احناف ڈیجیٹل لائبریری

کب زندگی اور کب موت بہتر ہے؟

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
کب زندگی اور کب موت بہتر ہے؟
اللہ تعالیٰ کی کروڑوں رحمتیں ہوں حضور خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات بابرکات پر جنہوں نے زندگی گزارنے کے بہترین طریقے سکھلائے اور ان باتوں کی نشاندہی فرما دی جن سے نقصان اور خسارہ ہوتا ہے ۔
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا كَانَ أُمَرَاؤُكُمْ خِيَارَكُمْ وَأَغْنِيَاؤُكُمْ سُمَحَاءَكُمْ وَأُمُورُكُمْ شُورٰى بَيْنَكُمْ فَظَهْرُ الأَرْضِ خَيْرٌ لَكُمْ مِنْ بَطْنِهَا وَإِذَا كَانَ أُمَرَاؤُكُمْ شِرَارَكُمْ وَأَغْنِيَاؤُكُمْ بُخَلَاءَكُمْ وَأُمُورُكُمْ إِلَى نِسَائِكُمْ فَبَطْنُ الأَرْضِ خَيْرٌ لَكُمْ مِنْ ظَهْرِهَا۔
جامع الترمذی، رقم الحدیث :2266
ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے اچھے اور بہتر لوگ تمہارے حاکم ہوں ، تمہارے مال دار لوگ سخی ہوں اور تمہارے باہمی معاملات مشورے سے طے پاتے ہوں تو )اِن حالات میں( تمہارے لیےزمین کا اوپر والا حصہ ؛اندرونی حصے سے بہتر ہے ۔) یعنی زندگی موت سے بہتر ہوگی(اور جب تم میں سے بدترین لوگ حاکم بن جائیں ، تمہارے مال دار لوگ بخیل بن جائیں اور تمہارے معاملات تمہاری عورتیں طے کرنے لگ جائیں تو ان حالات میں تمہارے لیے زمین کا اندرونی حصہ ؛اوپر والے حصے سے بہتر ہے۔ )یعنی موت زندگی سے بہتر ہوگی (
Read more ...

خطبہ حجۃ الوداع

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
خطبہ حجۃ الوداع
اللہ تعالیٰ نے دین اسلام کی تکمیل کے لیے اپنے محبوب پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کو جتنا وقت عنایت فرمایا تھا وہ اب مکمل ہونے کو تھا، اعلان نبوت کے23سال بیت چکے تھے، حج کامہینہ بالکل قریب آن پہنچا تھا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے 23سالہ دور رسالت کی ہمہ جہت تعلیمات کا خلاصہ پیش فرمانا چاہ رہے تھے ،چنانچہ دین کی جامع ترین عبادت حج کا ارادہ کیا ،اطرافِ مکہ میں آپ کی آمد کی اطلاع پہنچی، تمام قبیلوں کے سردار اور نمائندگان اپنے اپنے قبائل کے افراد کے ہمراہ اس عظیم اجتماع میں جمع ہونا شروع ہو گئے ، مسلمانانِ عرب کے بڑے بڑے قافلے جوق در جوق مکۃ المکرمہ جانے لگے۔
میقات پر احرام حج:
Read more ...

دو سالہ فاضلہ کورس برائے خواتین

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
دو سالہ فاضلہ کورس برائے خواتین
اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو شریعت عطا فرمائی ہے اس میں مردوں کے لیے بھی احکام موجود ہیں اور خواتین کے لیے بھی ۔ خواتین نے اپنی زندگی اسلام کے مطابق کیسے گزارنی ہے؟ اس کے لیےانہیں ”دینی علم“ کی ضرورت ہے، اس کے بغیر وہ اسلامی احکامات پر عمل نہیں کرسکتیں۔
خواتین کے بنیادی حقوق / تحفظ اور فوائد:
اسلام عورت کو اس کی زندگی کا حق، پرورش کا حق، تربیت کا حق، تمدنی حق، معاشرتی حق، معاشی حق اور اظہارِ رائے کا حق دینے کے ساتھ ساتھ تعلیم کا مکمل حق دیتا ہےاور اس کے تمام حقوق کو تحفظ بھی فراہم کرتا ہےتاکہ انسانی معاشرے میں عورت پُرامن، پُر سکون، خوشگوار، تہذیب یافتہ اور تعلیم یافتہ بن کر زندگی گزار سکے۔
Read more ...

