احناف ڈیجیٹل لائبریری

مسلم لیگ کی حمایت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
مسلم لیگ کی حمایت
قائد اعظم کی جماعت مسلم لیگ کو ضرورت تھی کہ علماء کرام اس کے حق میں آواز بلند کریں۔ اور حصول ریاست کے لیے انتھک محنت کریں۔ چنانچہ 10 فروری 1938ء کو حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے مسلم لیگ کی حمایت میں ایک تفصیلی فتویٰ) جو تنظیم المسلمین کے نام سے شائع ہو چکا ہے ( جاری فرمایا۔ جبکہ اس سے پہلے دوقومی نظریے کی حمایت جھانسی الیکشن میں فرما چکے تھے۔
Read more ...

پاکستان کا ابتدائی تصور

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
پاکستان کا ابتدائی تصور
جون 1928ء کو مولانا عبدالماجد دریابادی رحمہ اللہ کی حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ سے ملاقات ہوئی۔ تو حضرت تھانوی فرمانے لگے:
”جی یوں چاہتا ہے کہ ایک خطہ پر خالص اسلامی حکومت ہو، سارے قوانین و تعزیرات وغیرہ کا اجراء احکامِ شریعت کے مطابق ہو، بیت المال کا نظام قائم ہو، نظامِ زکوٰۃ رائج ہو، شرعی عدالتیں قائم ہوں۔ مسلمانوں کو اس کے لیے کوشش کرنی چاہیے، دوسری قوموں کے ساتھ مل کر یہ نتائج کہاں حاصل ہو سکتے ہیں؟“
Read more ...

تقسیم ہند کا منصوبہ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
تقسیم ہند کا منصوبہ
تجارت کی غرض سے برصغیر میں برطانوی سامراج نے اپنے قدم جمائے اور دیکھتے ہی دیکھتے برصغیر کے سیاہ و سفید کے ”مالک “بن بیٹھے۔اقتصادی طور سے برصغیر کو ”سونے کی چڑیا“ کہا جاتا تھا۔ اس لیےاس کو لوٹنے کے لیے منظم منصوبہ بندی کی گئی، یہاں کے رہنے والوں پر ظلم و تشدد کیا گیا اور ”لڑاؤ اور حکومت کرو“ کے اصول کو اپنا کر انہیں باہمی طور پر لڑا دیا گیا۔
Read more ...

میرا پاکستان

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
میرا پاکستان
آزادی کا تصور:
پاکستان؛ تحریک آزادی کی بدولت نعمت آزادی سے مالا مال ہوا۔ پاکستانی قوم کے لیے آزادی کا تصور مغرب کے تصور آزادی سے یکسر جداگانہ ہے۔ اہل مغرب کے آزادی کے تصورات میں تنوع بھی پایا جاتا ہے اور باہم اختلاف بھی۔ لبرلائزیشن میں ہر فرد کو دینی، روایتی، سماجی، قبائلی، نسلی، گروہی، علاقائی، خاندانی، لسانی، قومی اور اخلاقی الغرض ہر قسمی” آزاد روی“ کا پورا پورا حق ہے، وہ ہر نوعیت کی آزادی کو ہر سطح پر ممکن بنا کر اس میں وسعت کی قائل ہے۔
یعنی انسان اپنے خالق حقیقی کی عبدیت، برحق نمائندہ خدا)رسول صلی اللہ علیہ وسلم (کی اطاعت سے بھی آزاد ہو سکتا ہے۔
Read more ...

اختتامیہ

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
اختتامیہ
نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِ أَمَّا بَعْدُ!
1: دین کا خلاصہ دو چیزیں ہیں: اوامر اور نواہی ۔ اوامر سے اتفاق کرنا ہے اور نواہی سے اجتناب کرنا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿وَمَآ آتَاكُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوْا.﴾
(الحشر:7)
ترجمہ: رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) تمہیں جو کچھ دے وہ لے لو اورجس سے منع کرے اس سے رک جاؤ۔
Read more ...

