کامیابی کا راز
کامیابی کا راز
امت مسلمہ کے انفرادی واجتماعی مسائل اور ان کاحل
محمد جنید حنفی ، کراچی
جب مجھے یہ معلوم ہوا کہ جب اللہ کا کوئی بندہ گناہ کرنے جاتا ہے تو اللہ تعالی اس کے سامنے ایسی رکاوٹیں ڈالتا ہے جس سے وہ بندہ گناہ سے رک جاتا ہے تو مجھے اللہ کی محبت کا اندازہ بہت زیادہ ہوا۔ اور پھر مجھے اللہ کے ایک صفاتی نام کا معنی معلوم ہوا تو اس کی محبت کا مجھے مزید اندازہ ہوا وہ نام ”حنان“ہے یعنی حنان وہ ذات ہے کہ جس سے بندہ روٹھنا چاہے تو وہ روٹھنے نہ دیں۔
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ تمام رشتے فانی ہوتے ہیں لیکن تعلق مع اللہ ہمیشہ کا تعلق ہے وہ بڑی کریم ذات ہے کہ انہوں نے انسان کو اپنے اہل وعیال سے پیارومحبت پر کوئی قیدوبند نہیں لگائی۔
Read more ...
برسات میں جلتے گھر
برسات میں جلتے گھر
معظمہ کنول
میاں بیوی کی چپقلش گھر کو جہنم بنا دیتی ہے جس میں وہ خود بھی جلتے ہیں اور اولاد کو بھی جلاتے ہیں.. یہ تو دُنیا کی سزا ہوئی آخرت کی سزا ابھی سر پرہے۔
گھر کا سکون برباد کرنے میں قصور کبھی مرد کاہوتا ہے کبھی عورت کا اور کبھی دونوں کا.. جب دونوں کے درمیان اَن بن ہوتی ہے تو ہر ایک اپنے کو مظلوم اور دُوسرے کو ظالم سمجھتا ہے.. گھر کی اصلاح کی صورت یہ ہے کہ ہر ایک
Read more ...
سلطان محمود کا انصاف
سلطان محمود کا انصاف
اہلیہ مفتی شبیر احمد حنفی
سلطان محمود غزنوی حسبِ معمول دربار میں بیٹھے ہوئے تھے۔ وزراء و امراء دست بستہ حاضر تھے۔ عام لوگ اپنی اپنی عرضیاں اور شکایات پیش کر رہے تھے، ایک شخص نے آکر عرض کی”حضور! میری شکایت نہایت سنگین ہے اور کچھ اس قسم کی ہے کہ میں اسے برسرِ دربار سب کے سامنے پیش نہیں کر سکتا۔“ سلطان یہ سن کر فوراً اٹھ کھڑے ہوئے اور سائل کو خلوت خانے میں لے جا کر پوچھا کہ” اب بتاؤ!تمہیں کیا شکایت ہے؟“سائل نے عرض کی”حضور! ایک عرصے سے آپ کے بھانجے نے یہ طریقہ اختیار کر رکھا ہے کہ وہ مسلح ہو کر میرے مکان پر آتا ہے اور مجھے مار کر باہر نکال دیتا ہے اور خود جبراً میرے گھر میں گھس کر میری اہلیہ کے ساتھ بدتمیزی کرتا ہے۔
Read more ...
جہنمی ”بزرگ“
جہنمی ”بزرگ“
از قلم :حافظ سمیع اللہ طاہر
اف خدایا! اتنے سارے لوگ اس حویلی میں خیریت توہے کہیں چوہدری صاحب کا انتقال تو نہیں ہوگیا۔ تیز تیز قدموں سےچلتاہوا” اکرم“ حویلی کی طرف جاتے ہوئے بول رہاتھا، یہ حویلی” چوہدری خالد آرئیں“ کی ہےجو گاؤں کا سب سے بڑا نمبر دار تھا۔ 8 مربع زمین کا اکیلا مالک تھا۔ اور اس کے ساتھ خدا کی عطاء کردہ اولاد میں سے 7 بچوں،بچیوں کا پرورش کرنے والا بھی تھا۔ ایک بچی کم عمری میں اللہ کو پیاری ہوگئی۔
”چوہدری خالد“ کی حویلی تقریباً دو کنال پر مشتمل تھی۔ جہاں پر چوہدری خالد؛عوام الناس کےچھوٹےبڑے فیصلے کیا کرتاتھا۔ اس کی زندگی بڑے ٹھاٹھ بھاٹھ سے گزررہی تھی، پورے گاؤں میں یہ ہرایک کے لئے بہت محترم تھا، پنچائیت میں اس کے فیصلے کو آخری فیصلہ مانا جاتاتھا۔
Read more ...
ہم کیسے با شعور ہیں
ہم کیسے با شعور ہیں؟؟
فوزیہ چودھری۔ مانسہرہ
وہ ایک بد نصیب پروفیسر تھا ،جو گلی کے نکڑ پر اپنی ماں کی آہوں و سسکیوں سے کھیل رہا تھا ،اس کی لا شعور ٹانگیں کبھی ماں کی گردن اور کبھی پیٹ پر پڑتی تھیں گویاوہ مکمل طور پر اُس عظیم ہستی سے جان چھڑ وانا چاہتا تھا۔ اُسی گلی کے آخر میں اُس پروفیسر کا گھر تھا ،گھر کا دروازہ کھلا تھا اور غالباََ وہ عورت اُس کی بیوی تھی جو بار با ر جھانک کر دروازے سے دیکھ رہی تھی اُس کا چہرہ کھلا اور لبوں پر مسکراہٹ تھی۔
یوں لگتا تھا جیسے پروفیسر بیوی کی خوشی میں یہ سب کر رہا ہے۔ لاچار و بے بس ماں کو اُٹھائے ،غصے سے ہلکان پروفیسر تھکن سے چور ہونے کے بعد اپنی جنت کو گندی نالی کے رحم و کرم پر چھوڑ کے چلا گیا۔
Read more ...