وقت لوٹ کر نہیں آتا
وقت لوٹ کر نہیں آتا
ام سعد، گگومنڈی
خدیجہ لاہور کی باسی ہے وہ ایک سکول میں پڑھا کر گزارا کرتی ہے حالانکہ جب وہ نئی بیاہی پیا گھر آئی تھی تو اس وقت اس کے ٹھاٹ باٹھ دیکھنے سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ تو پہلے ہی نازوں میں پلی بڑھی تھی مگر شوہر کے وسیع بزنس نے آسائش و آرام میں اضافہ کر دیا۔ شادی کے سال دو سال تو جاو چونچلوں ہی میں گذر گئے مگر آخر وہی ہوا جو ہونا تھا۔ ماں باپ نے خدیجہ کو زیورات سے تو لادا ہی تھا جہیز کا سامان بھی کچھ کم نہ دیا مگر خدیجہ؛ زیور، ادب اور خاوند کے حقوق سے آگاہ نہ تھی خاوند جب دن کا تھکا ہارا کاروباری مصروفیات سے گھر لوٹتا تو خدیجہ کے لیے ہوٹل سے پکا پکایا کھانا بھی لے آتا مگر وہ تھی کہ خاوند جب بھی گھر آتا فلم دیکھنے میں مصروف ہو جاتی۔ ابتدا میں تو وہ نظر انداز ہی کرتا رہا شاید ابھی میکے سے دوری کی وجہ سے دل بہلاتی ہو مگر یہ تو معمول ہی رہا شوہر نے گاہے بگاہے یاد دہانی بھی کروائی
Read more ...
دل بھی کیا چیز ہے
دل بھی کیا چیز ہے!
نمرہ ابوذر، سرگودھا
بڑ ے بزرگوں سے سنا ہے کہ انسان کے اندر بھی ایک انسان اور ہوتاہے اگر اندر والا انسان درست ہو تو باہر والا خودبخود درست ہو جاتاہے۔ اگر اندر والا انسان مر جائے تو باہر والا انسان پہلے ہی مرجاتاہے اور اس اندر والے انسان کو دل کہتے ہیں۔ جب دل کا قبلہ ٹھیک ہوجائے تو انسان کا ظاہری چال، ڈھال ،نظر ، سماعت ، قدم ،سوچ ، فکر گویا کہ سب کچھ ٹھیک سمت میں چل پڑتے ہیں اور دل ٹھیک ہوتاہے اللہ کے ذکر سے۔
جیسا کہ اللہ پاک فرماتے ہیں: ’’ الا بذکر اللہ تطمئن القلوب ‘‘
ترجمہ: ’’خبردار رہو اللہ کی یاد وہی چیز ہے جس سے دلوں کو اطمینان نصیب ہوتاہے۔
Read more ...
نماز اہل السنت والجماعت
قسط نمبر:5
نماز اہل السنت والجماعت
مولانا محمد الیاس گھمن
شروع نماز میں رفع یدین کرنا
:1 عَنِ ابْنِ عُمَرَوَابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ تُرْفَعُ الْاَیْدِیْ فِیْ سَبْعِ مَوَاطِنَ …فِیْ اِفْتِتَاحِ الصَّلٰوۃِ۔
(شرح معانی الٓاثار ج1 ص416 باب رفع الیدین عند رویت البیت )
ترجمہ: حضرت ابن عمراور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا سات مقامات پر ہاتھوں کو اٹھایا جاتا ہے (ان میں سے ایک) شروع نماز میں۔ ( یعنی تکبیر تحریمہ کے وقت)
:2 عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ رَاَیْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حِیْنَ افْتَتَحَ الصَّلٰوۃَ رَفَعَ یَدَیْہِ
(سنن ابی داؤد ج1 ص112 باب تفریع استفتاح الصلوۃ )
Read more ...
