انوکھے چور
انوکھے چور
حافظ محسن شریف، شیخوپورہ
” کھٹ۔ کھٹ۔ کھٹ“ لکڑی کے بنے خوبصورت دروازے پر اچانک دستک ہوئی۔ہم سب گھر کے صحن میں بیٹھے واپڈا والوں کو کوس رہے تھے کیونکہ صبح چھ بجے کی لائٹ گئی تھی اور دوپہر کے تین بجنے والے تھے لیکن ابھی تک لائٹ آنے کا امکان نہیں تھا۔میں اپنے ہاتھ میں پکڑے، ہینڈ فین سے سب کو ہوا دینے کی ناکام کوشش کر رہا تھا۔ پورے ایک گھنٹے سے صرف میں ہی ہوا دیے جا رہا تھا۔ہوا دے دے کر میری مت ماری گئی تھی۔ کسی اور کو کہہ بھی نہیں سکتا تھاکہ برائے مہربانی اب آپ ذرا زحمت کر لیں،کیونکہ سب سے چھوٹا میں تھااور پھر بڑے بھا ئی کی موجودگی میں میرا کسی اور کو کہنا بھائی کے نزدیک بے ادبی تھا۔ بس اسی ڈر کی وجہ سے میں ہاتھ والا پنکھا ہاتھ میں پکڑ کر بے ڈھنگے انداز میں گھماتا جارہا تھا۔
Read more ...
پتلی بیوی موٹا میاں
پتلی بیوی موٹا میاں
محمد شفیق ، کوٹ ادو
ظہیر صاحب بیچارے اپنی بیٹی کے رشتے کے سلسلے میں کافی عرصہ سے پریشان تھے مگر کوئی ڈھنگ کا رشتہ نہ مل پارہا تھا۔اگر کوئی رشتہ پسند بھی آتا تو کوئی نہ کوئی نقص نکال کر بیگم صاحبہ اس رشتے کو ویٹو کر دیتی تھیں۔ پھر ایک روز ایک جاننے والے کے توسط سے ایک جگہ رشتے کی بات شروع ہو ئی او ر لڑکے والے لڑکے سمیت لڑکی کے گھر آن وارد ہوئے۔ ظہیر صاحب نے نوکر کو کہا کہ جلدی سے بیگم صاحبہ سے کہو کہ لیپا پوتی چھوڑ کر یہاں آجا ئیں مہمان آگئے ہیں۔میاں کے جلدی کے آرڈر سن کر پہلے تو بیگم صاحبہ نے حسبِ معمول کچھ خفگی کا سا اظہار کیا اور واپس میسج بھجوایا کہ میک اپ تو پورا کر لینے دیں۔
Read more ...
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے معمولات
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے معمولات
حفیظ الرحمٰن، کندیاں
نماز فجر کے بعد :
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا کہ نماز فجر پڑھ کر ہی وہیں پر آلتی پالتی مار کر )چار زانو( بیٹھ جاتے ،صحابہ رضی اللہ عنہم پروانہ وار پاس آکر جمع ہو جاتے۔یہی دربار نبوت تھا یہی حلقہ توجہ تھا یہی درسگاہ تھی یہی محفل احباب بنتی تھی ،یہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نزول شدہ وحی سے صحابہ کو مطلع فرماتے تھے۔
یہیں آپ فیوض باطنی اور برکات روحانی کی بارش ان پر فرماتے،یہیں آپ دین کے مسائل ،معاشرت کے طریقے ، معاملات کے ضابطے ،اخلاق کی باریکیاں ان کو تعلیم فرماتے لوگوں کے آپس کے معاملات و مقدمات کا فیصلہ فرماتے۔
نماز ظہر کے بعد:
Read more ...
