احناف ڈیجیٹل لائبریری

تہمت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive

">تہمت

منزہ آصف
عفیفہ بہت شریف لڑکی تھی۔ باوقار،دیندار، عفت و حیا جیسی صفات کا پیکر تھی۔اپنے نام کی طرح پاک دامن تھی۔وہ مدرسہ میں تعلیم حاصل کرتی تھی اور اس تعلیم نے اسے صحیح معنوں میں مسلم اخلاق و شعار عطا کئے تھے۔
یوں تو وہ مدرسہ کے ہوسٹل میں رہائش پذیر تھی۔۔مگر کبھی کبھی اسکی خالہ اسے چھٹی کے دن اپنے پاس لے آتی تھی اس سے عفیفہ کی بھی دلجوئی ہوجاتی اور خالہ کی بھی۔۔۔
ادھر خالہ کے گھر میں انکی شادی شدہ نند رہتی تھی۔وہ ذرا تیکھے مزاج تھی۔۔۔بات بات پہ بگڑنا انکی دیرینہ عادت تھی۔
اس جمعرات کو اسکی خالہ اسے لینے مدرسہ آئی ، عفیفہ نے سارے اسباق کی کتابیں، دھونے والے کپڑے ساتھ لیے۔اور لاہور کی چاند گاڑیوں میں سوار ہو کر گھر پہنچ گئے۔
عفیفہ نے سب کو سلام کیا،
Read more ...

جھوٹ کی پھیلتی امر بیل

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
جھوٹ کی پھیلتی امر بیل
محمد ہاشم
جھوٹ جھوٹ ہوتا ہے ،جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے ،جھوٹ بدترین گناہ ہے ،کسی بارے میں خلاف حقیقت خبر دینے کو جھوٹ کہا جاتا ہے۔ یہ سبق زندگی کے تدریسی عمل کے دور میں ہمیں اساتذہ دیا کرتے تھے اور تقریباً روزانہ ہمیں اُن واقعات سے گزرنا پڑتا تھا جس میں تھوڑا بہت، ہم سمیت ہماری جماعت کے ساتھی، ہمارے دوست جھوٹ بولنے میں ملوث ہو جایا کرتے تھے ،کبھی سبق یاد نہ کرنے کی صورت میں ،کبھی گھر کا کام مکمل نہ ہونے کے باعث تو کبھی تاخیر سے اسکول پہنچنے کی وجہ سے ، لیکن جھوٹ بولتے ہوئے ہمارے انگ انگ سے یہ اظہار ہو جایا کرتا تھا کہ ہم جھوٹ بول رہے ہیں۔ یہ زندگی بھر کا مشاہدہ ہے کہ جھوٹ کی وجہ سے کبھی کامیابی کا سامنا نہیں ہوا، بلکہ ہمیشہ خفت وشرمندگی کا ہی سامنا کرنا پڑا۔یہ سوال ہمارے ذہن کے ننھے دریچوں میں ہمیشہ کلبلاتا رہتا تھاکہ آیا جھوٹ کے ذریعے کامیابی حاصل کیوں نہیں ہو تی ،کیوں ہمیشہ جھوٹ بولنے کے بعد شرمندگی اور خجالت کا سامنا کرنا پڑتا ہے؟
Read more ...

دل کا پردہ

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
دل کا پردہ ؟؟
نگہت قیوم
کافی عر صہ کے بعد آج ایک شادی میں جانے کا اتفاق ہوا۔
اتفاق اس لیے کہ میں ایسی تقریبات میں جانے سے ذیادہ تر گریز کرتی ہوں جہاں مرد و زن میں اختلاط کے بسبب پے پردگی کا احتمال ہو.
لیکن یہ شادی قریب میں ہی تھی کہ جب چاہوں گهر واپس آ جاتی اور جس لڑکی کی شادی ہو رہی تھی اسی کے اصرار پہ حامی بھرنا پڑی کیونکہ اس نے یقین دلایا تھا کہ آپ کے لیے پردے کا احتمال ہو گا۔
جب وہاں پہنچی تو کافی گہما گہمی تهی۔
سب گھر کی میزبان خواتین سے ملنے کے بعد میں نے دلہن کے بارے میں دریافت کیا ربیعہ کہاں ہے؟
تو بلا توقف مجھے اس کے پاس پہنچا دیا گیا۔
Read more ...