دین خیرخواہی کا نام ہے

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
دین خیرخواہی کا نام ہے
اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو دین عطا فرمایا ہے وہ سراسر ”نصیحت“ہے۔
عَنْ تَمِيمِنِالدَّارِيِّ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الدِّينُ النَّصِيحَةُ قُلْنَا لِمَنْ قَالَ لِلهِ وَلِكِتَابِهِ وَلِرَسُولِهِ وَلِأَئِمَّةِ الْمُسْلِمِينَ وَعَامَّتِهِمْ۔
صحیح مسلم، رقم الحدیث : 82
ترجمہ: حضرت ابو رقیہ تمیم بن اوس الداری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ یہ بات ارشاد فرمائی کہ دین سراسر خیرخواہی کا نام ہے ۔ اس پر ہم )صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین(نے عرض کی: اے اللہ کے رسول!کس کے ساتھ خیرخواہی کرنا دین ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ، اس کی کتاب )قرآن کریم(،اس کے رسول )حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم (، مسلم حکمرانوں اور عام مسلمانوں کے ساتھ خیرخواہی کرنا دین ہے ۔
فائدہ: حدیث مبارک جامعیت و معنویت کے اعتبار سے بہت اہم ہے اور محدثین کرام رحمہم اللہ نے اس کا شمار ان احادیث میں کیا ہے جن پر فقہ اسلامی کا مدار ہے ۔
Read more ...

کامیابی اور ناکامی شریعت کی نظر میں

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
کامیابی اور ناکامی شریعت کی نظر میں
اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نیکیوں کو اپنانے جبکہ گناہوں سے بچنے کا حکم دیا ہے، مزید احسان یہ فرمایا ہے کہ کامیابیوں اور ناکامیوں کی نشاندہی بھی فرما دی ہے ۔
آج دنیا کا ہرشخص کامیابی کو حاصل کرنےکےلیے محنت کرتا ہے اور ناکامی سے بچنے کی تدابیر اختیار کرتا ہے۔ذیل میں ایک حدیث پیش کی جارہی ہے جس میں محسن انسانیت خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کی رہنمائی فرماتے ہوئے مختصر الفاظ میں جامع ہدایات ارشاد فرمائی ہیں:
عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أَوَّلُ صَلَاحِ هَذِهِ الْأُمَّةِ بِالْيَقِينِ وَالزُّهْدِ وَأَوَّلُ فَسَادِهَا بِالْبُخْلِ وَالْأَمَلِ ۔
شعب الایمان للبیہقی، رقم الحدیث :10350
Read more ...

موت کے مسلسل صدمات

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
موت کے مسلسل صدمات
اللہ تعالیٰ اہل حق علماء کرام کا سایہ ہمارے اوپر تادیر قائم رکھیں۔ گزشتہ دو تین ماہ میں مشاہیر علماء کرام رحمہم اللہ کی مسلسل اموات نے پوری امت مسلمہ کو صدمے سے دوچار کر کے رکھ دیا ہے۔ اس موقع پر ہمیں کیا کرنا اور کیا نہیں کرنا چاہیے؟ آئیے جانتے ہیں۔
کسبی غم سے بچیں:
صدمے کے وقت غم سے دوچار ہونا ایک بہت بڑی حقیقت ہے جس سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ لیکن غور کیا جائے تو غم کی دو قسمیں نظر آتی ہیں: ایک کو ”طبعی“ جبکہ دوسرے کو” کسبی“ کہتے ہیں ۔
طبعی غم کی وجہ سے انسان کی شان عبدیت ظاہر ہوتی ہے اور اس پر صبر کرنے کی وجہ سے اجر و ثواب ملتاہے ۔ اس کی مدت بہت کم ہوتی ہے تھوڑے ہی عرصے میں کم ہوتا ہوتا زائل ہو جاتا ہے ۔ جبکہ کسبی غم یعنی جو خود سوچ سوچ کر اور صدمے کا تذکرہ کر کر کے بڑھایا جائے وہ زیادہ ہوتا رہتا ہےاس سے مایوسی پیدا ہوتی ہے جسے شریعت میں بہت بڑا گناہ قرار دیا گیا ہے ۔
Read more ...

جنتی شخص کی تین علامتی

User Rating: 1 / 5

Star ActiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive

 

جنتی شخص کی تین علامتی 
اللہ تعالیٰ نے فرمانبرداروں کے لیے جنت اور نافرمانوں کے لیے جہنم تیار کر رکھی ہے ۔ جنت کیسے حاصل ہو گی اور جہنم سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟ اس کا جواب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات میں جابجا ملتا ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی جہنم سے بچنے کی تلقین فرماتے اور کبھی جنت کی نعمتوں کو اپنانے کی ترغیب دیتے۔ذیل میں ایک حدیث مبارک مختصر سی تشریح کے ساتھ ذکر کی جا رہی ہے۔
عَنْ ثَوْبَانَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ مَاتَ وَهُوَ بَرِيءٌ مِنْ ثَلَاثٍ: الكِبْرِ وَالغُلُولِ وَالدَّيْنِ دَخَلَ الجَنَّةَ۔
جامع الترمذی، رقم الحدیث:1572
ترجمہ: حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جو شخص تکبر، خیانت اور قرض سے بری ہونے کی حالت میں دنیا سے رخصت ہووہ جنت میں داخل ہو گا ۔
تکبر کسے کہتے ہیں؟
Read more ...