تیرا رب اتنا مہربان تو میں بھی مسلمان
تیرا رب اتنا مہربان تو میں بھی مسلمان
اُم عمارہ، سرگودھا
حضرت ابراہیم علیہ السلام بڑے مہمان نواز تھے۔ ایک مرتبہ ایک مجوسی آیا اس نے کھانا مانگا تو آپ نے صرف مجوسی ہونے کی بنا پر اسے منع کر دیا اور کہا کہ تو مسلمان ہو جا میں تجھے کھانا کھلا دوں گا وہ مجوسی کہنے لگا کہ میں تو اپنا مذہب نہیں بدلتا یہ کہہ کر وہ اٹھ کر چل دیا
اور ادھر اللہ تعالیٰ اس سارے معاملے کو دیکھ رہے تھے کہ ایک مجوسی کا دل ٹوٹا ہے
Read more ...
حُبِّ حدیث یا بُغضِ فقہ
حُبِّ حدیث یا بُغضِ فقہ ؟
محمدمبشر بدر ، لاہور
خاتم الانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت مبارکہ سے جہان رنگ وبو میں ایک ایسا معاشرہ تشکیل پایا جس کی رگوں میں امن وآشتی ،بھائی چارا ،مساوات،محبت ومودت کی چاشنی بھر دی گئی اور بکھری امت کو وحدت کی مالا میں پرو دی گئی۔
یہ سب کچھ ایسے وقت میں ہوا جب ہر طرف ظلم وجہل کے گھٹا ٹوپ اندھیرے چھائے ہوئے تھے، انسانیت اپنی ہی ہاتھوں ذلت کی پستی میں اوندھے میں گرتی ہی چلی جا رہی تھی اور عصبیت ،قومیت و مذہب کے نام سے کئی فرقوں میں بٹی ہوئی تھی۔ یوں تو اس دور میں خلاق عالم کی طرف سے پیغمبر و رسول اصلاح عقیدہ، تہذیب واخلاق اور معاشرہ کے لیے مبعوث ہوتے رہے لیکن ان کے چلے جانے کے بعد امت کے سینوں سے آسمانی تعلیمات کااثر وقت گزرنے کے ساتھ ہی کمزور پڑجاتا اور جہالت عام ہو جاتی جس کی وجہ سے ہر شخص بجائے اپنی خواہشات کو دین کے تابع بنانے کے الٹا دین کو اپنی خواہشات کا تابع بنا لیتا
Read more ...
حقیقت بھی باعث شرم ہے یارب
حقیقت بھی باعث شرم ہے یارب
ام احمد ، لاہور
وسیم پچھلے دو گھنٹوں سے طارق کو Cool Down کرنے کی ناکام کوشش کر رہا تھا مگر طارق تھا کہ اس کا اضطراب ختم ہی نہیں ہو رہا تھا وسیم تنگ آکر بولاTake it easy طارق بس کرو بھئی اتنی ٹینشن لوگے تو کر کیا لو گے حالات سے سمجھوتہ کرلو ناں۔ یہ سننے کی دیر تھی کہ طارق پھٹ ہی تو پڑا کتنے آرام سے بے غیرت بن کر زندہ رہوں آنکھیں ہوتے ہوئے اندھا بن کر جاؤں یا دماغ ہوتے ہوئے بے حس ہوجاؤں کیا کرو ں بتاؤ؟ کتنے آرام سے تم کہہ دیا Take it easy حالات سے سمجھوتہ کرلو۔ کن حالات سے ؟
Read more ...
وقت کی قیمت کا احساس
وقت کی قیمت کا احساس
مولانا محمد زکریا کاندھلوی رحمہ اللہ
دنیا میں ہر چیز کا بدل مل سکتا ہے لیکن وقت ایک ایسی چیز ہے کہ وہ ضائع ہو جائے تو اس کی تلافی نا ممکن ہے اور ہم لوگوں میں سے سب سے زیادہ ناقدری کا شکار ہمارے اوقات ہی ہیں مولانا کے نزدیک اپنے وقت کی بڑی قدرو قیمت تھی وہ جن کاموں میں اپنے اوقات کو صرف کرتے تھےان کو دین سمجھ کر ہی اپنا وقت لگاتے تھے۔ مدرسہ میں بڑی بڑی اور مشکل کتابوں کے پڑھانے کے ساتھ ساتھ تعمیرات کا انتظام بلکہ عملا اس کے کاموں میں شرکت ، مدرسہ کے مطبخ کی فکر اور اس کے لیے وقت بھی خرچ کرنا ،مہمانوں کی میزبانی ،بلکہ ان کے لیے ہر طرح کے اکرام وراحت رسانی کی فکر اور روزانہ ہزاروں نہ سہی سینکڑوں کے اوسط سے تو یقینا تعویزوں کا لکھنا اور اس کے ساتھ ساتھ کچھ نہ کچھ تصنیف وتالیف کا سلسلہ ہمیشہ چلتا رہتا تھا۔ اپنے معمولات سفر وحضر میں نہ چھوڑتے تھے
Read more ...