ماں کا احترام شریعت کی نظر میں

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
ماں کا احترام شریعت کی نظر میں
مدثر احمد قاسمی
ایک لفظ جس کو’’ماں‘‘کہتے ہیں ، اس میں موجود ممتا کا عنصر دنیا میں آنے والے ہر انسان کیلئے آبِ حیات کی مانند ہے، جسکو پی کر انسان زندگی کی ہر آسان اور مشکل راہوں پر چلنے کا حوصلہ پاتا ہے۔آپ نے ماں کی لوریاںضرور سنی ہوںگی اور آپ نے محسوس بھی کیا ہوگا کہ دل کی گہرائیوں سے نکلنے والے یہ نغمے بچوں کو بالکل مسحور کر دیتے ہیں اور بچے نیند کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔ایک بیمار بچے کی ماں کو بھی آپ نے دیکھا ہوگاکہ کس طریقے سے وہ اپنے لختِ جگر کی تکلیف سے خشکی میں تڑپتی ہوئی مچھلی کا نمونہ بن جاتی ہے۔یہ ماں ہی ہوتی ہے جو بچوں کی خطاؤں اور لغزشوں پرعفو و درگذر کا پیکر بن جاتی ہے اور خدا کے حضور اپنے بچے کی اصلاح اور نیک زندگی کی دعا کرتی ہے۔
Read more ...

اپنے عمل سے اصلاح کی ضرورت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
اپنے عمل سے اصلاح کی ضرورت
رانا اعجاز حسین
آج ہمارے معاشرے میں شدید اخلاقی انحطاط پایا جاتا ہے۔ لوگ جوک در جوک بے راہ روی کا شکار ہورہے ہیں۔لوگوں نے نیکی اور بدی ، حلال اور حرام کی سمجھ بوجھ ر کھنا چھوڑ دیا ہے۔ آخر اس معاشرتی بیگاڑ کی وجہ کیا ہے، ہمیں غور کرنا ہوگا کہ کیا ہم بحثیت مسلمان اپنا فرض اچھے طریقے سے ادا کررہے ہیں ، کیا ہم اپنے نفس کا محاسبہ کررہے ہیں ، کیا ہم سیدھے راستے پر ہیں ، کیا ہم اپنے ماتحت اور اہل و اعیال کی اصلاح کا ذریعہ بن رہے ہیں ، کیا ہم اپنے حقوق اور فرائض اچھے طریقے سے ادا کررہے ہیں۔ ہمارا پیارا مذہب اسلام ایک مکمل نظام حیات ہے ،اس میں ہر طبقے کے متعلق ہدایات موجود ہیں کوئی طبقہ ایسا نہیں کہ جس کے بارے میں اسلام نے کو ئی رہنمائی نہ کی ہواب صرف ضرورت اس بات کی ہے کہ انسان اسلام سے رہنمائی حا صل کرنے کے لئے آمادہ ہو اور اپنا تعلق اپنے حقیقی خالق و مالک سے استوار کرے اور اپنی ہر خواہش کو رب تعالیٰ کے حکم کے سامنے قربان کرے۔
Read more ...

میاں بیوی میں جھگڑا

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
میاں بیوی میں جھگڑا
شہزاد احمد
دین سے دوری کے سبب میاں بیوی کے درمیان دوستی کی بجائے دشمنی پنپتی جارہی ہے۔ جمن، شبراتی کو تو جانے دیجئے، اچھے خاصے’دین دار‘سمجھے جانے والے میاں بیوی بھی آپسی ناچاقیوں میں مبتلا ہیں۔ جبکہ اللہ نے تمھارے لئے تمہاری ہی جنس میں سے جوڑے بنائے اور پھر اس میں تمہارے لئے آپس میں محبت و رحمت رکھ دی۔ابن ماجہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں ارشاد فرمایاہے کہ محبت کا جوڑ لگانے والی چیزوں میں سے نکاح کا جوڑ سب سے زیادہ مضبوط اور پائیدار ہے۔
ارشادات اکابر کے صفحہ 29 پر حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ تو صاف فرماتے ہیں کہ مردوں کو یہ آیت تو یاد رہتی ہے کہ
’مرد عورتوں پر حکمران اور حاکم ہیں‘
Read more ...

