کے چند بنیادی اصول مرتب کیے۔ چنانچہ فرماتے ہیں:
ساری ملت اسلامیہ متحد و یک جان ہو کر اپنی قدرت کی آخری حد تک وہ قوت فراہم کرے جس سے ابلیس کے لشکروں کے حوصلے پست ہو جائیں، ظاہر ہے کہ اس چیز کی تکمیل و انصرام موقوف ہے اس پر کہ ہماری سب سے بڑی اسلامی مملکت پاکستان پہلے اپنے قیام کی اصلی غرض وغایت اور بنیادی اصول کو سمجھ لے جو ہمارے نزدیک حسب ذیل ہونے چاہییں:
Read more ...

دستور ساز اسمبلی میں علامہ عثمانی کا خطاب

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
دستور ساز اسمبلی میں علامہ عثمانی کا خطاب:
اس کے صرف دو دن بعد9 مارچ1949ء کو علامہ شبیر احمد عثمانی نے دستور ساز اسمبلی میں ایک قرارداد مقاصد پیش کرنے پر جناب لیاقت علی خان کو مبارکباد پیش کی اور تفصیلی خطاب کیا، جو کہ ہدیہ قارئین ہے:
بعد از خطبہ مسنونہ فرمایا:
جناب صدر محترم!
قرار داد مقاصد کے اعتبارسے جو مقدس اور محتاط تجویز آنریبل مسٹر لیاقت علی خاں صاحب نے ایوان ہذا کے سامنے پیش کی ہے، میں نہ صرف اس کی تائید کرتا ہوں،
Read more ...

قرادادِ مقاصد کا متن

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
قرادادِ مقاصد کا متن
بسم اﷲ الرحمن الرحیم
چونکہ اﷲ تبارک و تعالیٰ ہی کل کائنات کا بلا شرکت غیرے حاکم مطلق ہے، اور اسی نے جمہور کی وساطت سے مملکت پاکستان کو اختیارِ حکمرانی اپنی مقرر کردہ حدود کے اندر استعمال کرنے کے لیے نیابتاً عطا فرمایا ہے، اور چونکہ یہ اختیارِ حکمرانی ایک مقدس امانت ہے۔لہٰذا جمہور پاکستان کی نمایندہ یہ مجلس دستور ساز فیصلہ کرتی ہے، کہ آزاد اور خود مختار مملکت پاکستان کے لیے ایک دستور مرتب کیا جائے۔
Read more ...

اسلامی آئین سازی

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
اسلامی آئین سازی
مجلس العلماء کا خط:
3 جون 1947ء کو جب وائسرے لارڈ ماؤنٹ بیٹن ہندوستان کا اختیار ہندوستانیوں کو سونپنے کے منصوبہ بنا رہا تھا انہی دنوں بعض دوراندیش مخلص مسلمانوں نے ”مجلس العلماء“ کی انجمن قائم کی۔ تاکہ کل کو جب ملک حاصل ہو جائے تو ملک میں اسلامی آئین اور دستور سازی کا کام کیا جا سکے۔ مجلس العلماء کے جنرل سیکرٹری شفیق احمد صدیقی صاحب نے علامہ شبیر احمد عثمانی کو ایک خط لکھا جس میں اپنا مدعیٰ ظاہر کیا اور مجلس العلماء کی صدارت کی پیش کش بھی فرمائی۔
Read more ...