احناف ڈیجیٹل لائبریری

اسلامی تہذیب کی بنیادیں

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive
اسلامی تہذیب کی بنیادیں
………مفتی محمد نجیب قاسمی
فصاحت وبلاغت کے پیکر حضرت محمدمصطفی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مجھے جوامع الکلم سے نوازا گیا ہے۔ (صحیح بخاری) جس کا حاصل یہ ہے کہ آپ ﷺچھوٹی سی عبارت میں بڑے وسیع معانی کو بیان کرنے کی قدرت رکھتے تھے۔ آپﷺ کی بے شمار خصوصیات میں سے ایک اہم ترین خصوصیت یہ بھی ہے کہ جس وقت آپ پر پہلی وحی نازل ہوئی اور آپ سے پڑھنے کے لئے کہا گیاتو آپﷺ نے مَا اَنَا بِقَارِیٔ کہہ کر معذرت چاہی، لیکن اﷲ تعالیٰ کی جانب سے ایسی خاص الخاص تربیت ہوئی کہ آپﷺ کے قول وعمل کو رہتی دنیا تک اسوہ بنادیا گیا۔آپﷺ کے اقوال زریں سے مستفید ہونے والے حضرات بڑے بڑے ادیب وفصیح وبلیغ بن کر دنیا میں چمکے۔ آپ کی زبان مبارک سے نکلے بعض جملے رہتی دنیا تک عربی زبان کے محاورے بن گئے۔ آپﷺ کے وعظ ونصیحت، خطبے، دعا اور رسائل سے عربی زبان کو الفاظ کے نئے ذخیرہ کے ساتھ ایک منفرد اسلوب بھی ملا۔
یہ ایک معجزہ ہی تو ہے
Read more ...

متکلم اسلام کے دورہ ہانگ کانگ کی سرگزشت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
متکلم اسلام کے دورہ ہانگ کانگ کی سرگزشت
……شاہد اقبال، ہانگ کانگ
ہانگ کانگ مختصر تعارف:
ہانگ کانگ عوامی جمہوریہ چین کا خصوصی انتظامی علاقہ ہے، اس کی موجودہ آبادی تقریباً 72 لاکھ پر مشتمل ہے ،جبکہ 1848 میں اسکی آبادی صرف 24000 نفوس تھی، اور رقبہ 1108 مربع کلو میٹر ہے،یہاں کی سرکاری زبان انگریزی اور کینٹو نیز چینی ہے، اس کے دارالحکومت کا نام وکٹوریہ ہے، جو کہ ملکہ وکٹوریہ سے منسوب ہے،چینی زبان میں ہانگ کے معنی خوشبودار اور کانگ کے معنی بندرگاہ ہے، یعنی خوشبودار بندرگاہ، اس کے نام رکھنے وجہ یہ بھی بتائی جاتی ہے کہ موجودہ ایبرڈین (Aberdeen)جو کہ ایک جگہ کا نام ہے، وہاں خوشبودار لکڑ اور اگر بتی کا بیوپار ہوتا تھا جس سے اس کا نام ہانگ کانگ پڑ گیا۔ ہانگ کانگ 1841 سے لیکر 1997 تک برطانیہ کا حصہ اور اس کی نو آبادی رہا ہے، (1941 سے 1945 تک کی جاپانی حکمرانی کو چھوڑ کر)42-1839 کی افیون جنگ میں چینیوں کی شکست کے باعث برطانیہ نے ہانگ کانگ آئی لینڈ (جزیرہ) کو قبضے میں لے لیا تھا،
Read more ...

تعلیمِ نسواں!!!

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
تعلیمِ نسواں!!! مغرب اور اسلام کا نظام تعلیم…… ایک تجزیہ
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
رُت ہی بدل گئی ہے ، معیار بدل گئے ہیں ، انداز بدل گئے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ افکار بدل گئے ہیں۔ نبئِ برحق حضرت خاتم الانبیاء محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے قیامت کی صبح تک مسلمان کو دنیابہتر بنانے اور آخرت سنوارنے کے جو اصول اور قوانین عطا فرمائےتھے ہم ان اصولوں اور قوانین کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ آپ کی تعلیمات میں صرف آخرت کی ہی نہیں دنیا کی کامیابیاں بھی مضمر ہیں۔
اسلام محض چند ارکان کی ادائیگی ہی کا نام نہیں جسے کچھ وقت کے لیے اپنا کر اس کے دائرے سے نکلا جائے بلکہ یہ اس مجموعے کا نام ہے جس میں اعتقادات ، عبادات ، معاشرت ، معاملات ،کامیاب زندگی اور روشن مستقبل )اخروی فلاح (پنہاں ہے۔ جب تک اسلام کی روح کو نہیں سمجھا جائےگا اس وقت تک ہم بحیثیت قوم ترقی نہیں کر سکتے۔
Read more ...