دارالامان سے دارالامان تک

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
دارالامان سے دارالامان تک
بچوں کا گھروں سے بھاگنا اور اس کا ممکنہ حل
مولانا محمد کلیم اللہ حنفی
گھر پورے خاندان کے لیے امن و امان کی قرار گاہ ہوتاہے۔ اس مضبوط قلعے میں بسنے والوں کی آبرو،عزتِ نفس ،مال اورجان سب کچھ محفوظ ہوتی ہے۔ ایک چھت کے نیچےغم اورخوشیاں سانجھی ہوتی ہیں ،اس آنگن میں نسلیں پروان چڑھتی ہیں۔ یہ نعمت قابل صد شکر ہے۔
لیکن ………آج ہمارے معاشرے میں نوجوان بچے اور بچیاں اپنے اس گھر کو خیر باد کیوں کر دیتی ہیں ؟ یہ سوال جتنا اہم ہے اس کا جواب اتنا ہی تلخ ہے۔عموماً اس کی وجوہات گھریلو معاشی مشکلات،تنگدستی ، بھوک و افلاس ،فقر وفاقہ ، باہمی لڑائی جھگڑے، بلاوجہ مارپیٹ اوربات بات پرڈانٹ ڈپٹ وغیرہ بیان کی جاتی ہیں جو بچوں کو گھروں سے نکلنے پر مجبور کرتی ہیں۔ مجھے ان وجوہات سے کوئی اختلاف نہیں۔
اس مسئلے کا حل محض وجوہات بتلانا نہیں بلکہ وجوہات کے پیدا ہونے کی وجہ کوحل کرنا ہے۔
Read more ...

ہوم ورک

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
ہوم ورک
ابن منیب
پیارے اللہ میاں!
میں بالکل خیریت سے ہوں، اور بہت خوش ہوں۔ آج اسکول میں مِس نے کام دیا کہ اپنے کسی پیارے کو خط لکھیں اور اپنے دن کا احوال بتائیں۔ میں نے مِس سے پوچھا "احوال" کیا ہوتا ہے ؟۔
بیٹا! یہ کتنے کا ہے مرنڈا؟
پانچ روپے کا ایک۔
دو دے دو۔
میں نے مِس سے پوچھا "احوال" کیا ہوتا ہے۔ مِس ہنس پڑیں۔ آپ نے یہ لکھنا ہے کہ آپ کا دن کیسا گزرا۔؟ پیارے اللہ میاں، میرا دن بہت ہی اچھا گزرا۔ میں نے صبح اُٹھ کر فجر کی نماز پڑھی۔
پھر چائے پی اور ابو کے ساتھ ریڑھی نکالی۔
Read more ...

مجھ سے نہیں پڑھا جاتا

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
مجھ سے نہیں پڑھا جاتا!!
ثنا ، لاہور
یہ وہ جملہ ہے جو کہ جو بچہ ہی کبھی نہ کبھی اور اب تو اکثر ہی کہتا سنائی دیتا ہے۔ جو ایسا جملہ نہیں کہتا وہ یقینی طور پر پھر سکول جانے کی عمر گزار چکا ہے۔کہنے کو تو یہ جملہ بظاہر ایک جملہ ہے مگر اسکے بعد لاتعداد لعن طعن اور پریشانی سے عبارت جملے شروع ہو جاتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ اس آرٹیکل کو پڑھ کر آپ کو اس مسئلے کو حل کرنا آسان لگے گا-ہر عمر کے بچوں کے ساتھ یہی ٹوٹکے کام آسکتے ہیں ضروری نہیں کہ بہت چھوٹے بچوں یا بہت بڑے بچوں کے لئے ہی ان پر عمل کریں۔ ہر عر کے بچوں کے لئے کر سکتے ہیں۔
Quick fix:
مسئلہ کوئی بھی ہو اس کو آپ ایک دم سے توڑ مروڑ اور پھر جوڑ نہیں سکتے۔
Read more ...

صنف نازک کی تعلیم

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
صنف نازک کی تعلیم
خالد انور
تعلیم زندگی ہے ،اور جہالت موت،تعلیم سے زندگی سنورتی ہے اور جہالت سے امور بگڑتے ہیں ، جہاں تعلیم ہے وہاں روشنی ہے ،اور جہاں جہالت ہے وہ ایک اندھیرنگری ہے ،تعلیم ایک فطری چیز ہے اور جس قوم نے اس فطرت کو قبول کیا وہ ترقی کرتی چلی گئی ،اسی لئے کہتے ہیں :قوموں کی ترقی کا پہلازینہ تعلیم ہے۔
اسلام کی آمدسے قبل سرزمین عرب میں ساری برائیاں پائی جاتی تھیں،وہاں پر بداخلاقی تھی ،بداعمالی تھی ، شراب نوشی تھی ،ظلم وجورتھا،قتل وغارت گری تھی ، سماج ومعاشرہ انتہائی پراگندہ ہوچکاتھا،مذہب اسلام نے اس زمانہ کو زمانہ جاہلیت سے تعبیر کیاہے ،اس کا مطلب صاف ہے کہ کہ تمام برائیوں ،بے حیائیوں اور ناانصافیوں کا سرچشمہ جہالت ہے
Read more ...