ظہیر الدین محمد بابر
قسط نمبر21
ظہیر الدین محمد بابر
امان اللہ کاظم ، لیہ
خجند سے واپسی کو بعد پہاڑوں کے محفوظ ٹھکانوں میں رہتے ہوئے بابر اور اس کو باقی ماندہ چند سو ہمرائیوں کو کئی دن گزر گئے تھے اپنی پریشانیوں کا حل تلاش کرتے کرتے بابر کا ذہن ماؤف ہوتا چلا جا رہا تھا اس کے ذہن میں ہر سو اندھیرا ہی اندھیرا پھیلتا چلا جا رہا تھا امید کی کوئی بھی کرن کہیں سے بھی نمودار ہوتی دکھائی نہیں دے رہی تھی۔ایک روز جب وہ اپنے گھٹنوں پر سر رکھ کر سوچوں میں گم تھا تو ایک خیال جھماکے سے اس کے ذہن ِ ماؤف میں اتر آیا اس نے اپنے دوستِ دیرینہ قاسم بیگ کو اپنے پاس بلوالیا۔ قاسم بیگ کی استقامت اور وفاداری کا امتحان لینے کی غرض سے اسے کہا :
Read more ...
یہودی لابی اور عزت مسلم
یہودی لابی اور عزت مسلم
محمد بشارت تبسمؔ
وہ آزاد کشمیر کی سرسبزو شاداب وادیوں میں پلی تھی۔ سادہ ماحول و سادہ غذا نے عزت نفس اور حیاء کو اس کے رگ و ریشہ میں سمو دیا تھا۔ایک غریب گرانے میں پرورش پانے والی ڈش اور کیبل کو کیا جانے اس نے تو اپنے گھر میں کبھی ٹیلی ویژن بھی نہ دیکھا تھا۔ شاید یہی وجہ تھی کہ ہر نئے نرالے فیشن سے اسے چڑ تھی۔ وہ سادہ دیہاتی لباس پہنتی،سر پر دوپٹہ رکھتی ، والدین کی خدمت کرتی باوجود اس کے کہ وہ ایک عصری ادارے کی سٹوڈنٹ تھی لیکن شرم و حیاء کا گویا پیکر تھی۔کیا عصری ادارے کا سٹوڈنٹ ہونا کوئی بے حیائی و فحاشی کی علامت ہے۔۔
Read more ...
دورِ حاضر اور خواتین
دورِ حاضر اور خواتین
فاطمہ بتول زہرا
مغرب کے خدا ناشناس ذہنوں کی معراج فرائڈ اور کارل مارکس ہیں، انہوں نے انسانی زندگی اور اس کے مسائل کے بارے میں خالص مادی نقطہء نظر پیش کیا اور اس کے حق میں عقلی اور منطقی دلائل کے انبار لگا دیے، یہی نظریات فکری اور انقلابی تحریکوں میں ڈھلے اور مغربی دنیا کے سیاسی و سماجی ڈھانچے میں دور رس نتائج کی حامل تبدیلیاں رونما ہوئیں۔ان تبدیلیوں نے ساری دنیا کو تصادم اور کشمکش ،تباہی ،بربادی اور محرومی ومایوسی میں مبتلا کردیا۔ فرائڈ کے نظریات جن میں مذہب کی تحقیر نے انسانی اقدار عالیہ کو پامال کرنے کی بدترین شکل پیش کی گئی تھی،انسان کو حیوانیت کی راہ پر گامزن کر دیا اور یہ بات مغربی معاشرے کے ذہن نشین کرا دی کہ تمام نفسیاتی الجھنوں اور اعصابی اضطرابات سے چھٹکارا پانے کا واحد طریقہ یہ ہے
Read more ...
دینی مدارس انسانیت ساز ادارے
دینی مدارس انسانیت ساز ادارے
تنویر احمد اعوان
مدارس دینیہ کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی پرانی اسلام اور مسلمانوں کی تاریخ ہے ، درسگاہ صفہ سے علوم و فنون کی نشر و اشاعت شروع ہوئی تھی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو اس مکتب سے علوم قرآنیہ اور حکمت کی تعلیم دی جاتی تھی ، ایک وقت ایسا بھی آیا کہ خلافت اسلامیہ کئی کئی شہر شرح خواندگی کے اعتبار سے سو فیصد تھے ،مسلم مدارس اور مکاتب کی غرض و غایت صر ف اور صرف قرآن ، حدیث اور فقہ کی تعلیم تک محدود نہیں تھی بلکہ مسلمان کو ہر اس فن اور علم کی تعلیم دینا تھی جو ان کی اجتماعی بقاءو فلاح کے لیے ضروری ہو ، اس وقت کے دینی مدارس تمام جدید و قدیم علوم کے مراکز تھے ، ان ہی مدارس سے اسلامی حکومت اور معاشرے کی ضروریات کو پورا کیا جاتا تھا ، نصف دنیا پر قائم اسلامی خلافتیں جو اپنے وقت کی بہترین ، ترقی یافتہ اور پر امن نظام چلا رہی تھیں
Read more ...
نائیجیریا میں ارتدادی سرگرمیاں
نائیجیریا میں ارتدادی سرگرمیاں
محمد مبشر بدر، لاہور
اسلام تمام انسانیت کو امن سلامتی کا درس دیتا ہےاور اچھے اخلاق اور اچھی سوچ کا حامل بناتا ہے یہی وجہ سے کہ بہت مختصر مدت میں چہار دانگ عالم میں اپنی مقبولیت کا سکہ منوایا اور مشرق و مغرب،شمال وجنوب غرض ہر سمت پھیلتا چلاگیا اور آج بھی اس کے اثرات اقوام عالم پر بڑی تیزی سے مرتب ہو رہے ہیں۔ جس کے نتیجہ میں عالَم کفر بہت پریشان اور متحرک ہےاور اپنا مستقبل تاریک دیکھ کر اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنے لگ گیا ہے۔ خاص طور پر عیسائیت اس معاملے میں خاصی سرگرم دکھائی دے رہی ہے اور اسلامی تبلیغ اور اس کے اثرات کی روک تھام کے لیے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لا کر مسلم معاشرے میں اپنی ارتدادی مہم کو تیز تر اور منظم کر رہی ہے اور کافی حد تک کامیابی حاصل کر چکی ہے۔
Read more ...