پردے کے فائدے

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
پردے کے فائدے
حافظ محمد ذوالقرنین،سلانوالی

1.

پردہ عورت کی عزت و آبرو کا محافظ ہے۔

2.

پردہ دار خاتون کا نسب محفوظ ہے۔

3.

پردہ سے شرمگاہ اور نظر کی حفاظت رہتی ہے۔

4.

پردہ دلوں کی پاکیزگی اور طہارت کا ذریعہ ہے۔
Read more ...

اتفاق میں برکت ہے

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
اتفاق میں برکت ہے
ابن انشاء
ايک بڑے مياں جنہوں نے اپنی زندگی میں بہت کچھ کمايا بنايا تھا۔ آخر بيمار ہوئے، مرض الموت میں گرفتار ہوئے۔ ان کو اور تو کچھ نہیں، کوئی فکر تھی تو يہ کہ ان کے پانچوں بيٹوں کی آپس میں نہیں بنتی تھی۔ لڑتے رہتے تھے کبھی کسی بات پر اتفاق نہ ہوتا تھا حالانکہ اتفاق میں بڑی برکت ہے۔آخر انہوں نے بيٹوں پر اتحاد و اتفاق کی کے لئے ايک ترکيب سوچی۔ اپنے پا س بلايا اور کہا۔ ديکھو اب میں کوئی دم کا مہمان ہوں سب جا کر ايک ايک لکڑی لاؤ۔ايک نے کہا۔ لکڑی؟ آپ لکڑيوں کا کيا کريں گے؟ دوسرے نے آہستہ سے کہا۔ بڑے مياں کا دماغ خراب ہو رہا ہے۔ لکڑی نہیں شايد ککڑی کہہ رہے ہیں، ککڑی کھانے کو جی چاہتا ہوگا۔ تيسرے نے کہا نہیں کچھ سردی ہے شايد آگ جلانے کو لکڑياں منگاتے ہوں گے۔ چوتھے نے کہا بابو جی کوئلے لائيں؟ پانچويں نے کہا نہیں اپلے لاتا ہوں وہ زيادہ اچھے رہيں گے۔باپ نے کراہتے ہوئے کہا ارے نالائقو! میں جو کہتا ہوں وہ کرو۔ کہیں سے لکڑياں لاؤ جنگل سے۔ ايک بيٹے نے کہا۔
Read more ...

اورنگزیب کی چوّنّی

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
اورنگزیب کی چوّنّی
معظمہ کنول
مُلا احمد جیون ہندوستان کے مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کے استاد تھے۔ اورنگزیب اپنے استاد کابے حد ادب اور بہت احترام کرتے تھے اور استاد بھی اپنے شاگرد پر فخر کرتے تھے۔
جب اورنگزیب ہندوستان کے بادشاہ بنے تو انہوں نے اپنے غلام کے ذریعے استاد کو پیغام بھیجا کہ وہ کسی دن دہلی تشریف لائیں اور خدمت کا موقع دیں۔ اتفاق سے وہ رمضان کا مہینہ تھا اور مدرسہ کے طالب علموں کو بھی چھٹیاں تھی، چنانچہ ملا احمد جیون نے دہلی کا رُخ کیا۔
استاد اور شاگرد کی ملاقات عصر کی نماز کے بعد دہلی کی جامع مسجد میں ہوئی۔ استاد کو اپنے ساتھ لے کر اورنگزیب شاہی قلعے کی طرف چل پڑے۔ رمضان کا سارا مہینہ اورنگزیب اور استاد نے اکھٹے گزارا۔
Read more ...

مولوی نامہ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
مولوی نامہ
سہیل باوا (لندن(
مولویوں کے کارناموں کی فہرستیں زبان زدِ عام ہیں۔ ان کے لطیفے، حماقتیں، بیچارگی، غربت، کم مائیگی، جہالت ہر چیز کو عیاں کرنا ہماری محفلوں کا ایک لازمی جزو بنتا جا رہا ہے، معاشرے کے لیے غیر موزوں، کفر کے فتوے لگانے والا، غیر اہم اور دہشت گردی کے فروغ کا ذریعہ کہلانے والے یہ مولوی مسلمان معاشرے کا چارلی چپلن اور مسٹر بین ہے۔ جس کا کسی پر بس نہ چلے، اس کا مولوی پر چلتا ہے۔ مولوی پر رائے دینا سب سے آسان ہے۔ اس پر طعنہ زنی سب سے دلچسپ لگتی ہے۔ یہ ایک کھلونا ہے، جس سے ہر کوئی کھیل سکتا ہے، ایک بچہ اپنے قاری صاحب کی نقل اتارنے سے یہ سلسلہ شروع کرتا ہے، باپ اس کی ادا پر مسکراتا ہے اور ماں صدقے واری جاتی ہے اور یوں مولوی فٹبال بن جاتا ہے اور مختلف عمروں کے ڈیوڈ بیکھیم اس کو کھیلتے رہتے ہیں۔
Read more ...