ظہیر الدین محمد بابر
قسط نمبر 20
ظہیر الدین محمد بابر
امان اللہ کاظم
بابر نے محلات کی زندگی کو ترک کر کے پہاڑوں پر بسیرا کر لیا تھا۔ بابر کو یہ جان کر دکھ بھی ہوا تھا اور اب اچنبھا بھی کہ اس کے ساتھی اسے ایک ایک کر کے چھوڑ گئے تھے۔ حالانکہ اس کا استاد اور دیرینہ جانثار ”سلاخ “بھی اسے چھو ڑ چلا تھا۔ بابر نے سلاخ کو نہایت ہی ٹھنڈے دل سے مغلستان کی طرف جانے کی اجازت دے دی تھی۔ کیونکہ اسے معلوم تھا کہ اگر وہ اسے جانے کی اجازت نہیں دے گا تو پھر بھی جانے والا رک نہیں جائے گا۔ بہر حال جاتے ہوئے
Read more ...
صحت اور تندرستی
صحت اور تندرستی
ڈاکٹر منصور احمد باجوہ
معمولی آپریشن ہمیشہ وہ ہوتا ہے جو کسی دوسرے پر کیا جارہا ہو۔
اچھی صحت کا راز یہ ہے کہ ہر وہ چیز کھائیں جسے دل نہ چاہتا ہو ہر وہ چیز پیئں جو آپ پینا نہ چاہتے ہوں اور ہر وہ کام کریں جس کے کرنے پر طبیعت آمادہ نہ ہو۔ }مارک ٹوئن {
ہمارے ہوں کچھ لوگ دل کے ذریعے سوچتے ہیں ،کچھ دماغ کے ذریعہ اور باقی معدے کے ذریعے ڈاکٹر جنہیں ڈھنگ سے جینے نہیں دیتے ،انہیں ڈھنگ سے مرنے بھی نہیں دیتے تھوڑی سی قناعت سے بڑے بڑے پیٹ بھر جاتے ہیں جو لوگ جینے کے لیے کماتے ہیں وہ ان لوگوں سے ہمیشہ زیادہ عمر پاتے ہیں جو کھانے کے لیے جیتے ہیں۔
Read more ...
تعلیم کی اہمیت دفاع سے کم نہیں
تعلیم کی اہمیت دفاع سے کم نہیںماریہ بتول
موجودہ دور اعلیٰ ٹیکنالوجی کا دور ہے اور اس میں تکنیکی مہارت کے بغیر نہ تو اقتصادی ترقی ہو سکتی ہے اور نہ ہی دفاع کو مضبوط بنایا جا سکتاہے۔ ٹیکنالوجی کی بنیاد علم ہے جس کے فروغ کے لئے قومی سطح پر اولین ترجیح دینا ہوگی۔ترقی کی دوڑ میں صرف وہی قومیں آگے جاتی ہیں، جوتعلیم کے میدان میں بھی پیش پیش ہوں۔ تیزی سے ترقی کرنے والے ممالک میں جنوبی کوریا، سنگاپور،تائیوان اور ملائشیا وغیرہ کی مثال لی جائے تو معلوم ہو گا کہ یہ سب ایسے ممالک ہیں جہاں شرح خواندگی اوسطاً90فیصد سےزائد ہے۔ تعلیم کی اہمیت کو آج ان ملکوں میں بھی تسلیم کیا جا رہا ہے،
Read more ...