سونگ چن کا خالی گملا
سونگ چن کا خالی گملا
ثوبیہ نواز، مانسہرہ
بہت پرانے زمانے میں ایک بادشاہ تھا ، اس کا کوئی بیٹا نہ تھا۔ جب وہ بوڑھا ہو گیا تو اسے فکر ہوئی کہ اس کے مرنے کے بعد تخت و تاج کا وارث کون ہو گا ؟
لہذا ایک دن اس نے اپنے ملک میں اعلان کرایا کہ وہ ایک بچے کو گود لینا چاہتا ہے جو بعد میں اس کے تخت و تاج کا وارث ہو گا۔
بچے کے انتخاب کے لیے یہ طریقہ بتایا گیا کہ تمام ملک میں سے کچھ بچے منتخب کیے گئے ہر بچے کو بیج دیا جا ئے گا۔ جس بچے کے بو ئے ہوئے پودے پر سب سے خوبصورت پھول کھلے گا ،
Read more ...
مردہ اژدھا
مردہ اژدھا
مولانا خبیب احمد گھمن
مولانا روم نے اپنی مثنوی میں ایک حکایت نقل کی ہے کہ
ایک سپیراسانپ پکڑ کر اپنی روٹی روزی کا سامان کیا کرتا تھا.. دن رات نئے اور زھریلے سانپوں کی تلاش میں جنگلوں ویرانوں اورصحراؤں میں سرگرداں رہتا.. ایک بار برفباری کے موسم میں اسے ایک قوی الجثہ اژدھا مردہ حالت میں دکھائی دیا..
Read more ...
شہزادی اوردھوبی کا بیٹا
شہزادی اوردھوبی کا بیٹا
صائمہ علی ، بہاولنگر
مرزا مظہر جانِ جاناں ایک مشہور صوفی گزرے ہیں وہ اکثر ایک جملہ کہا کرتے تھے کہ ’’ہم سے تو دھوبی کا بیٹا ھی خوش نصیب نکلا، ہم سے تو اتنا بھی نہ ہو سکا۔‘‘ پھر غش کھا جاتے- ایک دن ان کے مریدوں نے پوچھ لیا کہ حضرت یہ دھوبی کے بیٹے والا کیا ماجرا ہے؟آپ نے فرمایا ایک دھوبی کے پاس محل سے کپڑ ے دھلنے آیا کرتے تھے اور وہ میاں بیوی کپڑ ے دھو کر پریس کر کے واپس محل پہنچا دیا کرتے تھے، ان کا ایک بیٹا بھی تھا جو جوان ہوا تو کپڑ ے دھونے میں والدین کا ھاتھ بٹانے لگا، کپڑ وں میں شہزادی کے کپڑ ے بھی تھے، جن کو دھوتے دھوتے وہ شہزادی کے نادیدہ عشق میں مبتلا ہو گیا، محبت کے اس جذبے کے جاگ جانے کے بعد اس کے اطوار تبدیل ہو گئے،
Read more ...
چوتھا سالانہ دورہ تحقیق المسائل
چوتھا سالانہ دورہ تحقیق المسائل
معلمات و فاضلات کے تاثرات
مرکز اہل السنت والجماعت سرگودھا میں 31 مئی تا 12 جون چوتھا سالانہ دورہ تحقیق المسائل کا انعقاد ہوا۔ جس میں علماء و طلباء کی تعداد لگ بھگ 580تھی اور تقریباً 50 معلمات و فاضلات نے بھی اس کورس میں شرکت کی۔ کورس کے اختتام پر چند معلمات نے اپنے تاثرات ادارے کو بھیجے ہیں آپ کی خدمت میں پیش کرنے لگے ہیں
محترمہ کوثر رمضان صاحبہ ……معلمہ جامعۃ الکرامت حویلی لکھا:
Read more ...
ماں کا خط
ماں کا خط
عائشہ افتخار
اے میرے بیٹے یہ خط تمہاری زخمی دل اورمسکین ماں کی طرف سے ہے!
بہت انتظار کے بعد میں نے یہ خط لکھا ہے!
کیونکہ جب بھی خط لکھنے کے لیے قلم اٹھایا!
آنسووں نے مجھے لکھنے سے روک دیا!
Read more ...