ساتویں بیٹی

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
ساتویں بیٹی
اہلیہ مولانا عابد جمشید
ایک شخص کے ہاں صرف بیٹیاں تھیں ہر مرتبہ اس کو امید ہوتی کہ اب تو بیٹا پیدا ہوگا مگر ہر بار بیٹی ہی پیدا ہوتی اس طرح اس کے ہاں یکے بعد دیگرے چھ بیٹیاں ہوگئیں اس کی بیوی کے ہاں پھر ولادت متوقع تھی وہ ڈر رہا تھا کہ کہیں پھر لڑکی پیدا نہ ہو جائے شیطان نے اس کو بہکایا چنانچہ اس نے ارداہ کرلیا کہ اب بھی لڑکی پیدا ہوئی تو وہ اپنی بیوی کو طلاق دے دے گا۔ اس کی کج فہمی پر غور کریں بھلا اس میں بیوی کا کیا قصور۔
رات کو سویا تو اس نے عجیب وغریب خواب دیکھا اس نے دیکھا کہ قیامت برپا ہو چکی ہے اس کے گناہ بہت زیادہ ہیں جن کے سبب اس پر جہنم واجب ہوچکی ہے۔ لہٰذا فرشتوں نے اس کو پکڑا اور جہنم کی طرف لےگئے پہلے دروازے پر گئے۔ تو دیکھا کہ اس کی ایک بیٹی وہاں کھڑی تھی جس نے اسے جہنم میں جانے سے روک دیا۔ فرشتے اسے لے کر دوسرے دروازے پر چلے گئے وہاں اس کی دوسری بیٹی کھڑی تھی جو اس کے لئے آڑ بن گئی۔ اب وہ تیسرے دروازے پر اسے لے گئے
Read more ...

وقت کی قدرو قیمت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
وقت کی قدرو قیمت
مولانا طارق خلیل ، کراچی
چونکہ ہم وقت کی بروقت قدر نہیں کرتے اس لیے ہم پر وقت آن پڑا ہے وقت ایک قیمتی سرمایہ ہے جس کا درست استعمال انسان کی ترقی اور اس کے عروج کا سبب بنتا ہے ،یہ ایسی نعمت ہے جو ہر ایک کو یکساں طور پر ملتی ہے لیکن انسانوں کے درجات کا تفاوت ہماری اس بات کی طرف رہنمائی کرتا ہے جس نے اس نعمت کی قدر کرتے ہوئے اپنے اس قیمتی سرمایہ کو کسی درست جگہ پر لگایا تو اس کے بہتر نتائج کو بھی دیکھتا ہے۔ اپنے اس قیمتی سرمایہ کو محفوظ کرتے ہوئے کام میں لائیے، فضول گپوں کے ہانکنے سے اور لایعنی مشاغل میں مصروف ہوکر اسے ضائع نہ کریں، ہماری زندگی کا ایک ایک لمحہ اتنا قیمتی ہے کہ پھر اس کا حاصل کرنا دنیا کی پوری دولت دے کر بھی نہیں ہو سکتا اسی
Read more ...

اپنی ملت کو قیاس اقوامِ مغرب سے نہ کر

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
اپنی ملت کو قیاس اقوامِ مغرب سے نہ کر
…… محمد مبشر بدر
سوال اٹھتا ہے کہ ہماری نسلیں اسلامی تہذیب و ثقافت چھوڑ کر انگریزی کلچر کیوں اپنا رہی ہیں ، آخر ایسا کیا ہے جو اسلام نے نہیں دیا؟اخلاق دیئے ، کردار دیا ، امانت و صداقت ، غیرت و شجاعت ، ایمان و یقین ، عدل و انصاف ، نیکی پر اجر ، گناہوں پر عتاب ، اطاعت و عبادت ، اخوت و رواداری ، حقوق اللہ و حقوق العباد ، مساوات و میراث ایسے اوصاف حمیدہ ، احکام جلیلہ عطا فرمائے، اس کے علاوہ ہم ایک ایسی قوم تھے جن کے در پر کل تک کفار رحم و کرم کی بھیک مانگا کرتے تھے پھرآج ہم اپنے اقدار چھوڑ کر ایسوں کے پیچھے چل پڑے ہیں جن میں دنیا کی ساری خرافات موجود ہیں، جن کے معاشروں سے فحاشی اور عریانی کا گند ابل ابل کر ہماری حیا اور پاکدامنی والی تہذیب کو مٹائے جارہا ہے۔ ایسی قوم کے پیچھے کیوں چل پڑے ہیں جن پر خود اللہ نے دنیا و آخرت میں پھٹکار کی ہے، جن کے ہاں نہ حقوق اللہ کا خیال کیا جاتا ہے نہ حقوق العباد کا پاس۔ جن کا خدا معدہ اور مادہ ہے، جو منہ سے لے کر شرم گاہ تک کی سوچتے ہیں،
Read more ...