دعائے خاتمہ بالخیر

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
دعائے خاتمہ بالخیر
فِرَق باطلہ سے اعلانِ براءت
متن:
[٭]: وَنَسْأَلُ اللهَ تَعَالٰى أَنْ يُثَبِّتَنَا عَلَى الْإِيْمَانِ وَيَخْتِمَ لَنَا بِهٖ وَيَعْصِمَنَا مِنَ الْأَهْوَاءِ الْمُخْتَلِفَةِ وَالْآرَاءِ الْمُتَفَرِّقَةِ وَالْمَذَاهِبِ الرَّدِيَّةِ مِثْلِ الْمُشَبِّهَةِ وَالْمُعْتَزِلَةِ وَالْجَهْمِيَّةِ وَالْجَبْرِيَّةِ وَالْقَدَرِيَّةِ وَغَيْرِهِمْ مِنَ الَّذِيْنَ خَالَفُوا السُّنَّةَ وَالْجَمَاعَةَ وَاتَّبَعَ الْبِدْعَۃَ والضَّلَالَةَ وَنَحْنُ مِنْهُمْ بَرَاءٌ وَهُمْ عِنْدَنَا ضُلَّالٌ وَأَرْدِيَاءُ وَبِاللهِ الْعِصْمَةُ وَالتَّوْفِيْقُ. وَاللہُ أَعْلَمُ بِالصَّوَابِ وَإِلَیْہِ الْمَرْجِعُ وَالْمَاٰبُ․
ترجمہ: ہم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں
Read more ...

عقیدہ 105

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
عقیدہ 105:
متن:
فَهٰذَا دِيْنُنَا وَاعْتِقَادُنَا ظَاهِرًا وَبَاطِنًا وَنَحْنَ بُرَءَاءُ إِلَى اللهِ مِنْ كُلِّ مَنْ خَالَفَ الَّذِيْ ذَكَرْنَاهُ وَبَيَّنَّاهُ.
ترجمہ: یہی ہمارا دین اور عقیدہ ہے ظاہر میں بھی اور دل میں بھی اور جو شخص ان مذکورہ عقائد کا مخالف ہو ہم اللہ کے سامنے ایسے شخص سے براءت کا اعلان کرتے ہیں۔
شرح:
امام طحاوی رحمۃ اللہ علیہ بیان فرما رہے ہیں کہ ماقبل میں جتنے عقائد ذکر کیے گئے ہیں وہ ہم اھل السنۃ والجماعۃ کے عقائد ہیں اور یہی ہمارا دین و ایمان ہے۔ اس ضمن میں دو باتیں فرمائی ہیں:
Read more ...

عقیدہ 104

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
راہِ اِعْتِدال
عقیدہ 104:
متن:
وَهُوَ بَيْنَ الغُلُوِّ وَالتَّقْصِيْرِ وَبَيْنَ التَّشْبِيْهِ وَالتَّعْطِيْلِ وَبَيْنَ الْجَبْرِ وَالْقَدَرِ وَبَيْنَ الْأَمْنِ وَالْإِيَاسِ.
ترجمہ: دین اسلام افراط و تفریط، تشبیہ و تعطیل، جبر و قدر اور (عذاب سے) بے خوفی و (رحمت سے) ناامیدی کے درمیان راہِ اعتدال کا نام ہے۔
شرح:
دین اسلام راہ اعتدال کا نام ہے جس میں راہ سے گزرنے اور راہ سے اترنے کے بجائے راہ پر چلنے کی بات کی جاتی ہے۔
Read more ...

عقیدہ 103

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
عقیدہ 103:
متن:
وَدِيْنُ اللهِ فِي الْأَرْضِ وَالسَّمَاءِ وَاحِدٌ وَهُوَ دِيْنُ الْإِسْلَامِ کَمَا قَالَ اللهُ تَعَالٰى: ﴿اِنَّ الدِّيْنَ عِنْدَ اللهِ الْاِسْلَامُ﴾ وَقَالَ اللهُ تَعَالٰى: ﴿وَمَنْ يَّبْتَغِ غَيْرَ الْاِسْلَامِ دِيْنًا فَلَنْ يُّقْبَلَ مِنْهُ﴾ وَقَالَ اللهُ تَعَالٰى: ﴿وَرَضِيْتُ لَكُمُ الْاِسْلَامَ دِيْنًا﴾
ترجمہ: اللہ کا دین آسمان اور زمین میں ایک ہی ہے اور وہ دین اسلام ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿اِنَّ الدِّيْنَ عِنْدَ اللهِ الْاِسْلَامُ﴾
کہ دین تو اللہ کے ہاں اسلام ہی ہے۔ مزید ارشاد ہے:
Read more ...

عقیدہ 102

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
اجماعی موقف کی تائید
عقیدہ 102:
متن:
وَنَرَى الْجَمَاعَةَ حَقًّا وَصَوَابًا وَالْفُرْقَةَ زَيْغًا وَعَذَابًا.
ترجمہ: ہم جماعت (یعنی امت کے اجماعی مسائل) کو برحق اور درست سمجھتے ہیں اور اس سے علیحدہ ہونے کو گمراہی اور (آخرت کے) عذاب کا سبب سمجھتے ہیں۔
شرح:
یعنی مسلمان جس چیز پر اجماع کر لیں وہ حق وصواب ہے۔ اس سے علیحدگی اختیار کرنا اور اس کی مخالفت کرنا دنیا میں گمراہی اور آخرت میں عذاب کا باعث ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
Read more ...