بلکتی ماں
بلکتی ماں!!!...
مفتی محمدمعاویہ اسماعیل ،مخدوم پور
شادی کے ایک سال بعداللہ تعالی نے ان کوچاندجیسے ایک بیٹے سے نوازا، لیکن شوہرکی زندگی نے وفانہ کی اوروہ بیٹے کی پیدائش کے کچھ ہی عرصہ بعدفوت ہو گیا،پیچھے اس کی بیوی اکیلی رہ گئی،عدت گزرنے کے بعداس نے سوچاکہ اگرمیں دوسری شادی کرلوں تومجھے توخاوندمل جائے گامگرمیرے بیٹے کی زندگی بربادہوجائے گی،پتہ نہیں دوسراخاوند اس کے ساتھ کیاسلوک کرے گا،اس کی پرورش کیسے ہو گی؟یہ سوچ کراس نے دوسری شادی کاارادہ ترک کردیا،اورتہیہ کرلیاکہ وہ اس بچے کی پرورش اس طریقے سے کرے گی کہ اس کی عزت بھی محفوظ رہے،پھروہ کچھ سوچ کراپنے دورکے ایک بہت بڑے اللہ والے جن کولوگ حضرت حسن بصری رحمہ اللہ کے نام سے جانتے تھے
Read more ...
ہمسائیوں کا خیال رکھیں
ہمسائیوں کا خیال رکھیں
محمد صفتین احمد
عبداﷲ بن مبارک ؒ کے پڑوسی نے مکان بیچنے کا ارادہ کیا اور قیمت دگنی رکھی۔ لوگوں نے اعتراض کیا کہ مارکیٹ ویلیو سے آپ دگنی قیمت بتلا رہیں ہیں تو مالک مکان نے کہا کے مکان کے ساتھ عبداﷲ بن مبارکؒ کا پڑوس بھی تو دے رہا ہوں ، ایسا پڑوس آپ کو کہیں نہیں ملے گا،اس لئے قیمت زیادہ ہے۔
پڑوسیوں کے ساتھ اچھا سلوک کرنا اسلام کی تعلیم ہے اور انکو تکلیف دینے والا اچھا مسلمان کہلانے کا مستحق نہیں، حدیث شریف میں آتا ہے
Read more ...
مہمانوں کی آمد
مہمانوں کی آمد
حافظ سمیع اللہ طاہر
عبداللہ کی امی معمول کے مطابق صبح سویرے جلدی بیدار ہو گئیں، سب سے پہلا کام یہ کیا کہ پمپ کا بٹن آن کر دیا سوچا کہ پانی والی ٹینکی بھر جائے ساتھ ہی عبداللہ کی آنکھ کھل گئی۔
امی جان! کیا بات ہے ؟ عبداللہ بولا آج آپ اتنی جلدی بیدار کیوں ہو گئیں؟ کیا امی نماز کا وقت ہوگیا؟
نہیں بیٹا! ابھی دو گھنٹے پڑے ہوئے یہ سنتے ہی وہ سو گیا۔ امی نے بھائی اور ہمشیرہ کو جگایا اٹھو نماز تہجد ادا کرو ، اتنے میں پانی کی ٹینکی بھر چکی تھی۔ جس کی وجہ سے چند قطرات پانی کے عبداللہ کے چہرے پر آلگے۔
Read more ...
نقوشِ بندگی کی تازگی
نقوشِ بندگی کی تازگی
بنت مولانا عبدالمجید قدس سرہ
شعبان کا آخری دن تھا ، قدسی صفات انسانوں کا مجمع تھا، نور کی بارش تھی ، طلب سے چھلکنے والے دل تھے سراپا اشتیاق آنکھیں تھیں ، سننے کے لئے بے تاب کان اور نبوت کی شیریں زبان!!!! بول مختصر مگر پر اثر۔۔۔ الفاظ سادہ مگر معانی سے لبریز،،، منبعِ فصاحت و بلاغت برجستگی و شستگی سے فرما رہے تھے۔
رمضان اورہمارےٹی وی چینلز
رمضان اورہمارےٹی وی چینلز
نجیم شاہ
رمضان المبارک میں ٹیلی ویژن پر دینی پروگراموں کے حوالے سے ملک کے ایک مؤقر قومی روزنامہ میں ایک تکلیف دہ رپورٹ شائع ہوئی ہے کہ مختلف نجی ٹی وی چینلز پر ’’ریٹنگ‘‘ بڑھانے کے چکر میں علماء کی جگہ گلوکاروں، اداکاروں، فنکاروں اور کامیڈین نے لے رکھی ہے جو دین سے مکمل لاعلمی کے باوجود ٹی وی چینلوں پر عالم بن کر گفتگو فرما رہے ہیں۔
جب سے پاکستان میں پرائیویٹ ٹی وی چینل وجود میں آئے ہیں خود ساختہ علماء اور دانشوروں کی ایک نئی کھیپ مارکیٹ میں آ گئی ہے جن کا دین اور دانش سے اتنا ہی واسطہ ہے جتنا گدھے اور کتابوں کا۔
Read more ...