نیکیوں کاپھیلانا اورگناہوں سے روکنا
اس ماہ کاسبق
نیکیوں کاپھیلانا اورگناہوں سے روکنا
مولانا عاشق الہی بلند شہری رحمہ اللہ
اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو بہت سے کاموں کے کرنے کا حکم دیا ہے اور بہت سے کاموں سے منع کیا ہے آدمی کا نفس بڑا شریر ہے کچھ تو نفس کی شرارت اورکچھ شیطان کا بہکاوا دونوں چیزیں مل کرانسان کو خدا کی فرمانبرداری سے ہٹا دیتی ہیں یعنی جوکام کرنے کے ہیں ان کو آدمی نہیں کرتا اور جن کاموں کی ممانعت ہے ان کوکرتا ہے اللہ پاک نے گناہوں کی روک تھام اور نیکیوں کو رواج دینے کا کام سب مسلمانوں کے ذمہ فرما دیا ہے۔
چوتھے پارے کی ایک آیت میں نیکیوں کے کرانے اور برائیوں سے روکنے کو اس امت کاخاصہ بتایا ہے جس طرح خود نیک بننا اور اللہ کے حکموں پر چلنا ضروری ہے
Read more ...
مواعظ متکلم اسلام
مواعظ متکلم اسلام
مرتب:مولانامفتی محمد حارث دامت برکاتہم
استاذ الحدیث جامعہ رحمانیہ جدید دکن منڈی بہائوالدین
خطبہ مسنونہ: اعوذباللہ من الشیطن الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم
وَاعْفُ عَنَّا وَاغْفِرْلَنَا وَارْحَمْنَااَنْتَ مَوْلٰنَافَانْصُرْنَاعَلَی الْقَوْمِ الْکٰفِرِیْنَo
[البقرہ]
اللہ رب العزت دنیاکی تمام چیزوں کے’ ’خالق‘‘ اور’’ مالک‘‘ ہیں۔ عدم سے وجود میں لانے کو’ ’تخلیق‘‘ کہتے ہیں
Read more ...
بہو کی ذمہ داریاں
بہو کی ذمہ داریاں
پیر ذوالفقار احمد نقشبندی
بہو کی بھی ذمہ داری ہوتی ہے۔ اس آنے والی لڑکی نے بھی بہت ساری باتوں کاخیال رکھنا ہوتا ہے۔ وہ ایک نئے گھر میں آئی ہے اور اس نئے گھر میں اسے اپنی حیثیت منوانے کے لیے یقینا بہت زیادہ محنت کرنی پڑے گی۔
ساس کو اپنی دشمن نہ سمجھے!
بہو ہمیشہ ایک موٹی سی بات یہ سوچے کہ ساس اگر میری دشمن ہوتی تو مجھے اپنے گھر میں لاتی ہی کیوں ؟ جب اس نے مجھے اپنے بیٹے کے لیے پسند کیا اوربہو بناکرلائی یہ اس بات کی دلیل ہے کہ وہ میری دشمن نہیں بلکہ میری محسنہ ہے اس کا میرے اوپر احسان ہے کہ اتنا اچھا بیٹا ذمہ دار اور سمجھ دار اس کے لیے اس نے مجھے بیوی کے طور پرمنتخب کیا۔ اگر وہ’ ’نہ’ ‘کر دیتی تویہ رشتہ نہ ہو سکتا، اگر یہ رشتہ ہواہے تو اس میں ساس کامیرے اوپر احسان ہے جب بہو ذہن لے کرآئے گی کہ ساس میری محسنہ ہے تو یقینا وہ گھر میں آکر اس ساس کوساس نہیں سمجھے گی بلکہ اپنی ماں سمجھے گی
Read more ...
ظہیر الدین محمدبابر
دسویں قسط
ظہیر الدین محمدبابر
امان اللہ کاظم
کچھ عرصہ قبل خواجہ قاضی نے دولت بیگم کے ایماء پر بابرکے چچا سلطان احمد مرزا کی طرف جوچار رکنی وفد اس پیغام کے ساتھ بھیجا تھاکہ( وہ یاتوبابرکواپناداماد سمجھتے ہوئے فرغانہ اس کو بخش دے یادوسری صورت میں اسے فرغانہ اپنے ایک باجگزارنمائندے کے طورپر سونپ دے) وہ ابھی تک واپس نہیں لوٹا تھا۔ ادھرآخشی میں اپنے والد عمر شیخ مرزا کی تدفین کے بعد بابرمستقبل کے خیالات میں غلطاں و پیچاں اندرجان کی طرف لوٹ پڑا تھا۔سمندرکی سرکش وبے قرار موجوں کی طرح اس کے خیالات ایک دوسرے سے دست وگریباں تھے۔
اندرجاں پہنچ کربابرنے گرد ونواح کے معروضی حالات کا جائزہ لیااور امور سلطنت کی انجام دہی میں منہمک ہو گیا۔اس وقت اگرچہ وہ اپنی عمر کے بارھویں سال میں قدم رکھ چکا تھامگر سمجھ بوجھ اورمعاملہ سنجی کے اعتبارسے وہ اپنی طبعی عمرسے کہیں بڑا دکھائی دیتا تھا۔
Read more ...
تحفظ ختم نبوت اوراہل حق کی قربانیاں
تحفظ ختم نبوت اوراہل حق کی قربانیاں
ابو طاہر حنفی، مظفر آباد
حلقہ اسلام میں داخل ہونے کے لیے جہاں بہت سارے عقائد ونظریات، عزائم وافکار کااظہار واقرار ضروری ہے وہیں مسئلہ ختم نبوت کااقرارواظہار بھی ضروری ہے آقا نامدار تاجدار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم کی’’ ختم نبوت‘‘ کامسئلہ اسلامی عقائد ونظریات کاوہ بنیادی پتھر ہے کہ جس کے بغیر اسلامی عمارت کاقیام صرف مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن اورمحال ہے۔
اگر ایک لمحہ کے لے بھی عقیدہ ختم نبوت سے چشم پوشی کر لی جائے توپورے کا پورا دین ایک افسانہ بن کر رہ جائے گا
Read more ...