اگر شوہر دوسری شادی کر لیتا ہے تو
اگر شوہر دوسری شادی کر لیتا ہے تو!!!
رانا رضوان ، شیخوپورہ
اگر ایسا اتفاق ہو جائے کہ مرد دوسری شادی رچالے تو پہلی بیوی کو نہ تو ایسا سوچنا چاہیے اور نہ ہی ایسا بر تاؤ کرنا چا ہیے جیسا کہ غیر مسلم عورتیں کرتی ہیں۔ وہ تو شوہر کی دوسری شادی کا سوچ بھی نہیں سکتیں کیونکہ ان کے معاشرہ میں یہ قا بل قبو ل نہیں۔ یاد رکھو!اللہ تعالیٰ نے مرد کو ایک سے زائد شا دیو ں کی اجا زت دی ہے ، اسلا م کی رو سے ایک مر د کو حق حاصل کہ وہ ایک سے زائد عورتوں سے شاد ی کرے۔
دوسری شادی کی صورت میں پہلی بیوی نہ اس طرح برتاؤ کرے جیسے اس کی دنیا اندھیر ہو گئی ہو
Read more ...
بہروپیا
بہروپیا
ام عمارہ ،سرگودھا
ایک بہروپیا تھا وہ بادشاہ کو پاس آیا کرتا تھا روز نئے کرتب دکھاتا ،بادشاہ کو ہنساتااور انعام لے کر چلا جاتا۔ ایک دن بادشاہ نے کہا کہ ”او بہروپیے کوئی ایسی شکل بنا کہ میں تجھے پہچان نہ سکوں تو میں تجھے بہت زیادہ انعام دوں گا۔“ بہروپیے نے کہا کہ ٹھیک ہے ایسا ہو گا اس وقت بہروپیے کی داڑھی نہیں تھی۔ بہروپیے نے داڑھی رکھ لی سنت والا لباس پہن لیا سر پر پگڑی باندھ لی کسی بستی میں جھونپڑی بنا لی وہاں جا کر بیٹھ گیا۔ اب وہاں سے آدھی رات کو وقت آواز آئی ،لا الہ الاللہ لاالہ الااللہ ،ساری رات وہ عبادت کرتا صبح ہوتی تو لوگ اکٹھے ہوتے اور کہنے لگتے اے اللہ والے میں فلاں مشکل میں ہوں دعا کرو حل ہو جائے
Read more ...
اسلامی تاریخ کے انمٹ نقوش
اسلامی تاریخ کے انمٹ نقوش
اہلیہ محمد بلال جھنگوی
مذہب ِاسلا م میں جہاں مردوں نے اپنی بہادری، جرات اور جواں مردی کے جواہر دکھائےہیں تاریخ کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ وہیں پر عورتوں نے بھی جرات، صبرو تحمل کے ایسے کارنامے سر انجام دیے کہ جو آج بھی اہل ایمان کے دلوں پر انمٹ نقوش بن کر ثبت ہوچکے ہیں۔ اسلامی تاریخ میں خواتین کا ایک اہم کردار رہا جس کو فراموش نہیں کیا جا سکتا ان کے زہد ،تقوی ،عبادت وریاضت اور اللہ کے راستے میں اپنی اولاد کو تیار کر کے بھیجنے کے واقعات کا ایک تسلسل ہے۔
Read more ...
نماز اہل السنت والجماعت
قسط نمبر:6
نماز اہل السنت والجماعت
مولانا محمد الیاس گھمن
بسم اللہ پڑھنا :
:1 عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا قَالَ کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَفْتَتِحُ صَلٰوتَہٗ بِبِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ۔
(جامع الترمذی ج1 ص57 باب من رای الجھر ببسم اللہ )
ترجمہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ کے ساتھ نماز شروع فرماتے تھے۔
:2عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا اَنَّہٗ اِذَا کَانَ افْتَتَحَ الصَّلٰوۃَ قَرَئَ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ۔
(مصنف ابن ابی شیبہ ج1 ص449 باب من کان یجھر بھا )
Read more ...
سید عطاء اللہ شاہ بخاری اور علامہ محمد اقبال
سید عطاء اللہ شاہ بخاری اور علامہ محمد اقبال
سیفی خان، مانسہرہ
امیرشریعت سید عطا ء اللہ شاہ بخاری رحمہ اللہ اورعلامہ محمد اقبال رحمہ اللہ کے باہم تعلقات تاریخ کے سینہ پر ثبت ہیں لیکن ہمارےمصنفین کی ذاتی پسندوناپسند نے ان شخصیات کی تعلق داری اوردوستی کے واقعات پر پردہ ڈال رکھا ہے۔وگرنہ ان حضرات کی آپس کی قربت اتنی نمایاں تھی کہ جانبدارقلم کاروں کی دیدہ ودانستہ سینہ زوریوں کے باوجودآج بھی ان کے دوستانہ مراسم لوح تاریخ پر جگمگاتے نظر آتے ہیں۔تاریخی قرائن پتادیتے ہیں کہ اقبال اور بخاری کے مابین شناسائی کا آغاز دسمبر1919ء میں خلافت کانفرنس ، امرتسر میں ہوا۔
Read more ...