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا سفر طائف

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا سفر طائف
اللہ تعالیٰ کے آخری رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو تبلیغ اسلام کی پاداش میں مشکلات، مصائب، تکالیف، آزمائشوں، اذیتوں اور امتحانات سے دوچار ہونا پڑا۔ مکہ میں جان لیوا مظالم، جانثاروں کی مظلومانہ بے بسی اور حبشہ کی جانب ہجرت، شعب ابی طالب کا تین سالہ محاصرہ و مقاطعہ (سوشل بائیکاٹ) قریشیوں کے ستم کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ،انہی دشمنان اسلام کے کہنے پر آپ کے راستے میں کانٹے بچھائے گئے، انہی کے اشارہ ابرو پر کاشانہ نبوی میں برتنوں کو خراب کیا گیا، پکتی ہوئی ہنڈیا کو اوندھا کیا گیا، خدا تعالیٰ کے حلال کردہ رزق میں حرام پلیدی ڈال دی گئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادیاں یہ صورتحال دیکھ کر دل گیر ہوئیں اور ان کی زبان مبارک سے بددعائیہ جملے نکلے تو آپ نے فرمایا: لاتبکی یابُنیۃ فان اللہ مانع اباک۔ اے بیٹی دلگیر نہ ہو تیرے باپ کا اللہ خود محافظ ہے۔
Read more ...

سود کی لعنت سے بچیں

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
سود کی لعنت سے بچیں
اللہ تعالیٰ نے سود کو حرام قرار دیا ہے۔آپ خود سوچئے کہ جب ایک چیز کو اللہ تعالیٰ جیسی حکیم و خبیر ذات خود حرام قرار دے رہی ہو تو اس میں کس قدر نقصانات ہوں گے ؟ سود کبیرہ گناہوں میں سے ایک ہے ۔اللہ کی ناراضگی کا سبب ہے بلکہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے اعلان جنگ ہے ۔ سود کھانا اپنی ماں سے زنا کرنے سے بھی بڑا گناہ ہے ۔ اللہ کے عذاب کا سبب ہے ۔ انسان کے جہنم میں جانے کا باعث ہے ۔ اللہ کی رحمت سے دوری کا ذریعہ ہے ۔ انسانوں کے حق میں مفید معیشت کےلیے زہر قاتل ہے۔ سود کی قرآن وسنت میں بہت سخت قباحتیں اور وعیدیں مذکور ہیں۔
سود سابقہ شریعتوں میں :
یہودیوں کے بارے قرآن کریم میں ہے :
وَ اَخۡذِہِمُ الرِّبٰوا وَ قَدۡ نُہُوۡا عَنۡہُ
سورۃ النساء، رقم الآیۃ: 161
Read more ...

مصائب و آلام ……عذاب یا انعام؟

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
مصائب و آلام ……عذاب یا انعام؟
اللہ تعالیٰ سے ہر وقت دعا تو یہی مانگنی چاہیے کہ وہ ہمیں آزمائشوں سے محفوظ فرما کر عافیت والی زندگی عطا فرمائے ۔ تاہم آزمائشیں ، مصیبتیں ، بیماریاں اور تکالیف قوموں کی زندگی کا حصہ ہوا کرتی ہیں۔ ان حالات میں شریعت نے ہمیں صدق دل سے صبر کا حکم دیا ہے،نیک اعمال بالخصوص صدقہ و خیرات کا حکم دیا ہے، رجوع الی اللہ کا حکم دیا ہے اور دعاؤں کا حکم دیا ہے۔ باقی رہا کہ آزمائشوں پر صبر کرنے کی وجہ سے اللہ کی طرف سے انعامات کیا ملتے ہیں ؟ آئیے اس بارے چند احادیث مبارکہ دیکھتے ہیں ۔
مؤمن کا قابلِ تعجب معاملہ:
عَنْ صُهَيْبٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: عَجَبًا لأَمْرِ الْمُؤْمِنِ إِنَّ أَمْرَهُ كُلَّهُ خَيْرٌ وَلَيْسَ ذَاكَ لأَحَدٍ إِلاَّ لِلْمُؤْمِنِ إِنْ أَصَابَتْهُ سَرَّاءُ شَكَرَ فَكَانَ خَيْرًا لَهُ وَإِنْ أَصَابَتْهُ ضَرَّاءُ صَبَرَ فَكَانَ خَيْرًا لَهُ.
Read more ...