بنات اہلسنت

فرق صرف اتنا تھا

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive

فرق صرف اتنا تھا

مولانا امان اللہ حنفی
آسیہ اپنی چھوٹی بہن صائمہ سے 5سال بڑی تھی اس وجہ سے وہ صائمہ سے 5 سال پہلے مدرسہ میں داخل ہوئی تھی۔ ان پانچ سالوں میں ابھی تک دو ہی درجے پڑھ سکی تھی اور ہر وقت کتاب ہاتھ میں لیے رکھتی۔ صائمہ کو مدرسہ میں پہلا سال تھا اور طبعیت کی بھی ہنس مکھ تھی اور گپ شپ لگانا بھی اس کے مزاج کا حصہ تھا۔ اسی وجہ سے وہ زیادہ وقت اپنی سہلیوں کے ساتھ باتوں اور کھیل میں گزار تی۔
آسیہ اس کو دیکھ کر غصہ ہوتی اور جب بھی اس کو وقت ملتا تو چھوٹی بہن کے لیے لیکچر شروع ہو جاتا کہ تو ہر وقت کھیل میں لگی رہتی ہے
Read more ...

میاں بیوی

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive

میاں بیوی

شازیہ انیق ، لاہور
ایک مرتبہ کہیں دو میاں بیوی رہتے تھے صدق و محبت اور دوستی کے رشتوں میں جڑے ہوئے۔ ایک دوسرے کے قرب کے بغیر تو چین بھی نہ پاتے تھے مگر طبیعتوں کے لحاظ سے ایک دوسرے سے قطعی مختلف، خاوند نہایت پُرسکون اور کسی بھی حالت میں غصہ نہ کھانے والا تو بیوی نہایت ہی تیز و طرار اور معمولی سے معمولی بات پر غصے سے بھڑک اُٹھنے والی۔
ایک بار دونوں میاں بیوی ایک بحری سفر پر نکل کھڑے ہوئے۔ جہاز کئی دن تک تو سمندر میں پُر سکون طریقے سے چلتا رہا مگر ایک دن اُسے طوفانوں نے آ گھیرا۔
Read more ...

شادی باعث رحمت یا زحمت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
اسامہ شعیب
اسلام میں شادی کا طریقہ بہت آسان اور سیدھا ہے۔ لڑکے اور لڑکی کے پسند ہونے اور قول و اقرار طے ہو جانے کے بعد لوگوں کے سامنے دو گواہوں کی موجودگی میں نکاح سے شادی ہو جاتی ہے۔ مگر اب شادی کرناایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ حدیثِ نبوی میں رشتے کی بنیاد چار چیزوں پر رکھی گئی ہے۔ دین ، مال،جمال اور حسب و نسب۔ اوردین کوترجیح دی گئی ہے مگر ہم لوگ دین کو چھوڑ کر بقیہ سب کو ترجیح دیا کرتے ہیں۔ جس کا نتیجہ یہ ہو ا کرتا ہے کہ لڑکی کی عمر نکل جاتی ہے ےا وہ لَو میرج کر لیتی ہے یا دین چھوڑ دیتی ہے یا خود کووالدین پر بوجھ سمجھ کر خودکشی کر لیتی ہے۔
Read more ...

غار والوں کی کہانی

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
غار والوں کی کہانی
معظمہ کنول
ہزاروں سال پہلے کا ذکر ہے کہ روم میں دقیانوس نامی بادشاہ حکومت کیا کرتا تھا وہ بہت ہی ظالم اور درندہ صفت آدمی تھا۔ اللہ پر یقین نہیں رکھتا تھا اور بتوں کی پوجا کرتا تھا، اس کی پوری قوم اللہ کی عبادت سے ناواقف تھی بلکہ سب کے سب بتوں کی پوجا کرتے تھے۔ اسی بت پرست قوم میں کچھ سمجھدار لوگ بھی رہتے تھے۔ وہ آپس میں اکثر یہ تذکرہ کرتے تھے کہ یہ مٹی کے بت ہیں جنہیں قوم والے خدا سمجھتے ہیں۔ یہ پتھر کی مورتیاں تو اپنی ناک پر بیٹھی ہوئی مکھی بھی نہیں ہٹاسکتیں۔ بھلا انسان کو کیا فائدہ یا نقصان دیں گی، کم عقل لوگ ہیں، اتنی سی بات نہیں سمجھتے پھر بادشاہ بھی عجیب آدمی ہے لوگوں کو سختی کے ساتھ ان کی پوجا کرنے پر زبردستی مجبور کرتا ہے۔ بچو! جو لوگ بتوں
Read more ...

کچھ اردو گرائمر کے بارے میں

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
کچھ اردو گرائمر کے بارے میں
ابن انشاء
فعل ديگر
فعل کی بنيادی قسمیں دو ہيں، جائز فعل، ناجائز فعل، ہم صرف جائز فعل کے افعال سے بحث کريں گے، کيونکہ قسم دوم پر پنڈت کو آنجہانی اور جناب جوش مليح آبادی مبسوط کتابيں لکھ چکے ہيں۔فعل کی دوقسمیں فعل لازم اور فعل متعدی بھی ہيں، فعل لازم وہ ہے جو کرنا لازم ہو، مثلا افسر کی خوشامد، حکومت سے ڈرنا، بيوی سے جھوٹ بولنا وغيرہ۔
فعل متعدی:
عموما متعدی امراض کی طرح پھيل جاتا ہے ايک شخص کنبہ پروری کرتا ہے، دوسرے بھی کرتے ہيں، ايک رشوت ليتا ہے،
Read more ...