عصر ِحاضر اور دینی تعلیم
عصر ِحاضر اور دینی تعلیم
……بنت منظور احمد، لودھراں
دورِ حا ضر میں انگریزی تعلیم کو بہت اہمیت دی جاتی ہے لیکن ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیےکہ ہم مسلمان ہیں اور اسی حیثیت سے علم دین سیکھنا ہمارے لیے اہم فریضہ ہے دورجدیدمیں انگلش تعلیم حاصل کرنے والے کو کہاجاتاہے کہ یہ اعلیٰ معیار کے لوگ ہیں۔ بڑے ہی افسوس اور ندامت کی بات ہیں کہ ہم مسلمانوں میں مغربی تہذیب بلند ہوتی جاری ہے اور ہم بالکل بے خبر اس میں رواں دواں ہیں جبکہ ایمان کا معیار تو تقویٰ ہے آج کل معیار کا مطلب ہی بدل گیاپہلے جاہل اس انسان کو کہا جاتا تھا جس میں علم دین کی سوچ سمجھ نہیں ہوتی تھی لیکن اب ایسےشخص کو جاہل کہا جاتا ہے جس میں انگلش لٹریچر کا رنگ نہ چڑھا ہو اور جو مغربی تہذیب کے خلاف ہو۔دورِ جدید میں فیشن بھی معیا ر کا حصہ بن گیا ہے جبکہ دینی تعلیم و تربیت میں فیشن بے حیائی اور فحش کے جمع ہونے کا نام ہے۔ دورِ حاضر کا نوجوان طبقہ بہت ذہین اور فیصلہ کن صلاحیت رکھنے والا ہیں لیکن ان کو جیسی تعلیم و تربیت ملے گی وہ اسی طرف عروج حاصل کریں گے۔
Read more ...
استحکامِ پاکستان میں مدارس کا کردار
استحکامِ پاکستان میں مدارس کا کردار
……محمد طیب گجر ، ٹوبہ
آج کل پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیاپر لکھااور کہاجارہاہے کہ مدارس دہشت گردی اور فرقہ واریت کی تعلیم دے رہے ہیں۔ دہشت گردی کی بُو مدارس سے آرہی ہے برائی کی جڑیں مدارس میں ہیں یہ اور اس طرح کے دیگر حقائق سے بر عکس جملے نشتر بن کر اہل مدارس کے دلوں کوچھلنی کر رہے ہیں۔ یہ حقیقت روزِروشن کی طرح دنیاپر عیاں ہے کہ وطن عزیزپاکستان میں سینکڑوں نہیں ہزاروں مدارس اور ان میں پڑھنے والے لاکھوں طلباء مذہبی، سیاسی ،تاریخی اور تہذیبی حوالے سے پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ یہ مدارس ہی ہیں جنہیں بلا مبالغہ پاکستان کی سب سے بڑی غیر سرکاری تعلیمی این جی او ہونے کا اعزازحاصل ہے۔
Read more ...
موبائل سگنلز کا جال
موبائل سگنلز کا جال
……ناصر محمود
میں کافی دیر شہد ڈھونڈتا رہا۔خالص شہد،پھر مجھے اندازا ہوا کہ خالص شہد ناپید ہوتا جا رہا ہے۔تو میں شہد کی مکھی کی طرف آیا۔اس آیت میں ٹھوس شے وہی تھی۔مجھے اس دوران ایک دلچسپ ریسرچ ملی۔گو کہ کچھ لوگ اس تحقیق کو نہیں مانتے۔اور وہ کہتے ہیں کہ شہد کی کمی کی وجہ biopestidesکا بے دریغ استعمال ہے۔لیکن میں اس تحقیق کو مان سکتا ہوں۔کیونکہ مجھے اس آیت میں اور اس میں لنک نظر آتا ہے۔کہنے کے ساتھ اس نےاپنا موبائل اٹھایا اور اس کی تاریک اسکرین کمرے میں دکھائی دی۔شہد کیوں ناپید ہوتا جا رہا ہے،اس کی وجہ ہے یہ چیز۔نہیں،بلکہ اس کے گرد چکراتا ،ان دیکھا موبائل سگنل۔"یہ موبائل سگنل بہت عجیب چیز ہے۔
آپ دنیا کے کسی کی کونے میں ہوں۔کوئی آپ کو فون کرےتو یہ آپ کو ڈھونڈ لیتا ہے۔عین آپ کے کان کے قریب آبجتا ہے۔آپ سب کو معلوم ہے کہ جگہ جگہ اونچے ٹاورز لگے ہوتے ہیں۔
Read more ...