پشپاجمیلہ کا قبول اسلام
پشپا )جمیلہ (کا قبول اسلام
جمیلہ انڈیا
میرے والد کا نام شیو رام بھگت تھا، والدہ کا نام سومی بائی تھا۔ میرا تعلق پنجاب کے راج پورہ ضلع پٹیالہ کے بھگت خاندان سے تھا۔ ہم لوگ تین بہنیں تھیں۔ میرے اللہ کو مجھ سے پیار تھا اور میرے رب نے کرم کیا کہ ایمان کی دولت سے نوازا اور کفر کو مجھ سے دور کیا اور بظاہر ''مسلم عورت کی ستر پوشی'' میرے اسلام لانے کا سبب بنی۔ ہمارا گھرانہ غریب تھا۔ میری والدہ کی بہن کی شادی ایک بڑے گھرانے میں ہوئی۔ جب میری شادی ہوئی، اس وقت میری عمر 20 سال تھی۔ میری خالہ نے سوچا کہ میری بھانجی بھی بڑے گھر میں آ جائے، اس لیے انہوں نے اپنے دیور کے بیٹے سے جو کہ سی بی آئی آفیسر تھے، میری شادی کرا دی۔ میری والدہ امیر غریب کے خوف کی وجہ سے شادی پر آمادہ نہ تھیں۔ ایک طرح زبردستی یہ شادی کرائی گئی۔ شادی کے بعد معلوم ہوا کہ جن سے میرا بندھن بندھا ہے، وہ بے حد لاپروا ہ اور شرابی ہیں۔
Read more ...
گھریلو جھگڑے کیسے ختم ہوں
گھریلو جھگڑے کیسے ختم ہوں؟
پیر ذوالفقار احمد نقشبندی
ایک خاتون کا انوکھا انداز شکایت :
خلیفہ ثانی امیر المومنین سیدنا حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس ابی بن کعب رضی اللہ عنہ تشریف فرما تھے۔ ایک خاتون آئی اور آکر کہنے لگی :
امیر المومنین !میرا خاوند بہت نیک ہے ،ساری رات تہجد پڑھتا رہتا ہے ،اور سارہ دن روزہ رکھتا ہے اور یہ کہہ کر خاموش ہوگئی۔
عمر رضی اللہ عنہ بڑے حیران کہ خاتون کیا کہنے آئی ہے ؟اس نے پھر یہ ہی بات دہرائی کہ میرا خاوند بہت نیک ہے ساری رات تہجد میں گزاردیتا ہے اور سارہ دن روزہ رکھتا ہے اس پر ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بولے :اے امیرالمومنین !اس نے اپنے خاوند کی بڑے اچھے انداز میں شکایت کی ہے۔
کیسے شکایت کی ؟
Read more ...
سعید باپ کی سعادت مند بیٹی
سعید باپ کی سعادت مند بیٹی
الشیخ احمد جاد
ہمارے معاشرے میں گناہ کو آسان اور نیکی کو مشکل بنا دیا گیا ہے نکاح کو رسوم ورواج اور جان لیوا جہیز کی جکڑ بندیوں میں بھینچ دیا گیا ہے کہ غریب کے لیے بھی مصیبت اور امیر طبقہ بھی ذہنی کوفت میں مبتلا نظر آتا ہے کتنے نوجوان ایسے ہیں جو آسان نکاح نہ ہونے کے باعث زنا اور لواطت کے دلدل میں دھنستے ہی چلے جاتے ہیں اور ان گنت دوشیزائیں گھروں میں والدین کے سر پر بوجھ بنی بیٹھی ہیں کہ جن کے ہاتھ پیلے نہیں ہو پا رہے اسلامی طریقہ اختیار کرنے سے ہی ان پریشانیوں سے چھٹکارا ممکن ہے۔ ذیل میں سید التابعین حضرت سعید بن مسیب کی بیٹی کے ایسے ہی نکاح کا واقعہ نقل کیا جارہا ہے جسے احمد جاد نے خمسون وصیۃ من وصایا الرسول صلی اللہ علیہ وسلم للنساء میں ذکر کیا ہے۔ ادار ہ
Read more ...
اندھا بانٹے ریوڑیاں
اندھا بانٹے ریوڑیاں
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
رمضان المبارک کی برکتیں سمیٹنے کے بعد اب شوال میں دینی علم کی نورانی تجلیوں کو اپنے سینوں میں محفوظ کرنے کے لیے طالبین علم مدارس کا رخ کر رہے ہیں۔مختصر سا زادِراہ ساتھ لیے سفر کی صعوبتیں جھیل کر علومِ نبوت کے حصول کے لیے جوق در جوق چلے آئے ہیں، انہیں دیکھ کر مجھے 93ھ میں ایک 16 سالہ طالب علم کا منظر یاد آنے لگا کہ اپنے والد گرامی کے ہمراہ سفر حج پر آیا ہوا ہے۔
کہنے لگا ابو جان !میں نے ایک سن رسیدہ بزرگ کو دیکھا ہے جس کے اردگرد لوگوں کا بے پناہ ہجوم ہے ،ابو بتائیے یہ بزرگ کون ہیں ؟والد نے جواب دیا بیٹا !یہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ہیں۔
ابو جان !ان کا نام کیا ہے ؟
Read more ...
