عقیدہ 66:
متن:
وَالْإِيْمَانُ هُوَ الْإِيمَانُ بِاللهِ وَمَلَائِكَتِهٖ وَكُتُبِهٖ وَرُسُلِهٖ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَالْقَدْرِ خَيْرِهٖ وَشَرِّهٖ وَحُلْوِهٖ وَمُرِّهٖ مِنَ اللهِ تَعَالٰى.
ترجمہ: ایمان نام ہے اللہ تعالیٰ کو ، اس کے فرشتوں کو ، اس کی نازل کردہ کتابوں کو ، اس کے رسولوں کو ، قیامت کے دن کو اور اچھی اور بری ، میٹھی اور کڑوی تقدیر کے من جانب اللہ تعالیٰ ہونے کو تسلیم کرنے کا۔
شرح:
یہاں سے چند ایمانیات کا ذکر کیا جا رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ، فرشتوں، آسمانی کتابوں، رسولوں، روزِ قیامت اور تقدیر وغیرہ پر ایمان لانا ضروری ہے۔
فائدہ: تقدیر کے ذیل میں میٹھی اور کڑوی تقدیر کا ذکر کیا ہے۔ میٹھی تقدیر سے مراد وہ فیصلے ہیں جو بندے کی خواہش نفس کے مطابق ہوں اور کڑوی تقدیر سے مراد
وہ فیصلے ہیں جو خواہشِ نفس کے مطابق نہ ہوں۔