اخوَّت و ایثار
اخوَّت و ایثار
……عبداللہ فاروق
’’مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں‘‘یہ فلسفہ؛ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے محض بتایا ہی نہیں بلکہ عمل کر کے دنیا کو دکھایا بھی ہے۔ اور ہجرت کے بعد تمام مسلمانوں میں مساوات قائم کی ایک دوسرے کا بھائی بنایا تا کہ ایک مسلمان مشکل میں دوسرے مسلمان بھائی کی مدد کرے۔ یہ ہے اﷲ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم۔
کل رات میں نے ایک ایکسیڈنٹ کی ویڈیو دیکھی جس میں بائک کے دو حادثے دکھائے گئے تھے ایک میں حادثے کے بعد لڑکے کی ہاتھ کی ہڈی نظر آ رہی تھی اور ایک اور حادثے میں پاؤں کٹ گیا تھا اور وہ لوگوں کو مدد کے لئے بلا رہا تھا میں نے دیکھا سب لوگ وہاں کھڑے ویڈیو بنا رہے ہیں ،کوئی تصاویر بنا رہا ہے لیکن اُن زخمیوں کو اُٹھا کر ہسپتال وغیرہ پہنچانے کے لئے کوئی نہیں آیا۔ سب دور سے کھڑے تماشا دیکھ رہے تھے اور یہ پہلا موقع نہیں ہے اکثر میں نے دیکھا ہے لوگ صرف تماشا دیکھتے ہیں
Read more ...
صورت کے دیوانے لوگ
صورت کے دیوانے لوگ
……مہوش اختر
مہمانوں کے آنے میں بہت کم وقت رہ گیا تھا اور وہ آج بھی ہمیشہ کی طرح دیوار پر لگے شیشے میں خود کو ہر زاویے سے دیکھ رہی تھی۔ وہ کبھی آئینے کے قریب جاتی تو کبھی دور، کبھی بال کھولتی ہے تو کبھی باندھتی ہے، کبھی مسکراتی ہے تو کبھی ایک دم سنجیدہ ہوجاتی ہے۔ یہ سب کرتے ہوئے نہ جانے کتنے آنسو اس کی آنکھوں سے نکل کر زمین میں جذب ہوگئے تھے۔ آج بھی تیار ہوتے ہوئے وہ سوچ رہی تھی کہ آخر کب تک؟اماں کے چہرے پر آج بھی ہمیشہ کی طرح پریشانی اورغصے کے ملے جلے تاثرات تھے، اماں کا بھی کیا قصور؟ اگر میں بھی خوبصورت ہوتی تو آج یہ سب نہ ہوتا، مہمانوں کے سامنے چائے کی ٹرے رکھتے ہی اس کے آگے سوالات کی برسات کردی جاتی، جن کے جوابات وہ ہمیشہ سے ہی بڑی روانی کے ساتھ دیتی آئی تھی۔ لیکن افسوس پھر بھی پاس نہیں ہوتی تھی۔
Read more ...
ترقی،تبدیلی اور محنت
">ترقی،تبدیلی اور محنت !!
……انعم نور
دوسری جنگ عظیم سے پہلے جاپانی خود کو دنیا کی بہترین قوم سمجھتے تھے، وہ خود کو سورج دیوتا کی اولاد سمجھتے تھے اور ان کا نعرہ تھا جنوبی ایشیاء صرف جاپانیوں کے لیے ہے ، وہ 1973 ء سے 1945 ء تک اسی جذبے کے تحت لڑتے رہے اور اس میں انہیں کچھ کامیابیاں بھی ملیں ، مثلاً انہوں نے منیلا ، سنگاپوراور رنگون کے بعض علاقوں پر قبضہ کرلیا ، لیکن تقدیر کچھ اور ہی کرنا چاہتی تھی۔ امریکہ نے اگست 1945ء میں ہیرو شیما اور ناگاساکی پر بم برسائے اور جاپانیوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا۔ اہل جاپان کے لیے یہ بہت بڑا صدمہ تھا اور احساس تفاخر کی گود میں پلی قوم کے لیے شکست تسلیم کرنا نا ممکن تھا۔دوسری طرف تقدیر اپنا فیصلہ سنا چکی تھی۔ 14اگست1945 ء کی شام شاہِ جاپان آن ائیر ہوئے اور انہوں نے اپنی قوم کے نام ریڈیو پر ایک پیغام نشر کیا کہ ’’ہم اپنی آنے والی نسلوں کے لیے ایک عظیم امن کی بنیاد رکھنا چاہتے ہیں ،
Read more ...