تربیت اولاد
تربیت اولاد
فاطمہ بتول ،پنڈی
اولاد کی اچھی تر بیت کر نا بھی عورت کی ذمہ داری ہے کہ بچے ماں کے ساتھ زیاد ہ وقت گزارتے ہیں ، اس لیے جب ماں بچپن میں ہی ان بچوں کی تر بیت کرے گی تو یہ بڑے ہوکر نیک بنیں گے۔ بچے کی مثال پگھلی ہوئی دھا ت کی طرح ہو تی ہے ، اس کو آپ جس سا نچے میں ڈالیں گے اسی کی شکل اختیا ر کر لے گی۔ تو ماں بچپن سے اسے نیکی سکھائے گی تو بچے بھی نیک بن جائیں گے اور اگر بچپن میں محبت کی وجہ سے اُ ن کی تر بیت نہ کی تو پھر یہ بڑے ہوکر کسی کی بھی بات نہیں سنیں گے۔ یاد رکھئے کہ ” بچپن کی کوتاہیاں بچپن میں بھی انسان سے زائل نہیں ہوتیں “ یہ دیکھا گیا ہے کہ بعض عورتیں بچوں کے معاملے بالکل ہی لا پر واہ ہوتی ہیں۔ جس کے اثرات بچوں کی شخصیت پر پڑتے ہیں۔ اس لئے بچوں کی تر بیت پر خصوصی توجہ دیں۔
Read more ...
نماز اہل السنت والجماعت
قسط نمبر 9
نماز اہل السنت والجماعت
مولانا محمد الیاس گھمن
سجدہ سات اعضاء پر کرنا :
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا قَالَ اُمِرَالنَّبِیُّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَنْ یَّسْجُدَعَلٰیٰ سَبْعَۃِ اَعْضَائٍ وَلَا یَکُفَّ شَعْرًاوَلاَثَوْباًاَلْجَبْھَۃِوَالْیَدَیْنِ وَالرُّکْبَتَیْنِ وَالرِّجْلَیْنِ۔
(صحیح البخاری ج1 ص112 باب السجود علی سبعۃ اعظم ،صحیح مسلم ج 1ص193 باب اعضاء السجود والنھی عن کف الشعر)
ترجمہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا گیا تھا کہ سات اعضاء پر سجدہ کریں اور اپنے بالوں اور کپڑوں کو تہ نہ کریں ، (وہ اعضاء یہ ہیں) پیشانی، دونوں ہاتھ، دونوں گھٹنے اور دونوں پاؤں۔
Read more ...
یہ تھی حکومت
یہ تھی حکومت
امۃالودود، چکوال
ایک دن گرمی کی سخت دوپہر میں لو چل رہی تھی۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ جنگل کی طرف جارہے تھے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کسی نے دور سے پہچان لیا کہ امیر المومنین ہیں۔قریب جاکر آواز دی:” امیر المومنین! اس وقت سخت گرمی اور لو میں کہاں جارہے ہیں؟“ فرمایا:” بیت المال کا اونٹ گم ہو گیا ہے، اس کی تلاش میں جارہا ہوں۔“ انہوں نے عرض کیا :” کسی خادم کو بھیج دیتے!“فرمایا:” قیامت میں تو سوال مجھ سے ہو گا ،خادم سے نہ ہوگا۔“عرض کیا:” پھر تھوڑی دیر توقف کر کے تشریف لے جائیے ، ذرا گرمی کم ہو جائے۔“ فرمایا :” جھنم اشد حرا “جہنم کی آگ اس بھی زیادہ گرم ہے۔ یہ کہہ کر اسی دھوپ اور لُو میں جنگل تشریف لے گئے۔ یہ تھی سلطنت!ایک بار منبر پرکھڑے ہوئے خطبہ دے رہے تھے،خطبہ میں فرمایا: ”اسمعواواطیعوا“ [سنو اور اطاعت کرو]ایک شخص نے کھڑے ہو کر کہا:
Read more ...