پیپسی کولا کی فیکٹری
پیپسی کولا کی فیکٹری
اہلیہ مفتی شبیر احمد
لڑکی کا باپ بہت خوش تھا کہ اچھے خاندان سے اس کی بیٹی کیلئے رشتہ آیا ہے۔ لڑکے میں ہر وہ خوبی تھی جس کی تمنا کی جا سکتی ہے۔ پڑھا لکھا، خوش اخلاق، مودب اور بر سر روزگار۔ انکار کی تو وجہ بنتی ہی نہیں تھی لہٰذا دیگر اہل خانہ سے صلاح مشورہ کر کے یہ رشتہ قبول کر لیا گیا۔ بات جب دستور کے مطابق حق مہر کی چلی تو لڑکی کے باپ نے کہا ہم مردم شناس لوگ ہیں اور لڑکے کو اپنی فرزندی میں لے رہے ہیں، پیسے کی ہمارے لیے کوئی اہمیت نہیں۔ تاہم رسماً
Read more ...
ان سے شادی نہ کریں
ان سے شادی نہ کریں !!
معظمہ کنول
ایک عرب دانا نے اپنے بیٹوں کو نصیحت کی کہ 7 قسم کی عورتوں سے کبھی شادی نہ کرنا، خواہ وہ حسن و جمال اور مال و دولت میں بے مثال ہی کیوں نہ ہوں۔ کیونکہ ان میں سے کسی کے ساتھ شادی کرنے کے بعد ساری زندگی پچھتاوا ہی رہے گا۔ وہ سات عورتیں یہ ہیں :
انانہ ، منانہ، كنانہ، حنانہ، حداقہ، براقہ اور شداقہ
Read more ...
خاتمہ بالخیر
خاتمہ بالخیر
مولانا شیر حمید چترالی
سعودی عرب کے رہائشی ایک شخص نے خواب دیکھا کہ ایک شخص اس سے کہہ رہا تھا اس فون نمبر پر رابطہ کرو اور فلاں شخص کو عمرہ کراوٴ۔ فون نمبر بڑا واضح تھا۔ نیند سے بیدار ہوا تو اسے خواب اچھی طرح یاد تھا مگر اس نے وہم جانا اور خواب کو نظر انداز کردیا۔ تین دن مسلسل ایک ہی خواب نظر آنے کے بعد وہ شخص محلے کی مسجد کے امام کے پاس گیا اور اسے بتایا: امام مسجد نے کہا فون نمبر یاد ہے تو پھر اس شخص سے رابطہ کرو اور اسے عمرہ کروا دو۔
Read more ...
آزادئ نسواں یا بربادئ نسواں
آزادئ نسواں یا بربادئ نسواں ؟؟
بنت عبدالمالک ، اٹک
آج مسلمانوں عورتیں یورپ کی تقلید میں آزادئ نسواں کے نام پر بے راہ روی کا شکار ہیں جبکہ یورپ کی عورتیں بے راہ روی اور بے پردگی کا مزہ چکھنے اور اس کے بھیانک نتائج کا مشاہدہ کرنے کے بعد اسلام کی طرف مائل ہیں۔ عورت کی عزت اور حفاظت پردے ہی میں ہے جبکہ اس کے برعکس بے پردگی میں اس کی ذلت ہے۔
اور یہ آزادئ نسواں کا دل فریب نعرہ ایک بہت بڑا دھوکہ ہے اس نعرہ کی آڑ میں ان کی عزتوں سے کھیلا جا رہا ہے
Read more ...
بلکتی ماں
بلکتی ماں!!!...
مفتی محمدمعاویہ اسماعیل ،مخدوم پور
شادی کے ایک سال بعداللہ تعالی نے ان کوچاندجیسے ایک بیٹے سے نوازا، لیکن شوہرکی زندگی نے وفانہ کی اوروہ بیٹے کی پیدائش کے کچھ ہی عرصہ بعدفوت ہو گیا،پیچھے اس کی بیوی اکیلی رہ گئی،عدت گزرنے کے بعداس نے سوچاکہ اگرمیں دوسری شادی کرلوں تومجھے توخاوندمل جائے گامگرمیرے بیٹے کی زندگی بربادہوجائے گی،پتہ نہیں دوسراخاوند اس کے ساتھ کیاسلوک کرے گا،اس کی پرورش کیسے ہو گی؟یہ سوچ کراس نے دوسری شادی کاارادہ ترک کردیا،اورتہیہ کرلیاکہ وہ اس بچے کی پرورش اس طریقے سے کرے گی کہ اس کی عزت بھی محفوظ رہے،پھروہ کچھ سوچ کراپنے دورکے ایک بہت بڑے اللہ والے جن کولوگ حضرت حسن بصری رحمہ اللہ کے نام سے جانتے تھے
Read more ...