جہاز کا سفر
جہاز کا سفر
……ذیشان عثمانی
جان ایف کینڈی ایئرپورٹ پر مسافروں کی ایک لمبی لائن میں لگا عبداللہ اپنی باری کا انتظار کر رہا تھا، بھانت بھانت کے لہجے اور طرح طرح کے لوگ، ہر شخص لائن میں اپنی پوزیشن پر جم کر کھڑا تھا کہ جیسے عمر اِسی اِسپاٹ پر بِتا دینی ہے۔ کچھ لوگوں کے لئے قطار میں کھڑا ہونا ہی کامیابی ہے اور ایک عبداللہ جو منزل پر پہنچ کر بھی بے چین رہتا۔ کچھ مسافر منزل پر پہنچ کر کھو جاتے ہیں اور منزل انہیں ڈھونڈتی رہتی ہے تو کچھ راستے میں کھو جاتے ہیں اور منزل ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ پتہ نہیں دونوں میں سے کامیاب کون ہوتا ہے۔مسافروں کی لائن میں ایک 80 سالہ بوڑھے بابا بھی تھے جو نیویارک سے انڈیا واپس جا رہے تھے۔ رنگ برنگی پوشاکوں اور گورے گورے جسموں کے درمیان وہ گاڑھے میں کمخواب اور لٹھے میں ململ کا پیوند معلوم ہو رہے تھے۔ وہ خود آگے بڑھے اور عبداللہ کو اپنی کتھا سنانے لگے، آہ کتنا کال ہے ہماری دنیا میں سننے والوں کا، وہ بھی شاید عبداللہ کے پاس اس لئے آ گئے
Read more ...
آگ کی خندق
آگ کی خندق
……فائزہ کرن
سیدنا صہیب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
تم سے پہلے لوگوں میں ایک بادشاہ تھا اور اس کا ایک جادوگر تھا۔ جب وہ جادوگر بوڑھا ہو گیا تو بادشاہ سے بولا کہ میں بوڑھا ہو گیا ہوں، میرے پاس کوئی لڑکا بھیج کہ میں اس کو جادو سکھلاؤں۔ بادشاہ نے اس کے پاس ایک لڑکا بھیجا، وہ اس کو جادو سکھلاتا تھا۔ اس لڑکے کی آمدورفت کی راہ میں ایک راہب تھا ( عیسائی درویش یعنی پادری تارک الدنیا )، وہ لڑکا اس کے پاس بیٹھا اور اس کا کلام سنا تو اسے اس کی باتیں اچھی لگیں۔ اب جادوگر کے پاس جاتا تو راہب کی طرف سے ہو کر نکلتا اور اس کے پاس بیٹھتا، پھر جب جادوگر کے پاس جاتا تو جادوگر اس کو ( دیر سے آنے کی وجہ سے ) مارتا۔
آخر لڑکے نے جادوگر کے مارنے کا راہب سے گلہ کیا تو راہب نے کہا کہ جب تو جادوگر سے ڈرے، تو یہ کہہ دیا کر کہ میرے گھر والوں نے مجھ کو روک رکھا تھا
Read more ...
چراغِ محبت
چراغِ محبت
……حامد علی چغتائی
سیرت کاکون ساگوشہ ہے جس پرنہیں لکھاگیا؟اورکون ساپہلوہے جس پر نہیں کہا گیا؟کون سی زبان جومدحِ نبی ﷺسے آرستہ نہ ہوئی ہو۔؟یقیناًکوئی گوشہ ، کوئی پہلو ایسانہیں جس پرخامہ فرسائی نہ کی گئی ہو ،تعبیرات کے شہ پارے ،خطابت کے شاہ کار،منظوم جواہرپارے کےادیب ،خطیب وشاعردربار رسالت میں حاضری اپنے لیے سعادت سمجھتے ہیں، عبادت سمجھتےہیں۔ انداز سب کاعاشقانہ ،ہرایک کاوالہانہ،اس لیے نہیں کہ سیرت سرور دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کواس کی حاجت ہے کہ جمال سیرت توان سب سے مستغنی وبے نیاز….. تاہم لفظوں کے جس صدف کو ابر ِسیرت چھوگیا،وہ گوہرمیں ڈھل گیا
… ولکن مدحت مقالی بمحمد….
Read more ...
”آف دی ریکارڈ“
”آف دی ریکارڈ“
……نعیم خان
" تاریخ فتوحات گنتی ہے۔ دستر خوان پر پڑے انڈے جیم اور مکھن نہیں!!"
یہ 1973ء کی بات ہے۔عربوں اور اسرائیل کے درمیان جنگ چھڑنے کو تھی۔ ایسے میں ایک امریکی سینیٹر ایک اہم کام کے سلسلے میں اسرائیل آیا۔ وہ اسلحہ کمیٹی کا سربراہ تھا۔ اُسے فوراً اسرائیل کی وزیراعظم "گولڈہ مائیر" کے پاس لے جایا گیا۔
گولڈہ مائیر نے ایک گھریلو عورت کی مانند سینیٹر کا استقبال کیا اور اُسے اپنے کچن میں لے گئی۔ یہاں اُس نے امریکی سینیٹر کو ایک چھوٹی سی ڈائینگ ٹیبل کے پاس کرسی پر بٹھا کر چولہے پر چائے کیلئے پانی رکھ دیا اور خود بھی وہیں آبیٹھی۔
اُس کے ساتھ اُس نے توپوں، طیاروں اور میزائلوں کا سودا شروع کر دیا۔
Read more ...